پچھلے دنوں کسی نے بتایا کہ انکے پڑوس میں بھائیوں میں جائیداد کا بٹوارہ ہوا دونوں بھائیوں نے الگ الگ گھر بسالئے اب دونوں بھائیوں کی بیویاں سسر کو رکھنے کے لئے راضی نہیں، اخر دونوں فیملیوں نے باپ کا بٹوارہ اس طرح کیا کہ ایک مہینے بڑا بیٹا اور ایک مہینے چھوٹا بیٹا باپ کو رکھے گا، مہینہ ختم ہوتے ہی باپ کو دوسرے بیٹے کے حوالے کردیا جاتا ہے۔ یہ سن کر مجھے تو کیا سب سننے والوں کو دکھ اور افسوس ہوا کہ وہ باپ جس نے اپنا سکھ ارام فراموش کرکے اولاد کے سکھ کے لئے اپنی ذات کو وقف کردیا تھا اج اسکی اولاد اسطرح اس باپ کا (جو کل تک اسکے لئے ایک مضبوط سائبان تھا ) بٹوارا کرے۔ افسوس بے حد افسوس، ماں باپ تو زمین پر انسان کے لئے سب سے اہم رشتے ہیں جن کی خدمت، عزت و احترام اور فرمانبرداری کا رب العزت اور اسکے رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حکم فرمایا ہے۔
سورہ بنی اسرائیل میں اولاد کے لئے والدین کے حق میں دعا سکھائی گئی ہے کہ ! اے میرے رب ان دونوں(میرے ماں باپ) پر رحم فرما جیسا کہ انہوں نے بچپن میں شفقت سے میری پرورش کی۔ اس آیت سے واضح ہوتا ہے کہ اولاد کے لئے ماں باپ کی اہمیت کیا ہے۔
اسی طرح مختلف احادیث میں بھی ماں باپ کے احترام عزت اور خدمت کرنے کی بار بار تلقین فرمائی گئی ہے کیونکہ ان معتبر رشتوں کا کوئی نعم البدل نہیں، لیکن دیکھا گیا ہے کہ زیادہ تر اولاد کے لئے ماں کی محنت اور محبت کو بیان کیا جاتا ہے، بیشک ان دونوں رشتوں میں افضل ماں کا رشتہ ہے لیکن باپ کا رشتہ بھی کم افضل نہیں وہ تمام زندگی اولاد کی تعلیم وتربیت کے لئے اپنی زندگی کو وقف کر دیتا ہے اپنی خوشیوں اور آسائشوں پر اولاد کی ضروریات کو ترجیح دیتا ہے۔ بیشک باپ اولاد کے لئے ایک مضبوط سائبان ہے جو گرمی سردی کی سختی خود جھیلتا ہے لیکن اولاد کو ٹھنڈک اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔ پھر دین اسلام نے بھی اسکی اس جدوجہد کو سراہایا ہے۔
تو اور تیرا مال تیرے باپ کا ہے،
ماں باپ کو اُف تک نہ کہو،
ماں باپ پر محبت کی ایک نظر ڈالنا مقبول حج کا ثواب دیتی ہے۔
سبحان اللہ
اللہ رب العزت تمام اولاد کو والدین کے بڑھاپے کی لاٹھی (سہارہ)بنائےاور والدین کے لئے صدقہ جاریہ بنائے۔ آمین یا رب العالمین ۔