بے مثل مصطفےٰ سے محبت حسینؓ کی
میدانِ کربلا میں شہادت حسینؓ کی
ہاتھوں میں سراُٹھاؤ چلو دین کیلئے
گرسوچتے ہو کیا ہے ؟ حقیقت حسینؓ کی
اللہ کی رضا تھی ، رضائے رسول بھی
ورنہ وہ سوچتے تو حفاظت حسینؓ کی
گرتے رہے لہو میں نہائے وہ سربلند
اُمت کا قافلہ تھا قیادت حسین ؓ کی
سجدے میں سرجھکا کے کہا شکرہے خدا
کب تھی وہ سوگوار سخاوت حسینؓ کی
سوچانہ تھا یزید وہ شمر نے بھی گل کبھی
عشق ِرسول میں وہ امامت حسینؓ کی