بچوں کو رشتوں سے محبت سکھائیں

مصروف ترین دور میں کسی کے پاس دوسرے کے لیے وقت نہیں ایک نفسانفسی کا عالَم ہے ۔غرض اور مفاد کی دنیا میں انسان اس قدر  گُم ہوگیاہے کہ رشتے ناطے ہمدردیاں سب زوال پزیر ہوتی چلی جارہی ہیں والدین کے رویہ کی وجہ سے بچوں میں بھی رشتوں کے لیے محبت و عقیدت کا جذبہ بھی ماند پڑتاچلارہاہے جو کہ قابل تشویش امر ہے، ایسا معاشرہ خود غرض اور مفاد پرست ہوتاچلاجائے گا اور انجام کچھ اچھا نہیں ۔آئیے ہم آپ کو کچھ ٹپس دیتے ہیں جن کی مدد سے ہم اپنی اولادوں کو رشتوں سے مانوس کرسکتے ہیں ۔

یادیں اور  کہانیاں

  • بچوں کو فیملی البم دکھائیں اور ہر فرد کے بارے میں بتائیں کہ وہ کون ہیں اور ان کا رشتہ کیا ہے۔
  • خاندان کے افراد کی کہانیوں کے ذریعے بچوں کو مختلف رشتے سمجھائیں۔اپنے رشتوں کے کرداروں کے بارے میں تسلی سے بٹھاکربتائیں ۔

رشتوں کے ناموں کا تعارف

  • نام اور تعلق:
  • بچوںکو مختلف رشتوں کے نام بتائیں جیسے کہ دادا، دادی، چاچا، ماموں وغیرہ، اور ساتھ میں ان کا تعلق بھی سمجھائیں۔
  • روزمرہ کی بات چیت
  • : روزمرہ کی بات چیت میں رشتوں کے نام استعمال کریں تاکہ بچے عادی ہو جائیں۔

شجرہ بتائیں

  • شجرہ (فیملی ٹری):
  • بچوں کے ساتھ مل کر فیملی ٹری بنائیں اور ہر فرد کو ان کی صحیح جگہ پر رکھیں۔بچوں کو اچھے سے اپنا خاندانی شجرہ بتائیں ۔

. فیملی تقریبات میں شرکت

  • گھر و فیملی کے پروگرامز
  • بچوں کو فیملی تقریبات میں لے جائیں اور انہیں ہر فرد سے متعارف کرائیں۔
  • تعارف کرائیں
  • : جب کوئی فیملی ممبر ملنے آئے، تو بچوں کو ان سے ملائیں اور ان کا رشتہ بتائیں۔

فیملی گیمز

  • گیمز:
  • ایسے گیمز کھیلیں جو رشتوں کی پہچان کرواتے ہوں جیسے کہ پزلز یا کارڈ گیمز۔

. اسکول کی سرگرمیاں

  • تعلیمی سرگرمیاں:
  • بچوں کے اسکول میں ایسی سرگرمیاں کروائیں جن میں رشتوں کی پہچان شامل ہو۔

کنٹریبیوشن

  • کردار ادا کرنا:
  • بچوں کو مختلف فیملی ممبرز کے کردار ادا کرنے دیں تاکہ وہ سمجھ سکیں کہ ہر رشتہ کیا ہوتا ہے۔یہ تمام طریقے بچوں کو نہ صرف رشتوں کی پہچان کروانے میں مدد کریں گے بلکہ انہیں خاندان کے افراد کے بارے میں مثبت احساس بھی دیں گے۔

قارئین:بچوں کو قریبی رشتوں سے جوڑنے کے لیے چند  مزید مفید طریقے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ ان طریقوں سے بچے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کر سکیں گے اور خاندان کی اہمیت کو سمجھ سکیں گے۔

. باقاعدہ ملاقاتیں اور دورے

  • فیملی دورے
  • بچوں کو اپنے دادا، دادی، نانا، نانی، چاچا، ماما وغیرہ کے گھروں پر لے جائیں۔ باقاعدہ ملاقاتیں کریں۔
  • خاندانی تقریبات:
  • ہر موقع پر خاندان کی تقریبات میں شامل ہوں، جیسے کہ عید، سالگرہ، شادی بیاہ وغیرہ۔

مشترکہ سرگرمیاں

  • کھیل اور سرگرمیاں
  • : بچوں کے ساتھ مل کر کھیلیں اور رشتہ داروں کو بھی شامل کریں۔ جیسے کہ کرکٹ، بورڈ گیمز، یا پزلز۔
  • خاندانی پکنک:
  • خاندان کے ساتھ مل کر پکنک یا تفریحی سرگرمیاں پلان کریں۔

رشتہ داروں سے بات چیت

  • روزانہ کی بات چیت
  • : بچوں کو روزانہ اپنے رشتہ داروں سے بات کرنے کی ترغیب دیں، چاہے وہ فون پر ہو یا ویڈیو کال کے ذریعے۔
  • تحریری رابطہ:
  • بچوں کو خط یا ای میل لکھنے کی ترغیب دیں، تاکہ وہ اپنے جذبات اور خیالات کو بہتر طور پر بیان کر سکیں۔

یادیں

  • فیملی کہانیاں
  • : بچوں کو فیملی کے بارے میں کہانیاں سنائیں، مثلاً ان کے دادا دادی کے بچپن کی کہانیاں۔
  • یادیں بانٹنا:
  • پرانی تصویریں دکھائیں اور یادیں بانٹیں تاکہ بچے اپنے خاندان کے ماضی کو سمجھ سکیں۔

باہمی تعاون

  • خاندانی کام:
  • بچوں کو خاندانی کاموں میں شامل کریں، جیسے کہ کھانا پکانے، صفائی کرنے یا باغبانی کرنے میں۔ اس سے بچے مشترکہ تعاون سیکھیں گے۔
  • پروجیکٹس
  • : بچوں کو رشتہ داروں کے ساتھ مل کر پروجیکٹس کرنے دیں، جیسے کہ کوئی آرٹ پروجیکٹ یا گھر کی مرمت,گهر میں پودے لگانے کی مہم یا کوئی اور ایسی ایکٹیویٹی کرنے کے مواقع فراہم کریں ۔

رشتہ داروں کی مدد

  • معاون بنیں :
  • : بچوں کو سکھائیں کہ وہ اپنے بزرگوں کی مدد کریں، مثلاً دادا دادی کو دوا دینے یا ان کے ساتھ وقت گزارنے میں۔
  • خدمت کے مواقع
  • : ایسے مواقع پیدا کریں جہاں بچے اپنے رشتہ داروں کی مدد کر سکیں، جیسے کہ بیمار رشتہ دار کی تیمارداری۔

جذباتی  تعلق

  • محبت اور احترام:
  • بچوں کو سکھائیں کہ وہ اپنے رشتہ داروں سے محبت اور احترام کا برتاؤ کریں۔
  • رشتہ داروں کی تعریف:
  • بچوں کے سامنے رشتہ داروں کی تعریف کریں اور ان کے اچھے کاموں کی قدر کریں۔

. مذہبی اور ثقافتی روایات

  • رسم و رواج:
  • بچوں کو خاندان کی مذہبی اور ثقافتی روایات سے متعارف کروائیں، جیسے کہ رمضان، عید وغیرہ۔
  • دعائیں اور عبادات:
  • بچوں کو دعاؤں اور عبادات میں شامل کریں، جیسے کہ نماز، دعا یا کسی مذہبی تقریب میں۔

ان تمام طریقوں سے بچوں کو اپنے قریبی رشتہ داروں کے ساتھ مضبوط تعلق قائم کرنے میں مدد ملے گی اور وہ خاندان کی اہمیت کو بہتر طور پر سمجھ سکیں گے۔یوں ہم اپنی نسلوں   کو خاندانی نظام کی لڑی میں پروکررکھ سکتے ہیں ۔اللہ کریم ہمیں رشتوں کا خیال رکھنے محبت بانٹنے ،نفرتیں ختم کرنے کی توفیق عطافرمائے ۔اپنی اولادوں کو محبت کا پیکر بنائیں ۔نفرتوں سے دور رکھیں ۔۔۔۔۔۔

حصہ