بکرا اور پیزا

منڈی سے ہے بکرا لایا
نخرا اس کا سب نے اٹھایا

اچھا سا بستر بچھایا
بکرے کو اس پر بٹھایا

ابو جی نے خوب کھلایا
بھیا نے اچھا نہلایا

رات کو اس نے خوب ستایا
میں میں کر کے سب کو اٹھایا

ابو بولے سونے دو جی
تھوڑی صبح تو ہونے دو جی

سارا دن مہمانی کی ہے
تیری ہی میزبانی کی ہے

اب بھی لے لو گھاس یہ تازہ
سونے دو ہم کو مہ راجہ

بکرا میں میں کرکے بولا
میں نہ کھاوں گھاس واس یہ

مجھ کو لادو پیزا زیادہ
جب میں پیزا کھاوں گا

تو اچھا آرام فرماوں گا
میری بوٹیاں جب تم بناو

تکے،کباب،سب مل کر کھاو
مہنیہ پورا فریج میں جماو

مجھ کو بھی تو پیزا کھلاو
ابو جی کو غصہ آیا

بکرے کا ہے کان دبایا
آج کل کے بچے کم ہیں

جب بھی دیکھو ناک میں دم ہیں
اچھا جوتا لاتا ہوں میں

تم کو بھی دکھاتا ہوں میں
جو بھی مجھ سے پیزا مانگے

ایسےہی کھلاتا ہوں میں
بکرا سن کر تھاگھبرایا

دل میں اپنے خوب پچھتایا
نہ نہ میں تو کچھ نہ جانوں

پیزا ،برگر نہ پہچانوں
مجھ کو تو ہے نیند پیاری

حصہ