یوم ماحولیات اور پاکستان

یومِ ماحولیات ہر سال 5 جون کو منایا جاتا ہے تاکہ دنیا بھر میں ماحول کی حفاظت اور تحفظ کے حوالے سے آگاہی پیدا کی جا سکے۔

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی یومِ ماحولیات منایا جاتا ہے، مگر اس دن کا مقصد صرف تقریبات اور تقریروں تک محدود نہیں ہونا چاہئے بلکہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی، بارشوں کی کمی، درختوں کی کٹائی اور بارش کے پانی کے ضیاع جیسے مسائل کا سامنا ہے۔

موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے۔ پاکستان میں گلیشیئرز پگھلنے، درجہ حرارت میں اضافہ، اور غیر متوقع موسمیاتی تبدیلیاں نظر آتی ہیں۔ ان تبدیلیوں کے باعث پاکستان میں سیلاب، خشک سالی، اور موسمی تبدیلیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان موسمیاتی اثرات نے زرعی پیداوار کو متاثر کیا ہے، پانی کی قلت پیدا کی ہے، اور عوام کی صحت پر منفی اثرات مرتب کئے ہیں۔

پاکستان میں بارشوں کی کمی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ بارشیں کم ہونے کی وجہ سے پانی کی قلت پیدا ہوتی ہے جس سے زراعت اور پینے کے پانی کی فراہمی متاثر ہوتی ہے۔ بارشوں کے دوران بھی پانی کو ذخیرہ کرنے کا مناسب انتظام نہیں ہے۔ بارش کا پانی جو قدرتی طور پر زمین میں جذب ہونا چاہئے، وہ ضائع ہو جاتا ہے اور اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔

پاکستان میں درختوں کی کمی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ جنگلات کی کٹائی اور درختوں کی غیر قانونی کٹائی نے ماحول کو نقصان پہنچایا ہے۔ درخت نہ صرف ماحول کو صاف کرتے ہیں بلکہ ہوا کو بھی صاف کرتے ہیں، درجہ حرارت کو معتدل رکھتے ہیں، اور بارش کو جذب کرتے ہیں۔ شجرکاری کی مہمات چلانا اور درخت لگانا موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے۔

پاکستان میں بارش کا پانی بڑی مقدار میں ضائع ہو جاتا ہے۔ مناسب انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے بارش کا پانی ضائع ہو جاتا ہے اور زیر زمین پانی کی سطح کم ہوتی جا رہی ہے۔ پانی کی قلت کو کم کرنے اور بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لئے بارش کے پانی کے ذخیرہ کے منصوبے بنانا ضروری ہیں۔

پاکستان میں یومِ ماحولیات منانا اہم ہے، مگر اس کے ساتھ ساتھ عملی اقدامات بھی ضروری ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے حکومتی اور عوامی سطح پر شجرکاری، پانی کے ذخیرہ کے منصوبے، اور ماحول دوست پالیسیز کی ضرورت ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد صرف آگاہی پیدا کرنا نہیں بلکہ عملی اقدامات کرنا ہے تاکہ پاکستان کا ماحول محفوظ اور صحت مند رہ سکے۔

حصہ