مبارک ہو! آپ سمجھدار ہو رہے ہیں

زندگی کا سفر کسی کے لئے بھی آسان نہیں ہوتا کیونکہ ہر نیا دن ہمارے لئے ایک چیلنج لے کر سامنے آتا ہے ، پریشانیاں ، تکلیفیں ، ناکامیاں اور خوشیاں  ہم سب کی زندگی کا حصہ ہیں ، وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ انسان بہت سی مہارتیں سیکھتا ہے ، زندگی کو برتنے کا گر جاننے لگتا ہے اور سمجھد اری سے زندگی کے فیصلے کرنا لگتا ہے ۔ نفسیات کی رو سے کئی علامات ایسی ہیں کہ جب آپ میں یہ موجود ہوں تو آپ یقینی طور پر دانا ہو رہے ہوتے ہیں ۔

یہ زندگی درحقیقت غیر یقینی صورتحال سے بھری ہوئی ہے ، ہم بہت سی چیزوں کو کنٹرول نہیں کر سکتے جس میں ہمارا اپنا نصیب سر فہرست ہے اسی طرح سے کسی عزیز کی موت یا کوئی اور حادثہ ہم ان سے چھٹکارا نہیں پا سکتے لیکن اگر ان غیر یقینی صورتحال کو جیسا کہ یہ زندگی ہمارے سامنے پیش کرتی ہے ہم اسی طرح سے قبول کر لیتے ہیں تو یہ عقل مندی کی علامت ہے ۔

سمجھدار انسان کبھی کاملیت پسندی کے پیچھے نہیں بھاگتا کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اس دنیا میں کوئی بھی چیز اور کوئی بھی انسان مکمل اور پرفیکٹ نہیں ہے کیونکہ بشری اعتبار سے انسان میں خوبیاں اور خامیاں دونوں موجود ہیں اس لئے وہ اپنی کامیابیوں کو تسلیم کرتے ہوئے اللہ تعالی کا شکر گذار ہوتا ہے اور اپنی ناکامیوں کی حد کو بھی جانتا ہے اور کبھی مایوس نہیں ہوتا ۔

دانش مند انسان کی ایک خوبی یہ بھی ہوتی ہے کہ  وہ ہمیشہ زندگی کے معاملات میں صبر و تحمل سے کام لیتا ہے ، جلد بازی میں لئے گئے فیصلوں سے اجتناب کرتا ہے ، صبر و تحمل جذباتی  ذہانت کا واضح ثبوت ہوتا ہے کہ کہاں پر رکنا ہے کہاں پر بات کرنی ہے کہاں پر اپنے موقف پر ڈٹ جانا ہے اور کہاں پر رشتے بچا لینے ہیں ۔

جیسے جیسے انسان کی عمر بڑھتی ہے اس کے تجربات میں اضافہ ہوتا ہے ، اور وہ اپنے تجربات سے اچھا یا برا دونوں طرح کے سبق سیکھتا ہے ۔ انسان کو یہ معلوم ہوتا ہے کہ اس کے لئے دولت کی اہمیت ہے لیکن رشتے زیادہ اہم ہیں ۔ انسان کی عمر کے مختلف ادوار کی مختلف خصوصیات ہوتی ہیں جوانی میں اپنی بات کے منوانے کے لئے ہم کٹ مر جاتے ہیں لیکن جب ہم میچیور اور سمجھدار ہوتے ہیں تو دوسروں کی باتوں اور ان کے دلائل کو بھی اہمیت دیتے ہیں ہم بولنے سے زیادہ سننے پر یقین رکھتے ہیں ۔زندگی کے دکھوں کو برداشت کرنا سیکھ جاتے ہیں ۔

اس دنیا میں طرح طرح کے لوگ رہتے ہیں ان کی سوچ سمجھ ، تعلیم اور تربیت بالکل الگ الگ ہوتی ہے سمجھدار انسان اپنی سمجھ کے مطابق نہیں بلکہ لوگوں کی سمجھ کے مطابق ان سے بات چیت کرتے اور تعلقات بناتے ہیں ، انھیں یہ علم ہوتا ہے کہ اگر فلاں بندہ غصے میں کوئی بات کہہ گیا ہے یا ان سے کوئی حسد کر رہا ہے تو وہ اس سب کو جانے دیں اور بھولنے کی کوشش کریں تاکہ کامیاب اور متوازن زندگی گذار سکیں ۔

حصہ