فریدہ آپا کا گھر اس وقت مزے مزے کے کھانوں اورمختلف اقسام کی چٹنیوں کی خوشبو سے بھرا ہوا تھا حمیدہ جیسے ہی گھر میں داخل ہوئی اس کے منہ میں تو پانی بھر آیا ارے آپا کیا کسی دعوت کی تیاری ہے حمیدہ فریدہ آپا کی چھوٹی بہن تھی اور وہ اپنی آپا کے ہاتھ کا ذائقہ بہت اچھی طرح سے جانتی تھی فریدہ آپا کے ہاتھ کے بنے کھانے پورے خاندان میں مشہورتھے خاندان میں کوئی بھی تقریب ہو فریدہ آپا سے ایک دو کھانے ضرور بنوائے جاتےاور فریدہ آپا بھی اپنے خاندان والوں کے لیے اپنی خدمات بہت ذوق و شوق سے پیش کرتیں، ارے نہیں بھئی کوئی دعوت نہیں ہے یہ تو رمضان کی تیاری ہے فریدہ آپا نے اپنی چھوٹی بہن کو وضاحت دی اور سموسے کے قیمے کا نمک چھکنے لگیں رمضان کی تیاری حمیدہ نے حیرت سے پوچھا جبکہ یہ کوئی نئی بات نہیں تھی فریدہ آپا ہر سال رمضان سے پہلے کچھ رول سموسے اور کباب بنا کر فریز کر لیتی تھیں تاکہ سحر افطار میں کچھ کام کم ہوں جائیں اورعبادت کا وقت ذرا زیادہ مل جائے لیکن اس بار تو ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے کسی کی شادی کی دعوت کی جارہی ہے آٹھ دس قسم کی چٹنیاں سموسے ونگٹون دو تین قسم کے رول چار پانچ قسم کے کباب اور بریڈ سے بننے والے آئیٹم الگ ارے آپا آپ پانچ لوگ ہیں گھر میں اس کے لیے اتنا اہتمام یا پھر آپ نے فروزن آئیٹم کا کاروبار شروع کردیا ہے، نہیں ایسی کوئی بات نہیں تمہیں تو معلوم ہے کہ میرے بچے افطار میں یہ چیزیں شوق سے کھاتے ہیں اور اس بار تو کئی طرح کی کھانے پکانے اورچٹنیوں کی ترکیبیں انہوں نے یو ٹیوب فیس بک سے نکال کر دیں بس تمہیں تو معلوم ہے کہ میں اپنے بچوں کی کوئی بھی خواہش رد نہیں کرتی۔
جی آپا صحیح کہہ رہی ہیں سوشل میڈیا پر تو رمضان سےتین مہینے پہلے ہی سے کھانے کی ترکیبوں کی وڈیوز چلنا شرو ع ہوجاتی ہیں حالانکہ یہی وڈیوز پورا سال چلتی رہتی ہیں مگر پھر انکو رمضان کا نام دے دیا جاتا ہے آپ خود سوچیں آپا کہ اللہ تعالٰی قرآن میں مومنوں سے کہتے ہیں کہ یہ روزے ہم نے تم پراس لیے فرض کیے ہیں تاکہ تمہارے اندر تقویٰ کی صفت پیدا ہو اب دیکھیں اگر ہم رمضان میں اتنی مرغن غذا کھائیں گے تو نہ صرف یہ کہ ہماری صحت خراب ہو گی بلکہ ہماری عبادات میں بھی بہت فرق پڑے گا طبیعت میں بھاری پن اور غنودگی طاری رہے گی اور ہمارے گھر والے بس اس انتظار میں رہیں گے کہ کب افطار کا وقت ہو اور کب مزے مزے کے رول سموسے اور پکوڑے ملیں گے اور ہم خواتین آخری وقت تک باورچی خانے میں ہوتی ہیں ہمیں کچھ بھی تو یاد نہیں رہتا کہ روزہ دار کے لیے افطار سے پہلے کی یہ انمول گھڑیاں جو دعا کی قبولیت کا وقت ہوتا ہے کس قدر قیمتی ہوتی ہیں لیکن ہمیں یہ فکر لگی رہتی ہے کہ دسترخوان پر کوئی کمی نہ رہے انواع و اقسام کے مشروبات چٹنیاں سموسے پکوڑے سلاد چھولے دہی پھلکیاں بس ہو گیا روزہ مکمل۔
کہاں کا تقویٰ کون سی عبادت اللہ تعالیٰ کہتے ہیں کہ روزہ دار کو میں خود اجر دونگا روزہ ہمیں احساس دلاتا ہے کہ جو لوگ بھوکے ہوتے ہیں جن کے پاس کھانے کو کچھ بھی نہ ہو ان کی مدد کی جاۓ ہمارے سامنے اس وقت فلسطین کے مسلمانوں کی مثال ہے ان کو گھر سے بے گھر کردیا گیا ہے ان کے پاس کھانے پینے کو کچھ نہیں لوگ بھوک سے مررہے ہیں ہم ان کے متعلق سوچیں وہ بھی تو روزہ رکھیں گے ان کے افطار کے لیے کیا ہوگا اگر انکو پانی بھی مل جاۓ تو غنیمت ہو گا۔
فریدہ آپااپنی چھوٹی بہن کی باتیں بہت غور سے سن رہی تھیں ہاں حمیدہ تم بلکل ٹھیک کہہ رہی ہو میں اپنے بچوں کی محبت میں اتنی بیگانی ہوگئی کہ نہ اپنی آخرت کا خیال رہا اور نہ ہی بچوں کو جہنم کی آگ سے بچانے کی فکر ہوئی واقعی روزہ تو حصول تقویٰ کا ذریعہ ہے ہمارے پیارے نبی ﷺ نے فرمایاکہ جس نے ایمانی کیفیت کے ساتھ اور اجر آخرت کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے تو اللہ اس کے گناہوں کو معاف کردے گا جو پہلے ہوچکے ہیں ۔فریدہ آپا نے یہ فیصلہ کرنے میں ایک منٹ نہیں لگایا کہ جتنا کچھ سامان بھی تیار ہو گیا وہ ان ضرورت مندوں میں تقسیم کر دیں گی جن کی پہنچ اس مہنگائی کے دور میں ان لوازمات تک نہیں اور اپنے مال کا ایک مخصوص حصہ اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے نکالیں گی۔ انہوں نے اپنی چھوٹی بہن کا شکریہ ادا کیا کہ تم نے صحیح وقت پر میری رہنمائی کی ورنہ میں تو غفلت میں ہی پڑی رہتی فریدہ آپا یہ کہتے ہوئے کہ میں وضو کرنے جارہی ہوں کمرے سے باہر جانے لگیں تو حمیدہ نے پیچھے سے آواز لگائی ارے آپا یہ کون سا وقت ہے نماز کا شکرانے کے نفل پڑھوں گی۔