حالیہ الیکشن پر ملکی تاریخ کےمتنازع ترین الیکشن ہونےکے الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ بڑی بےدردی کےساتھ اسلامی قوتوں کوآؤٹ سین کیاگیا۔ انسان ضعیف، تھڑدلااوربےبس ہے، نا چاہتےہوئےبھی اردگردکےحالات سےمتاثرہوئےبغیر نہیں رہ سکتا۔ کارکنان جماعت اسلامی بڑی امیدوں سےالیکشن مہم میں سرگرم عمل دکھائی دےرہے تھے، لیکن ظالمانہ اورغیرمتوقع نتائج نےبہت سوں کو شدت سےمایوسی کی دلدل میں دھکیل دیا۔
اصل حقیقت یہی ہےکہ فتح وشکست اللہ رب العزت کےدست قدرت میں ہے۔ اس نےمصرکوجب اسلامی نظام کےزیرسایہ لاناچاہاتوبادشاہ کےدل میں حضرت یوسف کی عقیدت پیداکردی۔ (12:ع7)۔ جب فرعونی امریت کوزمیں بوس کرناچاہاتو بنی اسرائیل کو موسی وہارون جیسےرہنماؤں سےنوازدیا۔ (28:ع1)
وطن عزیزمیں اصل اختیارات کسی اورکے ہاتھ میں ہیں۔ رب العزت کےلیے کچھ مشکل نہیں کے کسی کےدل کوایمان ویقین سےبھردےاوروہ عالمی دباؤ کامقابلہ کرنےکےلیےسیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کرڈٹ جائے اوروہ نظام اسلامی کاراستہ ہموار کرنےکےعمل میں اسلامی قوتوں کےلیے سہولت کار بن جائے۔اس نےاپنےدین کوکب اورکیسےغالب کرناہے،
یہ سب تووہی جانتاہے۔ ہم سب تودیہاڑی کے مزدوروں کی طرح اپنی سی کاوش کےمکلف ہیں، عمارت کی تکمیل تومالک حقیقی کےارادےپرہی ممکن ہے۔پھرمستندحدیث کےمطابق دنیامیں جدوجہدکی ناکامی کی صورت میں آخرت میں دوہرےاجرکی بشارت ہے۔
ہم سب کااصل مقصدتورضائےالٰہی اورحصول جنت ہے۔ اسی مقصدکوپانےکی خاطرہم سب جماعت اسلامی کاحصہ بنے۔ اورآج بھی الحمدللہ جماعت نصب العین سےبال برابربھی منحرف نہیں ہوئی۔ ہم سب کواپنی قیادت پرمکمل اطمینان ہےاوررب پرپوراتوکل کہ وہ ساری صورتحال کو دیکھ بھی رہا ہےاورعنقریب ظالموں کی رسی کھنچ کروطن عزیز پررحم فرمائےگا۔
بانی جماعت نےشوری کےمشورےسے جماعت اسلامی کےلیےچارنقاطی لائحہ عمل ترتیب دیاتھا۔ لائحہ عمل کےچوتھےنقطےکےتحت جماعت حالیہ انتخابات میں اپنےسارے وسائل سمیت میدان عمل میں اتری اورنظم کی اطاعت کرتےہوئے جوکاوش بھی کرپائی یقیناوہ آخرت میں فائدہ مندثابت ہوگی۔
اس وقت کرنےکاکام یہ ہےکہ لائحہ عمل کےپہلےتین نقاط پربھرپورتوجہ دیں، آنےوالےرمضان کوموقع غنیمت جانتےہوئےکمرکس لیں۔اپنی اعلی قیادت پر اعتمادبھی کریں اورنہیں اپنی دعاؤں میں بہت زیادہ یادبھی رکھیں۔اللہ ہم سب کاحامی وناصرہو۔ آمین۔