8 فروری پاکستان میں جنرل الیکشن کا دن تھا ہم صبح 7 بجے اپنے کیمپ میں پہنچ گئے جہاں ہماری ڈیوٹی لگائی گئی تھی صبح ہی سے لوگ آنا شروع ہو گئے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہو رہی تھی کہ اس بار لوگوں میں یہ شعور بیدار ہوا کہ انہوں نے ووٹ ڈالنا اپنا فرض سمجھا اور گھروں سے نکل آئے اس میں مرد خواتین جوان بوڑھے سب ہی لائن میں کھڑے ہو کر اپنی باری کا انتظار کررہے تھے عوام کا جوش و خروش واقعی قابل دید تھا۔
بات سنیں میرا ووٹ کہاں ہے ؟ یہ کونسا اسکول ہے ؟ میرا نام لسٹ میں کیوں نہیں ہے ؟ میں تو ووٹ ڈالنے گئی تھی انہوں نے کہا کہ آپ کا ووٹ یہاں نہیں یہ کیسے ہو سکتا ہے میں تو بیس سال سے یہاں رہتی ہوں یہیں ووٹ بھی ڈالتی رہی ہوں ، ایک نوجوان نے کہا کہ میرے تمام گھر والوں کا ایک ہی سینٹرمیں اورمیری ایک بہن کاووٹ کہیں دور ڈال دیا میں نے اس مرتبہ بڑی مشکل سے اپنے گھر والوں کو ووٹ ڈالنے پر راضی کیا تھا۔
تقریبا پورا دن اس قسم کے تاثرات سننے کو ملے خوشی اس بات کی تھی کہ لوگ گھروں سے نکلے لیکن زیادہ تر لوگ پوری تیاری کر کے نہیں آئے حالانکہ الیکشن سے کئی دن پہلے ہی سے ایس ایم ایس واٹس ایپ یہاں تک کہ فیس بک کے ذریعے عوام کو معلومات فراہم کی جارہی تھیں کہ اپنے پولنگ اسٹیشن کا پتہ کر لیں لیکن بحیثیت مجموعی ہمیں اس کا عادی بنا دیا گیا ہے کہ کوئی دوسرا میرا کام کردیگا یا پھر یہ کہ ارے بھئی ابھی بہت وقت پڑا ہے ہوجائیگا گھر کے بڑے ہوں یا ملک کے بڑے اگر وقت کی قدر نہ جانیں اور ہر کام کو دیر سے کرنے کے عادی ہوں تو پھر نیچے تک یہی بات اترتی ہے۔
کسی بھی سرکاری ادارے میں چلیں جائیں ابھی صاحب نہیں آئے ہیں کیوں بھئی اب تو گیارا بج رہے ہیں ہاں وہ ٹریفک میں پھنس گئے ہیں صبح نو بجے آفس کا ٹائم ہے لیکن نو بجے گھر سے نکلنا ہے اور جب سب ہی نو بجے نکلیں گے تو پھر یقینا ہر کوئی ٹریفک میں پھنسے گا۔
یہی حال پولنگ والے دن ہوا یہ بات ہر فرد جانتا ہے کہ عام طور پر لاکھ یقین دہانیوں کے با وجود الیکشن والے دن موبائل نیٹ ورک بند کر دئیے جاتے ہیں ایک دن پہلے پولنگ اسٹیشن کی معلومات لے لیں ایک پرچے پر لکھ لیں تاکہ وقت بچ جائے کام آسان ہو جائے مگر نہیں زیادہ تر لو گ آرام سے سو کر اٹھتے ہیں دیر کرتے ہیں ارے ابھی تو صرف دس بجے ہیں ابھی بہت وقت پڑا ہے۔
جیسے ہمارے ملک میں آسمانی آفات سے ہنگامی طور پر نمٹنے کا کوئی طریقہ واضح نہیں جب سیلاب خوب تباہی مچا دیتا ہے پھر بعد میں اس کا سد باب کرتے ہیں نالوں کی صفائی بارش سے چند دن پہلے کی جاتی ہے بروقت اگر کام ہو جائے تو ہم بہت سی پریشانیوں سے بچ جائیں کیمپ میں زیادہ تر لوگ اپنی معلومات لیکر نہیں آئے ایسا نہیں تھا کہ لوگوں کومعلوم نہیں تھا بس وہی بات کہ کرلیں ابھی بہت وقت پڑا ہے جب ووٹ ڈالنے جائیں گے اسی وقت پتہ کر لیں گے ووٹر کارڈ بنوا لیں گےکام تو ہو ہی جاتا ہے مگر ایک الجھن ،افراتفری اور مزاج کا بگڑنا کتنا ہی اچھا ہو کہ ہر کام میں دوسرے ممالک کی نقالی کرتے ہیں مگر وقت کی پابندی کے لئے ” ابھی بہت وقت پڑا ہے۔