ہمارے چینلز پر جو ڈرامے دکھائے جاتے ہیں ان میں اکثریت میں گھریلو سازشیں ساس بہو کی چپقلشیں وغیرہ جیسے موضوعات کی بھرمار نظر آتی ہے ڈرامے وغیرہ اس ملک کی ثقافت کا منظر پیش کرنے کا سبب ہوتے ہیں بیشک ہمارے معاشرے میں ایسے واقعات عام ہوگئے ہیں لیکن دیکھا جائے تو اس کی بڑی وجہ بھی یہی ڈرامے ہیں۔
خیر ہمارے ڈرامہ نویسوں کا کہنا یہی ہے کہ ہم تو معاشرے کی عکاسی کر رہے ہیں تو پھرایک اورحقیقت کی عکاسی کرنے سے وہ کیوں ہچکچا رہے ہیں آپ میں سے اکثریت میرا مطلب سمجھ گئی ہوگی۔ جی ہاں وہ ہے ہمارے یہ حکمران طبقہ اور یہ سیاست دان جنہوں نے ملک عزیز کواس نہج پر پہنچایا ہے کیا کبھی کسی نے ان لٹیروں کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی ہے جو مسلسل کئی دہائیوں سے ملک کو لوٹ رہے ہیں۔
اب یہ میڈیا کا اہم کام ہے کہ ایسے سیاست دانوں کو بے نقاب کریں حالاں کہ انکی حقیقت سے اب تو اکثریت واقف ہو چکی ہے اسی لئے اس وقت وطن عزیز سے محبت کرنے والے جماعت اسلامی کی طرف راغب ہوتے جارہے ہیں ماضی میں جماعت اسلامی کا کردار صاف ستھرا رہا ہے جسکی بڑی مثال کراچی کے میئر کی ہے جن کے زمانے کراچی کو ایک صاف ستھرا ماحول نصیب ہوا جو حقیقت میں اسلامی ریاست کی جھلک پیش کررہا تھا ان شاءاللہ ! اب بھی اگر جماعت اسلامی کو کامیابی حاصل ہوئی تو یقیناً ہماری اس نسل کو ایک پاکیزہ ماحول مل سکے گا جس کی آج ہر خاص و عام کی دلی تمنا ہے۔