حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کا فروغ

چین نے ماحولیاتی تہذیب کے حوالے سے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں زبردست کامیابیاں حاصل کی ہیں۔انہی کامیابیوں کی روشنی میں چین دوسرے ممالک کے ساتھ گرین ترقی کے تجربے کے فعال تبادلے سمیت مشترکہ طور پر عالمی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو فروغ دے رہا ہے اور کرہ ارض پر” زندگی کی کمیونٹی” کی تعمیر کو آگے بڑھانے کے لیے کوشاں ہے۔ چین کا موقف ہے کہ کرہ ارض بنی نوع انسان کا مشترکہ گھر ہے، انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگی کے لیے دنیا کے تمام ممالک کو مل کر کام کرنا چاہیے اور ایک خوبصورت کرہ ارض کی تعمیر کے لیے تیزی سے کام کرنا چاہیے۔

یہ بات قابل زکر ہے کہ چین دنیا کے ان ممالک میں سے ایک ہیجو حیاتیاتی تنوع سے مالا مال ہیں۔ حیاتیاتی تنوع کے کنونشن پر دستخط کرنے اور اس کی توثیق کرنے والے اولین فریقوں میں سے ایک کے طور پر، چین نے ہمیشہ حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو نمایاں اہمیت دی ہے اور چینی خصوصیات کے حامل حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کا راستہ اختیار کیا ہے۔اس کی ایک حالیہ مثال ملک میں نایاب پرندوں کے تحفظ کے لیے عملی کوششیں ہیں۔ چین میں مقامی ماحولیاتی تحفظ کے اداروں کی نگرانی کے مطابق، جنوب مغربی چین کے صوبہ یوننان کے گاؤلی گونگ پہاڑوں میں پرندوں کی نایاب اقسام 2017 میں 129 سے بڑھ کر 2022 میں 198 ہو گئیں۔ گاؤلی گونگ پہاڑوں کی انتظامیہ نے 62 کلومیٹر کی 14 مانیٹرنگ لائنیں قائم کی ہیں اور ہر تین ماہ میں ایک مرکزی سروے کیا ہے۔موسم بہار اور موسم گرما کے دوران، گاولی گونگ پہاڑوں میں پرندوں کی نسلوں کی افزائش کا موسم ہوتا ہے۔انتظامیہ اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ یہ نایاب پرندے اس نازک دور کے دوران انسانی سرگرمیوں سے پریشان نہ ہوں۔ موسم خزاں میں، پرندوں کی نسلوں کی نقل مکانی اور نقل و حرکت کے نمونوں پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے. موسم سرما ایک ایسا وقت ہوتا ہے جب گاؤلی گونگ پہاڑوں میں نایاب پرندوں کی اقسام کے لئے خوراک کے وسائل نسبتاً نایاب ہوتے ہیں۔ اس عرصے کے دوران، بنیادی طور پر پرندوں کی صحت کی صورتحال پر نگاہ رکھی جاتی ہے۔

انتظامیہ نے اس علاقے میں پرندوں کی نگرانی میں مدد کے لئے 1،600 سے زیادہ انفراریڈ کیمرے نصب کیے ہیں۔ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق، پرندوں کے تنوع کی نگرانی میں 320 سے زیادہ اقسام کو ریکارڈ کیا گیا ہے. پرندوں کی آبادی کے سائز اور پرندوں کی اقسام کی تعداد میں ہر سال مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔اب تک گاؤلی گونگ پہاڑوں میں پرندوں کی کل 749 اقسام ریکارڈ کی گئی ہیں، جو چین میں پرندوں کی کل اقسام کا 51.8 فیصد اور صوبہ یوننان کا 79.3 فیصد ہیں۔ ان میں سے 27 انواع کو پہلے درجے کے ریاستی تحفظ کا درجہ حاصل ہے، اور 147 انواع دوسرے درجے کے ریاستی تحفظ کے تحت ہیں۔

نایاب پرندوں کا تحفظ تو محض ایک مثال ہے، چین نے ویسے بھی ہمیشہ مادی ترقی اور تحفظ حیاتیاتی تنوع کو یکساں اہمیت دی ہے۔چین ایسی اقتصادی سماجی ترقی چاہتا ہے جس میں فطرت کے سبھی رنگ محفوظ ہوں۔چین نے قومی پارکس کے قیام اور ماحولیاتی تحفظ کی سرخ لکیر جیسے اہم اقدامات اپنائے ہیں۔ اس کے علاوہ حیاتیاتی ماحول کے معیار کو مسلسل بہتر بنانے اورحیاتیاتی تنوع کیتحفظ اور سبز ترقی کو آگے بڑھانے کی بھر پور کوشش کی ہے۔ انہی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے میدان میں چین کی نمایاں کامیابیوں کو عالمی سطح پر نہ صرف سراہا گیا ہے بلکہ چین کے ماڈل کو قابل تقلید قرار دیا جاتا ہے۔

چین نے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو اپنی قومی حکمت عملی کا اہم جزو قرار دیا ہے یہی وجہ ہے کہ اسے مختلف علاقوں کی طویل المدتی منصوبہ بندی میں شامل کیا گیا ہے تاکہ تحفظ کی صلاحیت کو مسلسل بہتر بنایا جا سکے۔ حالیہ سالوں سے چین سبز ترقی پر عمل پیرا ہے، حیاتیاتی تنوع اور ماحولیاتی تحفظ کے نظام میں روز بروز بہتری آتی جا رہی ہے، ریگولیٹری میکانزم کو مسلسل مضبوط کیا گیا ہے، اور متعلقہ سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ کیا گیا ہے، جس سے حیاتیاتی تنوع کا تحفظ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔