گردش لیل و نہار میں اللہ نے عقل والوں کے لیے بڑی نشانیاں رکھی ہیں ۔موسموں کا بدلنا ،دن اور رات کا آنا جانا یہ سب اس بات کی دلیل ہے کہ
“ثبات صرف تغیر کو ہے زمانے میں”
سال 2023 اپنے اختتام کی طرف تیزی سے گامزن ہے اور سال نو کا سورج دستک دینے کو تیار کھڑا ہے
ہہ زبان فیض احمد فیض
اے نیا سال بتا تجھ میں نیا پن کیا ہے؟
ہر طرف خلق نے کیوں شور مچا رکھا ہے
تو نیا ہے تو دکھا صبح نئی شام نئی
ورنہ ان آنکھوں نے دیکھے ہیں نئے سال کئی
2024 اس لحاظ سے اہل پاکستان کے لیے نیا اور تبدیلی کا سال ہو سکتاہے کیونکہ یہ اپنے دامن میں الیکشن کی نوید لے کر آ رہا ہے ۔الیکشن یعنی” انتخابات” پاکستانی عوام کو مبارک ہو کہ ایک دفعہ پھر وہ آٹھ فروری کو انتخابی عمل سے گزریں گے اور اپنے تئیں بہترین “صادق و امین” لوگوں کو ووٹ کے ذریعے منتخب کر کے اسمبلیوں میں بھیجیں گے۔ ویسے ہم پاکستانی قوم بھی انتہائی سادہ لوح ہیں بلکہ عام الفاظ میں بے وقوف کہوں تو بے جا نہ ہوگا کیونکہ کوئی بھی سیاستدان ہمیں کسی بھی طرح کا لالی پاپ پکڑا دے تو ہم سب کچھ بھول کر کشاں کشاں اس کے پیچھے چل پڑتے ہیں خواہ وہ لالی پاپ” نوکری” کی صورت میں ہو یا” راشن” کی صورت میں “صوبائیت” یا “لسانیت “کی بنیاد پر ہو یا “فرقہ واریت” کی آگ بھڑکائی جاتی ہو ۔(وڈیرہ شاہی یا جاگیردارانہ نظام میں اور پیری مریدی کے تحت تو دباؤ میں آ کر پورے کا پورا گاؤں اپنے ووٹ کا غلط استعمال کرتا ہے۔)۔
افسوس صد افسوس پھر ہم وہی رونا روتے ہیں کہ ہمارے حالات نہیں بدل رہے، مہنگائی کم نہیں ہو رہی، امن و امان کی صورتحال خراب ہے ، لوگوں کی جانیں، مال اور عزت محفوظ نہیں۔۔۔۔ لیکن کیا کبھی ہم نے یہ سوچا ہے کہ ہم اپنے بچے کے لیے اگر کوئی ٹیوٹر بھی رکھتے ہیں تو اس کے بارے میں پوری تسلی کرتے ہیں کہ وہ ہمارے بچے کو پڑھانے کی اہلیت و قابلیت رکھتا بھی ہے کہ نہیں؟ وقت اور توجہ دے رہا ہے کہ نہیں ؟ یا صرف وہ وقت گزار کر ہمارا وقت اور پیسہ دونوں ضائع کر رہا ہے ؟ تو پھر ہم اپنے ووٹ کے ذریعے ملک کی تقدیر کا فیصلہ کرتے وقت کیوں نہیں سوچتے ؟ہم ایسے امیدواروں کا انتخاب کیوں کرتے ہیں جن پر کرپشن کا الزام ہو ،جن کا کردار مشکوک ہو ،جن کے قول و فعل میں تضاد ہو ،جو صوبائیت اور لسانیت کو ہوا دیتے ہوں، جو اسلامی ریاست کو چلانے کی قابلیت اور اہلیت نہیں رکھتے خدارا ہوش کے ناخن لیں! اللہ تعالی ہمیں ایک بار پھر اپنے ملک کا حکمران چننے کا موقع دے رہے ہیں اس موقع کو پچھلے تجربات کی نذرنہ کریں اور بار بار آزمائے ہوئے کو مت آزمائیں بلکہ اپنے ووٹ کے ذریعے ایسے صالح لوگوں کو منتخب کریں جن کے قول و فعل میں تضاد نہ ہو، جو نڈر ہوں، ایماندار اور دیانت دار ہوں،جن کا کردار بے داغ ہو، جن پر کرپشن کا الزام نہ ہو، ،جن کا مقصد اقتدار میں آ کر اپنے بینک بیلنس اور جائیدادوں میں اضافہ کرنا نہ ہو،جو واقعی پاکستان کو اسلام کا قلعہ بنانا چاہتے ہوں، جو امریکہ کی انکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے والے ہوں، جو صرف گفتار کے نہیں بلکہ کردار کے بھی غازی ہوں ۔
یاد رکھیں ہمارا ملک پاکستان وہ خطہ زمین ہے جو قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ یہاں جنگلات، پہاڑ، دریا، سمندر معدنیات سب کچھ موجود ہے حتیٰ کہ انسانی وسائل بھی وافر مقدارمیں موجود ہیں لیکن افسوس آج تک پاکستان کو ایسی مخلص اور ایماندار قیادت میسر نہ اسکی جو ان تمام وسائل کو صحیح معنوں میں بروئے کار لا کر ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کر سکتی اور اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے ملک کو اسلام کا قلعہ بنا سکتی۔
اگر واقعی ہم اپنے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں اور اس کو صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت بنانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ہم سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا اور اپنے ووٹ کے ذریعے ایسے لوگوں کو منتخب کرنا ہوگا جو صالح اور دیانت دار ہوں اور اپنے ملک و عوام سے مخلص ہوں تب ہی 2024 پاکستان کے لیے تبدیلی کا سال ثابت ہو سکے گا۔ آئیں یہ عہد کریں کہ اس بار جو بھی ہم سے ووٹ مانگنے آئے گا تو اس کے بارے میں تھوڑی سی معلومات ضرور حاصل کر یں گے کہ یہ اس امانت کے اہل ہیں بھی کہ نہیں۔
اے دوست کرو ہمت کچھ دور سویرا ہے
گر چاہتے ہو منزل پرواز بدل ڈالو