ابھی حال ہی میں چین میں ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جسے عالمی سطح پر انٹرنیٹ کی ترقی میں ایک اہم سرگرمی کا درجہ حاصل ہے۔ رواں سال عالمی کانفرنس کا موضوع رہا ”ایک جامع اور لچکدار ڈیجیٹل دنیا کی تعمیر: سائبر اسپیس میں ہم نصیب معاشرہ تشکیل دینے کے لئے ہاتھ میں ہاتھ ملانا” رہا۔کل رکنی اجلاس کے علاوہ کانفرنس میں گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، مصنوعی ذہانت، کمپیوٹنگ پاور نیٹ ورکس اورنا بالغوں کے آن لائن تحفظ سمیت دیگر موضوعات پر 20 ذیلی فورمز کا انعقاد بھی کیا گیا۔اس دوران عالمی انٹرنیٹ کانفرنس کے ”گلوبل یوتھ لیڈرز پروگرام” کے قیام سمیت دیگر نئی سرگرمیوں کا بھی اہتمام کیا گیا۔ کانفرنس کے دوران، عالمی سطح پرمعروف انٹرنیٹ سائنسی اور تکنیکی کامیابیوں کا اجراء اور گلوبل انٹرنیٹ مقابلے کے فائنل میچ سمیت دیگر معاو ن سرگرمیاں بھی منعقد کی گئیں۔
کانفرنس میں بلیو بک آف دی ورلڈ انٹرنیٹ ڈویلپمنٹ رپورٹ 2023 اور چائنا انٹرنیٹ ڈویلپمنٹ رپورٹ 2023 بھی باضابطہ طور پر جاری کی گئیں۔چائنا انٹرنیٹ ڈویلپمنٹ رپورٹ 2023 گزشتہ سال کے دوران چین کی انٹرنیٹ کی ترقی کی نئی صورتحال، پیشرفت اور کامیابیوں کو اجاگر کرتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے کردار کو بروئے کار لایا گیا ہے، ڈیجیٹل معیشت کی ترقی میں تیزی آئی ہے، ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم کو بہتر بنایا گیا ہے، ڈیجیٹل عوامی خدمات جامع اور آسان رہی ہیں، ڈیجیٹل ثقافتی صنعت کی ترقی مصنوعات سے مالا مال ہوئی ہے، اور نیٹ ورک سیکیورٹی گارنٹی سسٹم اور صلاحیت سازی کو مضبوط کیا گیا ہے۔ورلڈ انٹرنیٹ ڈیولپمنٹ رپورٹ 2023 عالمی نقطہ نظر پر مبنی ہے اور عالمی سطح پر انٹرنیٹ کی معروضی اور سائنسی ترقی پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ رپورٹ میں دنیا بھر کے 52 ممالک اور خطوں میں انٹرنیٹ کی ترقی کا جائزہ لیا گیا ہے اور رواں سال کے ٹاپ 10 ممالک میں امریکہ، چین، سنگاپور، نیدرلینڈز، جنوبی کوریا، فن لینڈ، سویڈن، جاپان، کینیڈا اور فرانس شامل ہیں۔
عالمی انٹرنیٹ کانفرنس جیسے فورم کی کامیابی کے لیے چین کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ نے افتتاحی تقریب میں شریک ہوتے ہوئے ورچوئل خطاب کیا۔چینی صدر نے نشاندہی کی کہ 2015 میں انہوں نیدوسری ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں سائبر اسپیس میں ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کا تصور پیش کیا تھا، جسے بین الاقوامی برادری کی جانب سے وسیع پیمانے پر تسلیم کیا گیااور پزیرائی ملی۔ انٹرنیٹ ترقی کی ایک نئی محرک قوت،سلامتی کے تحفظ کا نیا محاذ اور تہذیبوں کے مابین باہمی استفادے کا نیا پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ لہذا،سائبر اسپیس میں ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو ایک نئے مرحلیمیں لے جانے کے لئے تبادلوں اور عملی تعاون کو گہرا کرنے کی ضرورت ہے.شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اس بات کی وکالت کرتا ہے کہ ترقی کو ترجیح دی جائے، زیادہ جامع اور خوشحال سائبر اسپیس کی تعمیر کی جائے، سائنسی اور تکنیکی کامیابیوں میں تبدیلی کو تیز کیا جائے تاکہ انٹرنیٹ کی ترقی میں عوام کے معیار زندگی کا تحفظ کیا جائے اور اسے بہتر بنایا جائے اور زیادہ سے زیادہ ممالک اور لوگوں کو انٹرنیٹ کی ترقی کے ثمرات پہنچائے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ چین ایک مزید پرامن اور محفوظ سائبر اسپیس کی تعمیر کی حمایت کرتا ہے، جس میں سائبر خودمختاری اور سائبر اسپیس میں بین الاقوامی قوانین کا احترام کیا جاتا ہے اور سائبر تسلط، بلاک تصادم اور سائبر اسپیس میں ہتھیاروں کی دوڑ سے گریز کیا جاتا ہے۔ چین گلوبل اے آئی گورننس انیشی ایٹو کو نافذ کرنے اور مصنوعی ذہانت کی محفوظ ترقی کو فروغ دینے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ سائبر اسپیس ایک بہتر مستقبل کے لئے بنی نوع انسان کی لامحدودتوقعات کو لے کر چل رہا ہے۔انٹرنیٹ کی ترقی سے دنیا کے تمام ممالک کے لوگوں کو بہتر طور پر فائدہ پہنچانا ہوگا اور مشترکہ طور پر بنی نوع انسان کے لئے ایک بہتر مستقبل تخلیق کرنے کی کوشش کرنی ہوگی۔
وسیع تناظر میں 2022 میں ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس، انٹرنیٹ کے شعبے میں ایک بین الاقوامی ایونٹ سے ایک مستقل بین الاقوامی تنظیم میں تبدیل ہو چکی ہے اور اس وقت دنیا بھر کے 25 ممالک اور علاقوں سے انٹرنیٹ کے شعبے سے تعلق رکھنے والے تقریباً 130 کاروباری ادارے اور اہم افراد اس کے ارکان کی حیثیت سے شامل ہو چکے ہیں۔یوں،تمام فریقین کی مشترکہ کوششوں سے انٹرنیٹ تہذیب کی تعمیر کی کوششوں کو مستقل آگے بڑھایا جا رہا ہے۔