چین کے جنوبی شہر گوانگ جو میں جاری چائنا امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ فیئر (کینٹن میلہ) ایک چھوٹے سے ”گلوبل ولیج” کی طرح ہے، جس میں دنیا کے کونے کونے سے تاجر وسیع ہال میں گھومتے ہیں، مختلف بوتھوں پر نمائش کے لئے مصنوعات کی تلاش کرتے ہیں، اور ممکنہ شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں.اس وقت چین بھر میں ہر سال منعقد ہونے والے ہزاروں تجارتی میلوں میں سے کینٹن میلے کا شمار سب سے دیرینہ اور طویل تاریخ کی حامل معاشی سرگرمی میں کیا جاتا ہے۔ عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے آٹھ سال بعد 1957 میں شروع ہونے والے پہلے کینٹن میلے میں صرف 13 چینی کمپنیوں نے شرکت کی اور 19 ممالک اور خطوں سے خریداروں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔آنے والی دہائیوں کے دوران، اس ایونٹ نے عالمی معیشت کے نشیب و فراز کے باوجود، سال میں دو بار بین الاقوامی خریداروں کے ساتھ چینی پروڈیوسروں کو منسلک کیا ہے۔ میلے کا موجودہ 134 واں ایڈیشن، جس نے 200 سے زائد ممالک اور خطوں سے 28 ہزار سے زیادہ نمائشی کمپنیوں اور خریداروں کو اپنی طرف متوجہ کیا، اس ایونٹ کی اہمیت کے بارے میں بہت کچھ بتاتا ہے۔
کینٹن میلے کے تسلسل کے پیچھے چین میں تیزی سے بڑھتا ہوا مینوفیکچرنگ سیکٹر اور چینی اور عالمی کاروباری اداروں کی باہمی ضروریات ہیں۔شرکاء کے نزدیک یہ اُن کے لئے سب سے اہم شو ہے، کیونکہ یہ میلہ تقریباً ہر چیز کے لئے واحد ون اسٹاپ شاپنگ پلیٹ فارم ہے۔موجودہ کینٹن میلے میں 55 نمائشی سیکشن ہیں، جن کا کل نمائشی رقبہ 1.55 ملین مربع میٹر ہے، جس میں ایسی مصنوعات کی نمائش کی گئی ہے جو چین کی مکمل صنعتی چین کا احاطہ کرتی ہیں، عالمی خریداروں کی مختلف طلب اور توقعات کو پورا کرتی ہیں۔بہت سے چینی کاروباری ادارے کینٹن میلے کو ”عالمی سطح پر جانے” کے لئے استعمال کرتےہیں اور یہ میلہ چین کی غیر ملکی تجارت کی ترقی کا لازمی حصہ رہا ہے۔ 1970 کی دہائی میں، میلے کا سالانہ لین دین کا حجم کبھی چین کی کل برآمدات کا تقریباً نصف ہوا کرتا تھا۔لیکن اب، مختلف تجارتی سرگرمیوں کے عروج اور غیر ملکی تجارتی پلیٹ فارمز کی توسیع کے ساتھ، خاص طور پر ای کامرس کی ترقی کے ساتھ، کینٹن میلہ اب کمپنیوں کے لئے بیرون ملک آرڈر حاصل کرنے کا واحد چینل نہیں ہے۔ لیکن اس کے باوجود یہ میلہ اپنی اہمیت برقرار رکھے ہوئے ہے اور کاروباری مقام سے عالمی تجارت کے لئے ایک کثیر الجہتی پلیٹ فارم میں تبدیل ہوا ہے۔میلے میں غیر ملکی نمائش کنندگان کی بڑھتی ہوئی تعداد بھی دیکھی گئی ہے۔ رواں سال کے نمائش کنندگان میں سے 650 کا تعلق چین کے علاوہ 43 ممالک اور خطوں سے ہے۔میلے میں شریک تاجر کہتے ہیں کہ کینٹن میلہ عالمی اثر و رسوخ کا حامل ایک بڑا پلیٹ فارم ہے۔ یہاں سے وہ نہ صرف اپنی مصنوعات کو چینی مارکیٹ میں فروخت کر سکتے ہیں بلکہ دنیا بھر کے خریداروں سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔
حالیہ کینٹن میلے کی ہی بات کی جائے تو دستخط شدہ معاہدوں میں توقع سے بہتر اضافہ دیکھا گیا ہے، جو چین کی معاشی بحالی میں نمائش کنندگان اور صارفین کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی نشاندہی کرتا ہے۔ 15 اکتوبر کو افتتاح کے بعد سے اب تک 214 ممالک اور خطوں سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد غیر ملکی خریدار وں نے شرکت کی ہے، جو وبائی صورتحال سے قبل کی سطح سے 3.2 فیصد زیادہ ہے۔ یہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہو چکا ہے، اور نمائش کنندگان مستقبل کے آرڈرز کی تعداد کے بارے میں پرامید ہیں.یہ امر بھی قابل اطمینان ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے شراکت دار ممالک کے خریداروں کی تعداد 64.1 فیصد یا 96 ہزار ویزیٹرز رہی ہے، جو وبائی صورتحال سے پہلے کی سطح سے 15.6 فیصد زیادہ ہے۔ چینی حکام بھی کینٹن میلے سے، چینی معیشت کی توانائی اور مختلف ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کی بڑھتی ہوئی خواہش کو دیکھ سکتے ہیں جو یقیناً عالمی معاشی بحالی میں بھی سودمند ہے۔