21 ستمبر عالمی امن کے طور پر منایا جاتا ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے تمام ممالک سے یہ اپیل کی تھی کہ دنیا میں تنازعات بڑھتے جارہے ہیں ایسے میں اس دن کے منانے کا مقصد دنیا میں امن قائم کرنا، دنیا میں تشدد اور جنگ کو ختم کرناہے.اس دن پیس کے نام پر ایک گھنٹہ بھی بجایا جاتا ہے،جو اقوام متحدہ کو تحفتا جاپان کی جانب سے دیا گیا تھا،اس گھنٹے کے ذریعے جاپان یہ پیغام دنیا کو دینا چاہتا ہے کہ جنگ کے لیے بہت قیمت چکانی پڑتی ہے۔
یہ دن منانے کے باوجود دنیا میں امن ناپید ہو جکا ہے، سامراجی طاقتوں نے کمزوراورغریب مما لک خصوصا(مسلم ممالک)کے تمام وسائل اور معاشی اقتصادی وسائل پر قبضہ کر رکھا ہے اپنی طاقت کے زیر اثر لاقانونیت اور نا انصافی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ امریکہ کینیڈا فرانس بھارت دیگر سامراجی ممالک اپنی مرضی کے قوانین کمزور ممالک خصوصا (عراق شام لیبیا کشمیر .فلسطین.برما)میں تھوپ رہے ہیں امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے امن کے نام پر خون خوب بہایا۔اور بہارہے ہیں۔
حالیہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بھی سامراجی طاقتوں کا رچایا ہوا کھیل ہے جس کی قیادت اقوام متحدہ کا حامی امریکہ ہے قوم پرستی کے نام پر فلسطین پر جینا دو بھر کر دیاان کے گھر چھینے جارہے ہیں۔ 1971 میں بھی پاکستان دو ٹکڑے ہوا جس کے نتیجے میں خوب خون بہایا، کشمیر میں بھارت کی سفاکیت آج بھی زندہ ہے جہاں عورتوں بچوں کو سرعام قتل کیا جارہا ہے یہ سب کچھ اقوام متحدہ کا حامی بھارت کر رہا ہے۔
امن کے نام پر یہ متضاد کردار پوری دنیا دیکھ رہی ہے تاریخ نے یہ ثابت کیا ہے کہ مسلم اقوام جب بھی طاقتور ہوئی انہوں نے دنیا میں امن قاءم کرنے کی کوشش کی حضرت عمر بن عبدالعزیز کا دور قابل تعریف تھا جس میں کوئی غریب نہ رہا ہر طرف امن و انصاف کا دور دورہ تھا۔ خلیفہ ہر وقت اپنے آپ کو جوابدہ سمجھتے، اختیار ایک امانت کی طرح لگتا، طاقت کا ناجائز استعمال زمین میں فساد پھیلاتا ہے اور انسان فرعون بن جاتا ہے جیسے کہ آج کل امریکہ، فرانس، روس جیسے ممالک اپنی طاقت کا غلط استعمال کر رہے ہیں مسلمان کو متشدد اور دہشت گرد قرار دینے کی ناکام کوشش میں اپنا بے باک کردار ادا کررہے ہیں۔
اسلام امن کا مذہب ہے قرآن میں ارشاد ہے کہ زمین میں فساد مت پھیلاؤ، اللہ مفسدوں کو پسند نہیں کرتا۔ (سورہ القصص)
حدیث نبوی ﷺ ہے کہ،،، جس نے ایک انسان کی جان بچائی اس نے گویا پوری انسانیت کی جان بچائی۔ کتنا خوبصورت دین ہے جس نے انسان کی جان سے قیمتی کسی چیز کو قرار نہیں دیا۔
اسلام سلامتی کا مذہب ہے پوری دنیا کے لیے امن کی پناہ گاہ ہے، یہی دین فطرت ہے جو انسانیت سے اپنے اصل کی طرف لوٹنے کی منتظر ہے، زمین میں امن تب ہی آسکتا ہے جب اللہ کو راضی کیا جائے، اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کو نافذ کیا جائے۔