اُمت مسلمہ کی بڑی خوش نصیبی ہے کہ ہم گنہگاروں کو اللہ رب العزت نے اپنے آخری نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا امتی بنایا جسکی خواہش وتمنا تو اللہ رب العزت کے معتبر انبیاء کرام اور رسولوں نے بھی کی کہ کاش ہمیں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا اُمتی ہونے کا شرف حاصل ہوتا سبحان اللہ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ رب العزت کی طرف سے سے بہت سے اعزازات اور رتبے حاصل ہیں اللہ تعالیٰ نے اپنے اس حبیب مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو آخری نبی ورسول بناکر اس کائنات میں اُجالے بکھیر دئیے۔ جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا ! انا خاتم النبیین لانبی بعدی، یعنی کہ میں آخری نبی ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔
اسی طرح قرآن پاک میں بھی اللہ رب العزت نے واضح الفاظ میں فرمایا ہے کہ نہیں ہے محمد (صل اللہ علیہ والہ وسلم) تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ لیکن آپ ﷺ اللہ کے رسول اور تمام انبیاء کے ختم کرنے والے ہیں اور اللہ ہے ہر چیز کا جاننے والا؛؛ سبحان الله ماشا الله
رب العالمین نے ہمیں اس آخری نبی کا امتی بنایا جسے مسند شفاعت پر رہنے کا درجہ اور شرف اللہ کی طرف سے حاصل ہے رب العزت کے لاڈلے حبیب مصطفی ﷺکی ہم لاڈلی اُمت ہیں ویسے اللہ تبارک تعالیٰ کے نزدیک تمام انبیاء کرام اور رسولوں کا خاص مقام ہے لیکن جس طرح ماں باپ کو کوئی اولاد سب سے زیادہ عزیز اور پیاری ہوتی ہے اسی طرح ہمارے نبی کریم کو بھی اللہ کے یہاں تمام انبیاء کرام میں اعلیٰ مقام حاصل ہے اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کی اس عزیز ہستی کے اُمتی ہونے کا ثبوت ادا کریں ہمارا ہر عمل اللہ اور اسکے رسول کی اطاعت کا مظہر ہو جس کی وجہ سے ہمیں آخرت میں شفاعت نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم عطا ہو سکے اور ہمارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خواہش بھی پوری ہو سکے کیونکہ آپکے لب مبارک پر ہمیشہ یہ الفاظ ہوتے کہ اللھم امتی اللھم امتی۔
الله رب العزت سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں ایسا بنادے کہ آخرت میں ہم شفاعت نبی سے بہرہ مند ہوسکیں۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین۔