پاکستان سوشل سینٹر شارجہ میں 76واں یومِ آزادی کے سلسلے میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی، جس میں متحدہ عرب امارات میں موجود پاکستانی کمیونٹی نے بھرپور انداز میں شمولیت کی ،تقریب کےباقاعدہ آغاز سے قبل ہی سوشل سینٹر کا وسیع و عریض ہال بچوں، بڑوں، مرد، خواتین اور بوڑھوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ چہار سوسبز ہلالی پرچموں کی بہار تھی، فضا پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج رہی تھی، ہال کے اندر تل دھرنے کی جگہ نہ تھی لیکن اس کے باوجود لوگوں کا جوش قابل ِدیدنی تھا۔ بوڑھے، جوان، خواتین اور بچے ہاتھوں میں پرچم لئے پاکستانی رنگوں میں ملبوس وطن سے دور وطن کی محبت کا والہانہ اظہار اپنے اپنے اندار میں کررہے تھے، کھانے پینے کے اسٹال سجے ہوئے تھے۔ گویا متحدہ عرب امارات میں پاکستان میلہ سجا ہوا تھا۔
مہمان خصوصی سفارتخانہ پاکستان دبئی کے ویلفیئر کونسلر فواد علی خان کی آمد کے ساتھ ہی تقریب کا باقاعدہ آغاز ہوا، صائمہ نقوی کلچرل ہیڈ پاکستان سوشل سینٹر شارجہ اور سیدہ عیشال زینب نے تمام مہمانوں کا تعارف کروایا اور انہیں خوش آمدید کہا۔ عیشال زینب نے خوبصورت جملے سے پروگرام کا آغاز کیا کہ آزادی بلبل میں شاہین کی اداؤں کو پیدا کرتی ہےاور ہمارا وطن شاہینوں کو پروان چڑھاتا ہے۔ اس موقع پر سوشل سینٹر کے روح رواں خالد حسین چوہدری بھی موجود تھے۔
پاکستان ایجوکیشن اکیڈمی دبئی کے بچوں نے خوبصورت ٹیبلوز پیش کئے۔ پامیر پرائیویٹ اسکول اور الاعمال انگلش اسکول کے طلبہ کی شاندار تقاریراورملی نغموں نے دلوں کوگرمادیا۔
خوبصورت مکالموں کے ذریعے پاکستان سے دور بسنے والے پردیسیوں کے جذبات کی عکاسی کی گئی۔ طلبہ و طالبات کے درمیان تقریری اور پینٹنگ کا مقابلہ کروایا گیا۔ جج کے فرائض حافظ عبدالرؤف نے انجام دئیے۔ جیتنے والوں میں انعامات تقسیم کئے گئے ۔
مہمان خصوصی فواد خان نے کہا کہ آج کے دن ہمیں یہ عہد کرنا ہے کہ ہم باہر رہ کر بھی اپنے وطن کی شناخت کا ذریعہ بنیں گے اور کبھی اس کا پرچم سرنگوں نہ ہونے دیں گے۔ پروگرام کے آخر میں جشنِ آزادی کا کیک کاٹا گیا۔ خالد چوہدری نے سب کو جشنِ آزادی کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یومِ آزادی خود کو یہ یاد دلانے کاموقع ہے کہ ہمارے خوابوں کو حقیقت بنانے کےہمارے بزرگوں نے کس قدر قربانیاں پیش کیں۔