کشمیر دنیا کی جنت کو گرہن لگا رکھا ہے
بھارت نے چھہتر سال سےاپنی جاگیر بنا رکھا ہے
دشمن نے ٥اگست سے اس کا استحصال کر رکھا ہے
کشمیریوں کو زبردستی اپنا یرغمال بنا رکھا ہے
نیلگوں آسمان جھرنے اور پہاڑ اداس ہیں
قفس میں پیروں کا قتل عام لگا رکھا ہے
بھوک پیاس اور قید میں چہرے ویراں ہیں
کشمیریوں نےآزادی ک لیے حق کا نعرہ لگا رکھا ہے
زعفرانی ہوائیں اور چناروں کی مٹی اب کربلا ہے
ایک کے بعد ایک جوان شہادت کے لیے تیار کر رکھا ہے
اب ماؤں بہنوں اور بیٹیوں کے آنچل لال ہیں
سبز وادی نے ہتھیلیوں پر لہو سجا رکھا ہے
گھر کاروبار مال و دولت زمین اور آزادی سب گروی ہے
ان کا سب کچھ چھیننے کو مودی نے آئین بنا رکھا ہے
ہر فرد پھرتا ہے ان وادیوں میں سر بہ کفن
وطن کی رہائی کے لیے جانوں کو داؤ پہ لگا رکھا ہے
کشمیر کا علم و ہنر اور ترقی ماند ہے
بس آزادی کو مقصد حیات بنا رکھا ہے
ان شاءاللہ سب بدلے گا نکلے گا آزادی کا سورج
ہر کشمیری نے امید کو آنکھوں میں بسا رکھا ہے