ہم روز مرہ زندگی میں مختلف چیزیں استعمال کرتے ہیں۔ مصنوعات کی دنیا میں تو گویاایک انقلاب آچکاہے۔انڈسٹریrevolution نے تو انسان کو حیران و خیرہ کردیاہے۔ ایسے میں ایک مسلمان کی حیثیت سے دل کھٹکتاہے کہ جو مصنوعات میں استعمال کررہاہوں وہ حلال بھی ہیں یا نہیں۔ ایسا ہونا بھی چاہیے کہ اسلام ہمیں محتاط زندگی گزارنے کا درس دیتاہے۔ جب سے فوڈ سیفٹی کی دنیا سے وابستگی ہوئی میں اس معاملے میں بہت حساس ہوگیاہوں۔ایک مزاج بنالیا کہ میں پروڈکٹ کی پیکجنگ سے بھی بہت سی چیزوں کا اندازہ لگالیتاہوں۔
خیر بات طویل نہ ہوجائے ہم اپنے موضوع کی جانب بڑھتے ہیں ۔ہم جب کوئی چیز خریدتے ہیں توآپ نے دیکھا ہوگاکہ اس کی پیکنگ پر کچھ نہ کچھ لکھاہوتاہے۔ دراصل یہ لکھے گئے کوڈزاور علامات ہی اس جانب ہماری رہنمائی کرتے ہیں کہ یہ پروڈکٹ کن اجزائے ترکیبی یا پھر کس طرح کے مرحلے سے گزرکر وجود میں آئی ہے ۔اس وقت مارکیٹ میں نئے نئے برانڈز اور مصنوعات کی بھرمارہے ۔ہم نے سوچا کیوں نہ آپ کو بنیادی کچھ باتیں بتادی جائیں جو آپ کی درست رہنمائی کرسکیں۔یہاں ہم کو ایک چھوٹاسا ہنر سیکھا دیتے ہیں کہ آپ پروڈکٹ کی پیکجنگ سے بھی اپنے مطلب کی بات سمجھ سکتے ہیں ۔آئیے اپنے موضوع کی جانب بڑھتے ہیں۔
قارئین : حلال اور حرام کا فرق کسی پروڈکٹ کی پیکنگ سے چند طریقوں سے کیا جا سکتا ہے۔
حلال لوگو : حلال لوگو ایک علامت ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ حلال سرٹیفیکیشن کے تسلیم شدہ ادارے کے ذریعہ کسی پروڈکٹ کو حلال کے طور پر سرٹیفکیٹ کیا گیا ہے۔ یہ لوگو عام طور پر حلال مصنوعات کی پیکیجنگ پر نمایاں طور پر ظاہر ہوتا ہے۔
حرام اجزاء کی موجودگی یا عدم موجودگی: کسی پروڈکٹ کی پیکیجنگ پر اجزاء کی فہرست میں کوئی بھی حرام اجزاء شامل نہیں ہونا چاہیے، جیسے سور کا گوشت، الکحل یا جیلیٹن۔ اگر کوئی حرام اجزاء موجود ہوں تو ان پر واضح طور پر لیبل لگا ہوا ہونا چاہیے۔
حرام تصاویر کی عدم موجودگی: کچھ مسلمانوں کا خیال ہے کہ کھانے کی پیکنگ پر لوگو یا جانوروں کی تصویریں دکھانا حرام ہے۔ اگر کوئی پروڈکٹ مسلمان صارفین کے لیے ہے، تو یہ ضروری ہے کہ پیکیجنگ پر کسی بھی قسم کی حرام تصویروں کے استعمال سے گریز کریں۔
قارئین : ہم پروڈکٹ کی پیکجنگ کے حوالے سے کچھ مزید مفید باتیں بتاتاچلوں کہ جب آپ کوئی پروڈکٹ خریدیں تو اس کی پیکجنگ پر کچھ اصطلاحات کا استعمال ہوسکتاہے جو آپ کے لیے بہترین رہنمائی ہوسکتی ہیں کہ یہ حلال ہے یا حرام۔
آئیے ان چند اصطلاحات کو جان لیتے ہیں ۔
حلال: یہ اصطلاح اس بات کی نشاندہی کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے کہ مسلمانوں کے لیے کسی چیز کا استعمال جائز ہے۔ یہ اکثر حلال لوگو یا علامت کے ساتھ ہوتا ہے۔
حرام: یہ اصطلاح اس بات کی نشاندہی کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے کہ مسلمانوں کے لیے کسی چیز کا استعمال حرام ہے۔ یہ اکثر حرام لوگو یا علامت کے ساتھ ہوتا ہے۔
حلال اجزاء کے ساتھ تیار کردہ: یہ اصطلاح اس بات کی نشاندہی کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے کہ کوئی پروڈکٹ حلال اجزاء سے تیار کی گئی ہے، لیکن ہو سکتا ہے کہ اسے کسی تسلیم شدہ ادارے سے حلال کی تصدیق نہ ہو۔
مصدقہ حلال: یہ اصطلاح اس بات کی نشاندہی کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے کہ کسی پروڈکٹ کو کسی تسلیم شدہ ادارے کی طرف سے حلال کی سند دی گئی ہے۔
ذبیحہ: اس اصطلاح سے مراد وہ گوشت ہے جسے اسلامی قانون کے مطابق ذبح کیا گیا ہو۔
نجس: اس اصطلاح سے مراد وہ چیز ہے جو نجس یا ناپاک ہو۔
مکروہ: اس اصطلاح سے مراد وہ چیز ہے جس کی اسلام میں حوصلہ شکنی یا ناپسندیدگی ہے۔
الرجن : مصنوعات میں موجود کسی بھی ممکنہ الرجین کو واضح طور پر نمایاں کریں۔ یہ معلومات الرجی والے صارفین کے لیے ضروری ہے اور باخبر فیصلے کرنے میں ان کی مدد کر سکتی ہے۔
QR کوڈز: پیکیجنگ پر QR کوڈز یا ویب سائٹ کے لنکس شامل ہوتے جنہیں صارفین حلال سرٹیفیکیشن، سرٹیفیکیشن باڈی اور پروڈکٹ کی تعمیل کے بارے میں مزید تفصیلی معلومات تک رسائی حاصل کرنے کے لیے اسکین کر سکتے ہیں۔
یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ وہ تمام مصنوعات جن پر حلال کا لیبل لگایا گیا ہو یا حلال اجزاء سے تیار کیا گیا ہو وہ تمام مسلمانوں کے لیے موزوں نہیں ہوں گی۔ مثال کے طور پر، کچھ مسلمان ایسی مصنوعات سے پرہیز کر سکتے ہیں جن میں الکحل یا جیلیٹن شامل ہو، چاہے وہ حلال ہی ہوں۔ اگر آپ کو کسی پروڈکٹ کی حلال حیثیت کے بارے میں کوئی سوال ہے تو مینوفیکچرریاسیلر سے چیک کرنا ہمیشہ بہتر ہے۔آپ cross question کرسکتے ہیں۔
میں جب سے حلال فوڈ و فوڈ سیفٹی کی فیلڈ سے جُڑا ہوں مجھے شدت سے اس بات کا احساس ہواکہ ہم کھانے و پہننے وغیرہ کے معاملے میں زیادہ محتاط نہیں ہیں بلکہ شاید اس جانب ہماری اتنی توجہ نہیں۔ چنانچہ اسی نیت سے میں گاہے گاہے مختلف مضامین آپ کی خدمت میں پیش کرتارہتاہوں۔ حالانکہ ان موضوعات پر لکھنے کے لیے مجھے بہت عرق ریزی کرنی پڑھتی ہے ۔لیکن چونکہ آپ مجھے عزیز ہیں تو اپنوں کے لیے محنت کرنے میں بھی خوشی ہوتی ہے۔