ورلڈ کپ 2023 کا خمار ہر کرکٹ کے چاہنے والے کے سر پر چڑھ کر بول رہا ہے ۔ ہر ایک کی نظر صرف ورلڈ کپ ہے ۔ چونکہ اب اس میں صرف کچھ ہی مہینے رہ گئے ہیں ہر دن کوئی نہ کوئی نئی خبر سامنے آتی ہے جیسے ٹیموں کا اعلان، وینیوز اور شیڈیول وغیرہ سامنے آجاتا ہے حال ہی میں آئی سی سی نے ورلڈ کپ کا پرومو جاری کیا ۔ جس میں بھارت کی سیاست اور کھیل کو خراب کرنے کی نیت پھر واضح ہوئی ۔ پرومو میں ہندوستان کے مشہور اداکار شاہ رخ خان نے پرفارم کیا ہے اس میں بھارت کی نفرت خاص طور پر ورلڈ نمبر ون بیٹسمین پاکستانی نہ صرف بلکہ دنیا بھر کے شائقینوں کے دلوں کی دھڑکن، پاکستانی کی ٹیم کے کپتان بابراعظم کو نظر انداز کر کے پوری قوم کے جذبات کو مجروح کیا ہے پورے پرومو میں صرف شاداب کو چھکا پڑھتے، محمد عامر کا آؤٹ ہوتے، انضمام کا رن آؤٹ ہوتے ہوئے اور وہاب کو مایوس دکھایا گیا ہے اس کے علاوہ ایک پاکستانی فین کو بھی بہت مایوسی کی حالت میں دکھایا گیا ہے جس کو بھارتی حوصلہ دے رہے ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ رضوان اور پھر شیر پاکستان بابر اعظم جو کہ نہ صرف اپنے کھیل بلکہ اپنے معصومانہ رویے سے ہر ایک کا دل جیت لیتے ہیں کوپوری طرح نظر انداز کر دیا گیا ہے.
یہ ایک حقیقت ہے کہ بھارت میں جب سے مودی کی حکومت آئی ہے وہ پاکستان سے اپنی نفرت کا اظہار کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ پاکستان جتنا بھی دوستی کا ہاتھ بڑھانے، جتنی بھی ان کے ساتھ اچھائی کر لے وہ ہمیشہ ہی کمر میں چھرا گھونپنے سے باز نہیں آتے۔ حال ہی میں بھارتی پنجاب اس وقت پورا سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے وہاں کے دوسرے صوبوں نے مدد سے صاف انکار کردیا پاکستان نے پانی کی بہت بڑی مقدار اپنے دریاؤں میں لے کر بھارتی پنجاب کو مکمل طور پر ڈوبنے سے بچایا جبکہ دوسری طرف بھارت کا رویہ ہمیشہ سے نفرت آمیز رہا ہے یہاں کچھ لوگ یہ بھی کہیں گے کہ دنیا کے مزید پلیئروں کو بھی نظر انداز کیا گیا ہے بالکل ٹھیک ہے لیکن دوسرے پلیروں اور بابرعظم میں یہ فرق ہے کہ وہ اس وقت ورلڈ نمبر ون ہے اور ہر فارمیٹ میں اپنا لوہا منوا چکا ہے
بابر کے بارے میں خود ہندوستان کے مشہور کھلاڑی ورات کوہلی نے کہا کہ بابر کے آنے سے کرکٹ مزید دلچسپ ہو گیا ہے اس کے آنے سے کرکٹ کا فائدہ ہوا ہے ایسے پلیئر کو نظر انداز کرنا ابھی تو بات صرف بابر کی ہوئی ہے ہمارے الحمدللہ تین پلیئر ٹاپ ٹین میں موجود ہیں ان سب کو نظر انداز کیا گیا ہے اس کے علاوہ ویڈیو میں پہلے ورلڈ کپ ویسٹ انڈیز کے کپتان کے جیتنے کا منظر اور پھر دوسرے ورلڈ کپ میں کپل دیو ٹرافی اٹھاتے ہوئے دکھایا گیا ہے مگرسابق پاکستان ٹیم کے کپتان عمران خان کو نظر انداز کیا گیا، پاکستان سے نفرت ان کا شروع سے وتیرا ہے ۔ چلیں ٹھیک ہے اگر آپ کو نفرت تھی پاکستانیوں سے بابر اعظم کی کارکردگی کا آپ کھیل میں مقابلہ نہیں کر سکے تو آپ کو یہ کس نے حق دیا ہے کہ پاکستانی پلیئروں کو مایوس اور ہارتا ہوا دکھایا جائے اس کے علاوہ دنیا کرکٹ کے مقبول ترین کھلاڑی جس کے وزراےاعظم اور صدور بھی فین ہیں شاہد آفریدی کو بھی مکمل طور پر نہ شامل کرنے کی کیا وجہ ہے ۔ وجہ صرف ایک ہی ہے. بھارتی بغض اور نیچ سوچ ، ان کی پاکستان کی ہار کی خواہش اس کے سوا کچھ بھی نہیں ،
چلیں ہندوستان نے تو جو کرنا تھا وہ کر لیا اب یہ ہے کہ بابراعظم اس کا جواب کیسے دیں گے کیونکہ ہر پاکستانی کی طرح بابر بھی بہت غیرت مند ہیں تو کیا وہ آئی سی سی سے احتجاج کریں گے یا پھر پریس کانفرنس میں اپنی بھڑاس نکالیں گے؟ جی نہیں وہ کھلاڑی ہے، وہ ہمیشہ کی طرح اپنا جواب اپنے بلے کے ساتھ اور میدان میں ایک پروفیشنل کی طرح دیں گے ۔ خصوصا ہندوستان کے خلاف میچ میں ان کا غرور خاک میں ملائیں گے جیسے انہوں نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں رضوان کے ساتھ مل کر ناقابل شکست رہ کر کیا تھا ۔ ایک پرومو یا ایسی کوئی بھی حرکت بابراعظم اور پوری پاکستانی ٹیم کی جیت کا راستہ نہیں روک سکتی ۔ ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ پاکستانی ٹیم متحد ہو کر کھیلے اور ورلڈ کپ میں ہندوستان کو ہندوستان میں ہرا کر پوری قوم سر کا سر فخر سے بلند کرے