صائمہ ؛ مبشر بیٹا نماز تو تم پڑھ لیتے ہو لیکن قرآن نہیں پڑھتےایک رکوع ہی سہی روز پڑھ لیا کرو
مبشر؛ جی امی؛ وقت ہی نہیں ملتا؛ آفس سے آتا ہوں تو رات ہو جاتی ہے.
صائمہ؛ کھانا صحت کے لیے اور جان کے لیے ضروری ہے اسکے لئے تو تم وقت نکال ہی لیتے ہو تو قرآن کی تلاوت روح کی غذا ہے اسکا اہتمام بھی کیا کرو؛ وقت نکالو گے تو نکل آئے گا.
اوپر بیان کی گئی صورت حال اکثر و بیشتر نوجوان نسل کے ساتھ رہتی ہے خصوصاً لڑکوں کو؛ نماز کی پابندی تو پھر بھی کرلیتےہیں لیکن قرآن کی تلاوت بہت کم لڑکے کر پاتے ہیں، ہم مسلمان خوش نصيب ہیں کہ رب العالمین نے نا صرف آخرت کے ابدی گھر کے سکون کا ذریعہ اس دین کو بنایا ہے بلکہ اس دنیا کی راحت کابندوبست بھی اسی دین کی پاسداری میں پنہاں ہے جیسا کہ قرآن کا پڑھنا اور اس پر عمل پیرا ہونا ہر درد کی دوا ہے چاہے وہ دنیا کی زندگی کی راحت ہو یا آخرت کی تکلیف ہو؛ ہر درد سے نجات اس کلام الہی میں پوشیدہ ہے ان سطور کے توسط سے میں نوجوانوں کو خصوصی طور پر کہوں گی کہ اپنے دلوں کو آباد کرنے کے لیے قرآن کی تلاوت کو معمول بنالیں،کیونکہ قرآن کی تلاوت دلوں کو سکون بخشتی ہے.
آج کے اس پر فتن دور میں جب ہر دوسرا بندہ پریشان حال ہے ایسے وقت میں ذہنی سکون کے لیے چند گھڑیاں قرآن کی تلاوت سے نا صرف سکون و راحت محسوس ہوگی بلکہ اس قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے شفاء بھی رکھی ہے اسی لیے قرآن کا سیکھنا اور سکھانا افضل نیکی میں شامل ہے حضرت عثمان رضی تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا تم میں اچھا وہ شخص ہے جو قرآن سیکھے اورسکھائے(بخاری شریف).
ترمذی شریف کی حدیث مبارکہ ھےکہ جس کے سینے میں قرآن سے کچھ بھی نہ ہو وہ اجاڑ گھر کی مانند ہے،لہذا دلوں کو اجاڑ گھر بنانے سے بچانے کے لیے نوجوانوں کو خصوصی طور پر والدین قرآن کی تعلیم قرآن کی تلاوت اور اس کے احکامات کی پیروی کی طرف رجوع کریں؛ یہ مت سوچیں کہ اب بچے جوان ہو چکے ہیں اب انہیں نصیحت کرنے کا وقت گزر چکا ہے یہ غلط سوچ ہے.
میرے چاروں بچے شادی شدہ اور الحمد للہ اولاد والے ہیں ماشاء اللہ نماز کی تو پابندی کر لیتے ہیں لیکن قرآن باقاعدگی کے ساتھ نہیں پڑھتے تو میں اکثر اس بارے میں تاکید کرتی رہتی ہوں کیونکہ یہ میرا فرض ہے اس بار بار کی نصیحت کا اثر ہے کہ وہ قرآن کی تلاوت کرتے رہتے ہیں میری نصیحت تو یہی ہے کہ بچے اور بڑے روزانہ قرآن کی تلاوت کو لازمی بنالیں ان شاء اللہ اس کی برکت سے رب العزت نا صرف ہمارے بگڑے کام بنائے گا بلکہ ذہنی جسمانی اور روحانی سکون بھی دے گا آمین ثم آمین یا رب العالمین. قرآن الله رب العزت کا وہ اعجاز ہے جو اسکے بندے کی دنیا واخرت سنوار دیتاہے.