میرا رب بڑا مہربان اور رحم کرنے والا ہے جو بار بار ہمیں اپنی طرف راغب کرکے ہماری آخرت کو سنوارنے کے موقع فراہم کر رہا ہے سبحان اللہ جیسا کہ عشرہ ذوالحج. ماہ ذوالحج کے یہ دس دن یعنی عشرہ ذوالحج کی یہ قیمتی گھڑیاں بھی امت مسلمہ کو اجر ثواب حاصل کرنے کا نایاب موقع ہیں.ان نایاب گھڑیوں میں دنیا بھر سے مسلمانوں کی کثیر تعداد اللہ رب العزت کے گھر ایک بڑا فریضہ انجام دینے کے لئے حاضرہوتے ہیں اور وہ خطہ ارض اس وقت اللہ اکبر اللہ اکبر کی صداوں سے گونج رہا ہوتا ہے کتنے خوش قسمت ہیں اللہ کے وہ بندے جو دنیا مافیہا سے بے خبر صرف اپنے رب سے جڑے ہوئے ہیں اور اپنا دامن نیکیوں سے بھر رہیں ہوتے ہیں، لیکن الله مہربان نے ان گھڑیوں سے مستفید ہونے کے لئے ہمیں بھی سرفراز ہونے کا موقع دیا ہے کہ ہم اپنے گھروں میں بیٹھ کر بھی اجر ثواب سے محروم نہیں ہوسکتے.
عشرہ ذوالحج کے دنوں کی اہمیت آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم کی اس حدیث مبارکہ سے واضع ہے کہ اپنے فرمایا کہ جو عمل ان دس دنوں میں کیا جائے اس کے مقابلے میں دوسرے دنوں کا کوئی عمل افضل نہیں، لوگوں نے عرض کیا، کیا جہاد بھی ان کے برابر نہیں، آپ نے فرمایا، جہاد بھی انکے برابر نہیں سوائے اس شخص کے جس نے اپنی جان اور مال کو خطرے میں ڈالا اور کوئی چیز واپس لے کر نہ لوٹا.سبحان الله!
یعنی یہ عشرہ امت مسلمہ کے لئے انعامات ربی کا خزانہ لوٹنے کا بہترین وقت ہے؛ یہ صرف ایک حدیث مبارکہ ہی نہیں جس سے اس عشرہ کی فضیلت واضع ہے بلکہ اور کئی جگہ اللہ رب کے ارشادات اور اسکے پیارے حبيب الله کی احادیث سے اس کی اہمیت واضح ہےرب العزت نے ہمیں موقع فراہم کیا ہے تو اس سے غافل نہیں رہنا چاہیے فائدہ ضرور حاصل کرنا چاہئے اپنا دامن نیکیوں کے گوہر نایاب سے لبریز کرنا چاہیے. آخرت کے اس گھر کو سنوارنے کے لیے کمر کس لینی چاہیے اس دنیا کے خوبصورت گھر کے لئے ہم کس قدر محنت کرتے ہیں خوبصورتی سے سجاتے ہیں کہ اسکی آرائش و زینت میں کوئی کمی نہ رہ جائے پھر اپنی سہولت و آرام کی غرض سے فریج، اے سی، پنکھے، لائٹنگ کا خاص اہتمام کرتے ہیں، یعنی پوری محنت اور مال اس پر سرف کر دیتے ہیں
کیا آخرت کے گھر کے لیے ہم ان قیمتی لمحوں سے کچھ خریداری نہ کرلیں تاکہ ہماری آخرت کی ابدی زندگی پرسکون گزرے. پھر آئیں اس عشرہ میں اللہ کے ذکر سے ابدی زندگی میں نور بکھیر دیں، زبان پر مالک دو جہاں کی حمد وثنا سر بسجود ہوکر رب کی بارگاہ میں اپنا زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں.
آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں کہ عشرہ ذوالحج کی فضیلت کا سبب بظاہر یہ ہے کہ تقریباً تمام بڑی عبادات یعنی نماز روزہ زکوٰۃ صدقہ اور حج اس عشرہ میں اکھٹی ہو جاتی ہیں اور یہ تمام عبادات اس عشرہ کے علاوہ کبھی بھی اکھٹی نہیں ہوتیں. سبحان الله ! اس ارشاد سے واضع ہے کہ ہم اس عشرہ کو کس طرح گزاریں، نماز، روززہ صدقات خیرات ہر نیکی کا خصوصی اہتمام کرین اور اللہ رب العزت موقع دے تو حج کا فریضہ بھی سر انجام دیں کثرت سے تکبیر تلمیحات تسبیحات کو معمول بنا لیں..
اَللہُ اَکْبَرُ اَللہُ اَکْبَرُ اَللہُ اَکْبَرُ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکْبَرُ اَللہُ اَکْبَرُ وَ لِلہِ الْحَمْدُ
لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ لاَ شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ
ان معتبر الفاظ کو اٹھتے بیٹھتے لبوں پر جاری رکھیں،،یقیناً صدق دل سے کی گئی کوئی نیکی ضائع نہیں جائے گی، آمین ثم آمین یا رب العالمین.