امريکا میں رہائش پذیر میری بہن سے اسکی غیر مسلم ساتھی نے کہا کہ پاکستان تو مسلم ریاست ہے جہاں اسلام کی بالادستی ہے تو آپ لوگ تو کہتے ہیں کہ مسلمان ہرقدم پھونک پھونک کر اٹھاتا کہ کہیں میرا کوئی عمل اللہ تعالیٰ کی ناراضی کا سبب نہ بن جائے پھر آج کل جو کچھ ہم پاکستان کے حالات کے بارے میں سن رہیں ہیں یہ سب کون کر رہا ہے کیونکہ پاکستان میں اس وقت ہر برائی پروان چڑھ رہی ہے،
غیر مسلم ساتھی کی بات سن کر میری بہن کو بڑی شرمندگی محسوس ہوئی لیکن وہ اس ساتھی کی بات کو جھٹلابھی نہ سکی۔ بدنصیبی ہے اس ملک کے لیے کہ اوپر سے نیچے تک صرف دھوکہ فریب اور مکاروں کا راج ہے جسکی لاٹھی اس کا زور، کتنے افسوس کا مقام ہے کہ ایک غیر مسلم جو خود بہت سی برائیوں میں ملوث ہیں وہ بھی ہمیں آئینہ دکھا رہے ہیں کہ تمہیں بڑا دعویٰ ہے کہ اپنے دلوں میں خوف خدا رکھنے کی وجہ سے تم برائیوں کو اپنے قریب بھٹکنے بھی نہیں دیتے ہو۔
جی ہاں خوف خدا جو ایمان کی نشانی ہے مسلمان کے لئے ڈھال ہے ہر برائی سے بچنے کے لیے؛ آج اس ڈھال کو نام نہاد مسلمانوں نے اتار کر دور پھینک دیا ہے جسکی وجہ سے وہ ہر برائی کو اپنے لیے جائز سمجھتے ہیں، استغفراللہ! ۔
کراچی کے حالیہ بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو ہی دیکھ لیں کیا ان نام نہاد مسلمانوں کو اپنے رب کا سامنا نہیں کرنا دنیاوی چند دنوں کی کامیابی اور جیت کے لئے ہر ہتھکنڈہ استعمال کرنے والوں کو نہ اس دھرتی سے پیار ہے نہ اس دھرتی پاک کہ سلامتی کے یہ خواہ ہیں اگر یہ ملک کے وفادار ہوتے خود غرض دھوکہ باز تو آج اس ملک کا یہ حال نہ ہوتا یہ نہ خود اس ملک اور یہاں کے عوام کی بھلائی چاہتے ہیں اور نہ ہی دوسروں کو آگے بڑھنے دے رہیے ہیں کہ وہ اس دھرتی کے حالات کو سنواریں اور حساس مسلمان وطن عزیز سے پیار کرنے والے اس وقت اس ریاست میں اسلامی نظام کے خواہاں ہیں جو ان عیاش ذہن پرستوں کو منظور نہیں۔
ایک امید تھی کہ کم از کم کراچی کو جماعت اسلامی کی قیادت بھلائی اور ترقی کی راہ پر گامزن کرے گی اس راہ میں بھی یہ عیش پرست نام نہاد رکاوٹ بن گئے ہیں۔ اب تو دعا ہے کہ اللہ رب العزت ان غداروں کے شر سے پاکستان کو بچائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین