سچ ہے کہ وقت کے ساتھ بہت کچھ بدل چکا ہے۔ لیکن ہمارے ہاں ابھی بھی عید کی بہت سی روایتیں جوں کی توں برقرار ہیں۔ اب تک تو ہمارا خاندان احباب محلہ شہر اپنے تہوار سے غافل نہیں ہوئے ہیں۔ ہماری روایتی گہما گہمی میں عید سے پہلے کی تیاریاں صفائی شاپنگ سب جوش و خروش سے ہوتی ہے۔ عید کے دن عام دنوں سے زیادہ کھانا پینا ہوتا ہے۔ میٹھی اور نمکین دونوں ڈشز ہوتی ہیں۔ چاندی ورق سے میٹھے کی اور چوڑی مہندی سے خود کی سجاوٹ کر کے خاندان میں آنا جانا معانقہ مصافحہ عید کی مبارکی سلامتی بڑوں سے عیدی لینا چھوٹوں کو نوازنا فری گپ شپ خاطر تواضع اور اس میں مستعمل ہونے والے ڈھیر سارے برتن کی دھلائی بھی عید کی روایات کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ اک اور بچپن کی عادت ابھی تک نہیں چھوڑی ہے وہ ہے عید کے دن لازم آئس کریم سے لطف اندوز ہونا۔
الحمدللہ روزے بھی بہت اچھے گزرے والدین کا تربیتی احسان ہے کہ بچپن سے صائمین میں شامل ہیں۔ رمضان خوبصورت انوکھا مہینہ ہے۔ یہ جب آتا ہے تو موسم ہوائیں بادل سارا منظر نامہ ہی کچھ اور ہوتا ہے۔ عبودیت کے مراسم ادا کرنے والے دل کی تڑپ ہی کچھ اور ہوتی ہے۔ والدین بہن بھائی سب کا دینی سرکل علیحدہ ہے۔ اس لیے رمضان میں سب کے مہمانان علیحدہ آئے۔ ابو کے گیسٹ میں معراج الہدیٰ صدیقی، ممتاز سھتو، اسد اللہ بھٹو، مولانا عبدالقدوس احمدانی صاحبان نے گھر کی بیٹھک میں روزہ افطار کیا۔ پھر بھائی کے مہمان میں شکیل احمد صاحب آئے۔ تایا زاد بھائی اویس انکی بیگم انعم بھابھی کے ہاں ہم خود مہمان بنے۔ جبکہ ہم خواتین نے اپنے سرکل میں باقاعدہ افطار تو نہیں کیا لیکن تراویح تکمیل قرآن موقع پر بیف پلاؤ کا ڈنر کیا۔ اور سرجن فوزیہ عابد کی کلینک پر میرے دورۂ قرآن تکمیل موقع پر شہر کی مہنگی مٹھائی تقسیم کی گئی۔ ان دو جگہوں کا اکٹھا اجتماع ہی اس ماہ کے خوشگوار واقعات ہیں۔ کبھی مہمان اچانک بھی آئے لیکن اچانک مہمان امی کے بابرکت دسترخوان پر آسانی سے ایڈجسٹ ہوجاتا ہے۔
میٹھی عید تھی اور ہم ملّا لوگ میٹھے میں سب چلتا ہے سو حلوے مانڈے کھیر شاہی ٹکڑے سب سے منہ میں چاش کائنات میں رنگ سب زندہ باد۔
اس مرتبہ عید کا خاص میٹھا حاضر خدمت ہے جو کھانے میں مزیدار بنانے میں آسان ہے۔ فالودہ پیکٹ کھولتے دودھ میں ڈال دیں پکا کر اتار لیں ٹھنڈا کریں۔ اب اس میں آئسکریم ڈالیں۔ بازار سے بنی بنائی فالودے والی سویاں لا کر فالودہ سجائیں تخم ملنگا اور کریم ڈالیں مذید چوائس ہے بادام پستہ جیلی ڈالنا چاہیں ڈالیں جتنا گڑ اتنا میٹھا والا ہی حساب ہے سو محنت کم بس گڑ کا خرچہ ہے۔ ٹھنڈا ٹھنڈا پیش کریں۔