عید تو ہے ہی خوشیوں کا نام جو اہل اسلام کو اللہ رب العزت کی طرف سے ماہ رمضان المبارک کے روزوں اور عبادات کا انعام ہے سبحان اللہ مسلمان نہ صرف اس اہم تہوار کو عقیدت و احترام و خوشی سے مناتے ہیں بلکہ دوسروں کو بھی اس خوشی میں شریک کرتے ہیں۔
جیسے میرے نبی کریم صل اللہ علیہ والہ وسلم کی سنت تھی، ایک مرتبہ عید کے دن آپ نےغریب یتیم بچے کو بازار میں افسردہ بیٹھے دیکھا تو اسے اپنے ساتھ گھر لے کر آئے اور ام المومنین سے کہا اسے نہلا دہلا کر نئے کپڑے پہناؤپھر اسے اپنے ساتھ بٹھا کر کھانا کھلایا، اس طرح نبی کریم صل اللہ علیہ والہ وسلم نے اسکے ساتھ جو لمحات گزارے یقیناً ان لمحوں نے اسے محرومیوں سے نجات دی ہوگی جبکہ آج اس مصروفیت کے اس دور میں ہم بمشکل اپنے گھر والوں کو ہی وقت دے پارہے ہیں۔
ہم کم از کم آپنے اس پاس موجود خوشیوں سے محروم لوگوں کو خوشیوں کا سامان تو دے سکتے ہیں تاکہ اس تہوار پر عام بچوں کی طرح ان کے بچے بھی اچھا کھاپی لیں اور اچھا پہن سکیں۔
یقیناً ہماری یہ کوشش انہیں مسرور کردے گی اسی لئے میرے اللہ رب العالمین نے انفاق کے مختلف طریقے رائج کیے ہیں تاکہ ہم انہیں تلاش کر کے رب العالمین کے دیئے ہوئے مال میں سے ان کا حصہ ان تک پہنچائیں، یہ ہمارا ان پر احسان نہیں ہوگالیکن ہمارے اس عمل سے وہ بھی عید کی خوشیوں میں شامل ہوجائیں گے اور ہماری یہ کوشش ہونی چاہئے کہ رمضان المبارک سےپہلے یا اس ماہ مبارک کے شروع کے دنوں میں ہی انکا حصہ ان تک پہنچائیں تاکہ وہ بھی سکون کے ساتھ تیاری کر سکیں۔
رب العزت ہم سب اس کی توفیق عطا فرمائے کہ ہم عید کی کچھ خوشیاں دوسروں کی جھولی میں بھی ڈال سکیں یقیناً ہمارا یہ عمل ہمیں بھی سکون دے گا۔