یوم خواتین مظلوم عورتوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کے لیے چنا گیا ہے؛ جبکہ میرےدین اسلام نے تو آج سے ساڑھے چودہ سو سال پہلے خواتیں کے حقوق و فرائض کو متعین کردیا تھا اسلامی تعلیمات کی حدود میں انہی حقوق وفرائض کی لڑی میں پروئی ہوئی خاتون اپنی اور پورے خاندان کی بقا اور استحکام کی ضامن ہے۔
مسلمان عورت کا جب تصور ذہن میں آتا ہےتو ایک شرم حیا کےپیراہے میں معتبر ہستی کا تصور آتا ہے جو اپنے پورے خاندان کے لیے باعث فخر ہے آپ یقین کریں کہ اسلامی تعلیمات کی پیروی کرنے والی خاتون چاہے گھر کی چاردیواری کے اندر ہو یا باہر کسی محکمے میں یا کسی ادارے میں ملازمت کرنے والی ہو وہ دوسروں کے لیے بڑی محترم ہوجاتی ہے اس ادارے میں کام کرنے والے اسے عزت دیتے ہیں ایسی ہی اسلامی دائرے میں رہنے والی خاتون کبھی بھی اپنے فرائض سے غافل نہیں رہتی وہ شوہر اور اولاد کے حقوق کی پاسداری میں پیچھے نہیں رہتی؛ وہ اسلامی خطوط کے مطابق اولاد کی تربیت کرتی ہے پھر یقیناً میرے اللہ نے ایسی ہی عورت کو حقوق سے سرفراز فرمایا ہے اور حقوق بھی ایسے جو اسے معاشرے میں مکمل تحفظ فراہم کرتے ہیں اسکے گرد چار مضبوط سائبان اسکے تحفظ و تکریم کو ترجیح دیتے ہیں باپ، بھائی، شوہر، بیٹا، لہٰذا مسلمان عورت بھی اپنے فرائض میں ان چارون رشتوں کے تقدس کو پامال نہیں ہونے دیتی و اپنا فرض سمجھتی ہے کہ ان رشتوں کو مایوس نہ کرے، پھر میرا الله کیسے ایسی عورت کو اسکے حقوق سے محروم رکھے؛ مذکورہ بالا رشتوں کو اسکی مکمل عزت پیار تحفظ احترام کی تاکید فرمائی گئی ہے سب سےبڑا درجہ اسے ماں کی حیثیت سے نوازا گیا اسکے پیروں تلے جنت رکھ دی گئی، باپ کے لیے بیٹی کی تعلیم وتربیت کرنے پر جنت کی بشارت دی گئی اسے وراثت میں حصے سے نوازا گیا بحیثیت بیوی اسکے حقوق قرآن وحدیث سے واضع ہیں۔
آپ نے فرمایا! میں تمہیں عورتوں کے بارے میں اچھے برتاو کی نصیحت کرتا ہوں تم اسے قبول کرو کیونکہ عورت ٹیڑھی پسلی سے پیدا ہوئی ہے اگر تم اسے سیدھا کرنا چاہو گےتو اسے توڑ دو گے اور اس کا توڑنا طلاق ہےاور اگر اس کو اسکے حال پر چھوڑ دوگے تو ٹیڑھی رہے گی اس لئے اسکے حق میں اچھے سلوک کی نصیحت قبول کرو(بخاری مسلم)، اسی طرح آپﷺ نے ایگ جگہ فرمایا تم میں بہتر وہ ہے جو اپنی بیویوں کے ساتھ اچھی طرح پیش آئے۔ (مشکواٽ شریف)
اسلام نے تو غیر اجنبی عورت کے لیے بھی احتیاط برتنے کی تلقین فرمائی ہے اور اسے عزت دینے کی نصیحت فرمائی ہے۔غیر عورت پر نظر ڈالنے سے بھی روکا گیا ہے۔
مختصر یہ کہ واحد مذہب اسلام ہے جس نے عورت کو مکمل حقوق سے نوازا ہے،جسکی بدولت اسے اسلامی معاشرے میں تحفظ بھی حاصل ہے. اور اسے اپنے گھر کی ملکہ ہونے کا اعزاز بھی بخشا گیا ہے۔