مہمان آرہے ہیں

جب بھی کوئی عزیز مہمان ہمارے گھر آتے ہیں تو ہم دل و جان سے احتمام کرتے ہیں گھر کی صاف صفاٸی اچھے پردے خوبصورت غلاف، قیمتی برتن اور ضرورت کی ہر چیز تیار رکھتے ہیں کے کہیں کوٸی کمی نہ رہے جائے۔

پھر بات آتی ہے کہ مہمان کھانے میں کیا پسند کرتے ہیں وہ کیا لے کر آئیں گے اگر پہلے بھی آ چکے ہوتے ہیں تو ہم ان کی پسند نہ پسند اچھے سے جانتے ہیں۔ پھر اگر وہ جاتے ہوئے ہمیں بہت قیمتی چیزیں دے جائین اور پھر ہمیں احساس ہو کہ یہ ہمارا سجا سنورا گھر قیمتی برتن مزےدار کھانا کھانے نہیں آۓ بلکہ یہ صرف اس لیۓ آۓ ہیں کہ ہمارے دکھوں کو کم کرسکیں ہمیں پہلے جیسے پرسکون اور پر امید کر سکیں ہمیں اصل زندگی کی طرف لے جا سکیں ہمیں زہینی و جسمانی طور پر ترو تازہ کر سکیں تو۔ سوچیں ہمیں کتنی خوشی ہوگی۔ ساتھ ہی افسوس بھی ہوگا کہ وہ تو ہمارے دل کو روشن کرنے آۓ تھے اور ہم نے سارا قیمتی وقت اس مصنوعی سجاوٹ میں لگا دیا۔ گھر کی  صفائی ستھرائی پردے چادریں سب درست کر لیں مزے مزے کے کھانے بنانے کا بھی سوچ لیں مگر یاد رکھیں اصل مقصد ہمارا کچھ اور ہے۔

تو ہم سب کے گھر بھی مہمان آرہے ہیں۔ جی ہاں “مہمان رمضان” جن کا احتمام ابھی سے شروع کر دیں اپنا ٹاٸم ٹیبل بناٸیں۔ سونے جاگنے کھانے پینے اپنی عبادت پر دھیان دیں۔اپنی نیتوں کو صاف رکھیں نیکی،صدقہ و خیرات، تمام عبادت صرف اللہ کے لیۓ ہوں جس میں زرہ برابر بھی ریاکاری نہ ہو۔ اور خواتین کے لیۓ تو ڈبل نیکیاں حاصل کرنے کا سنہری موقع ہے۔ سحر و افطار کا انتظام کرنا گھر کے تمام کام اللہ کی رضا اور نیکی کی غرض سے کرنا ہے روزے دار کو افطار کروانے کا بڑا اجروثوب ہے تو سوچیں خواتین تو پورے تیس روزوں کا مکمل احتمام کرتی ہیں۔ بس جس کی جتنی طاقت ہے دوڑ لگائے اور جیت جائیں نیکیوں کی اس دوڑ میں۔

اس رمضان ان شاء اللہ ہمیں بہت محنت کرنی ہے جس طرح سیل لگتی ہے اور ہم بڑی جلدی سب سے پہلے پہنچ جاتے ہیں۔ بس اسی طرح نیکیوں کی بھی سیل لگے گی ہر نیکی کا ثواب دس گنا بڑھ جائے گا۔ روزہ وہ عبادت ہے جو ظاہر نہیں ہوتی۔ مگر ہمارا ہر عمل ایسا ہو جس سے پتہ چلے کہ ہم روزے دار ہیں۔ جھگڑا ہو تو گالم گلوچ نہ کریں بلکہ یہ کہیں کہ میرا روزہ ہے۔ فضول گفتگو سے بہتر ہے کے ہم زکر و ازکار کریں موباٸل فون اور دیگر غیر ضروری مصروفیات سے بچیں سحر و افطار کے اسٹیٹس لگانے کے بجائے دوست احباب کو اچھی اچھی احادیث اور دعاٸیں بھیجیں اس سے فاٸدہ یہ ہوگا کے ہر گھر کا دسترخوان ایک جیسا نہیں ہوتا کہیں زیادہ کہیں کم ہوہی جاتا ہے تو آپ کی نعمتوں کو اسٹیٹس پر دیکھ کر کسی کا دل نہیں دکھے گا بلکہ آپ کے اسٹیٹس پر دعائیں پڑھ کر نہ صرف انھیں بلکہ آپ کو بھی ثواب ملے گا۔

اور ہاں مزے کے کھانے بنانا مختلف قسم کی چٹنیاں بنا کے رکھنا رنگ برنگ شربت، چاٹ پاپڑی یہ سب بھی پلاننگ کر لیں مگر یاد رکھیں ہمارے مہمانوں کے آنے کا ہرگز یہ مقصد نہیں ہے وہ جسم کو نہیں روح کو مضبوط بنانے آرہے ہیں دلوں کی صفائی کرنے اور اللہ کے زکر سے معطر کرنے آ رہے ہیں تو دنیا کے ساتھ آخرت کی بھی بھر پور تیاری کریں اور دعا کریں کہ “اللہ ہمیں رمضان تک پہنچا دے”۔