کیا پاکستان اس لیےبنا یاگیا تھا؟ جابر غاصب افراد اس ملک پاک وطن کو لو ٹیں اور ارض وطن کی لوٹی ہوئی رقم سے دوسرے ممالک میں جاکر اپنی جائداد بنالیں اور اپنے بچوں کو تعلیم دلوائیں اور اپنی بیماریوں کا علاج کروائیں اور جو ان کے بس میں وہ کریں اور ان سےپوچھنےوالا کوئی نہ ہو۔ دنیا میں تو کوئی نہیں آخرت میں تو پوچھا ہی جانا ہے۔
نہ یہاں عدالتوں میں فیصلے صحیح کیے جاتے ہیں نہ یہاں پولیس کا نظام صحیح ہے اور جو اس ملک کے اداروں میں بیٹھے افراد ہیں ان کا بھی حال نہ پو چھیں وہ بھی صرف اور صرف اپنے اوپر والوں کے نقش قدم پر چلنے میں لگے ہوئے ہیں کہ کہیں ایسا نہ ہو ہم پیچھے رہ جائیں اور نہ ہو ملک دیوالیہ ہو جائےملک تو کیا دیوالیہ ہو گا جو یہ کام کر رہے ہیں ان کو آخرت میں دیوالیہ ہوناہے کیوںکہ نہ تو ان کو اس بات کی فکر ہے کہ زندگی ہمیشہ نہیں رہے گی بالآخر موت آگھیرے گی اور نہ رب کے آگے جواب دہی کی فکر ہے۔
آپ پاکستان کے کسی بھی ادارے میں چلے جائیں مٹھی گرم کرتے جائیں کام کرواتے چلے جائیں یہاں تک کہ صحیح کام کے بھی خواہ کوئی بھی ادارہ ہو یہاں بیٹھے افراد یا تو کام کے عادی نہی ہوتے یا پھر کرنا نہیں چاہتے یا ان کو اوپر سے ہدایت دی جاتی ہے کام نہیں کرنا ہے تو تنگ کرکے کرنا ہے اگر اس مملکت میں کام کیا گیا تو ہمارا روٹی روز گار کیسےچلے گا یہی وجہ ہے کہ دو سال ہونےکو آگے ہیں کراچی میں شپ نہیں دینا چاہتے کہیں ایسا نہ ہو کہ آگے والے کام کر دیکھائیں اور ہم رسواہوجائیں۔
حکمرانوں سے درخواست ہے کہ ایک بار تو نعیم الرحمان کو میئر بننے دیں کراچی کو ٹھیک کرنے دیں اس میں آپکا بھی بھلا ہےاور ساتھ میں ملک کا بھی بھلا ہےآنے والی نسلیں دعائیں دیں گے کب تک غیروں سے بھیک مانگ مانگ کر ان کے آگے شرمندہ ہوتے رہیں گے۔
خدارا سوچیے اور قدم بڑھائیں اپنا مستقبل نہ سوچیں پاکستان کااور پاکستانی عوام کے مستقبل کا سوچیں اسی میں پاکستان اور پاکستانی عوام کی عزت ہے جو رہی سہی عزت ہے خدارا اس کو بچانے کا وقت ہےآگریہ ہاتھ سے نکل گئی تو آپ تو چلےجائیں گے یہ پاکستانی عوام کہاں جائےگی پنجابی سندھی بلوچی پٹھان ہم سب کا ہے پاکستان ہم سب نے مل کر بچانا ہے پاکستان۔