ذیابیطس تاحیات ساتھ رہنے والے ایسی طبی حالت ہے جو ہر سال لاکھوں افراد کو ہلاک کرتی ہے اور یہ کسی کو بھی لاحق ہو سکتی ہے۔آئیے ذرا اس مرض کے بارے میں کچھ تفصیلات جانتے ہیں ۔ذیابیطس کی دو اہم اقسام ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 ذیابیطس ہیں۔
ٹائپ 1 ذیابیطس
ایک خود کار قوت مدافعت کی حالت ہے جہاں جسم کا مدافعتی نظام لبلبہ میں انسولین پیدا کرنے والے خلیوں پر حملہ کرتا ہے اور ان کو تباہ کر دیتا ہے۔ اس کے نتیجے میں جسم میں انسولین کی کمی ہوتی ہے، جس کی ضرورت ہوتی ہے کہ گلوکوز کو خون کے دھارے سے جسم کے خلیوں تک توانائی کے لیے پہنچایا جائے۔ ٹائپ 1 ذیابیطس عام طور پر بچپن یا جوانی میں تیار ہوتی ہے۔
ٹائپ 2 ذیابیطس
ایک ایسی حالت ہے جہاں جسم انسولین کے خلاف مزاحم ہو جاتا ہے یا خون میں شکر کی سطح کو منظم کرنے کے لیے کافی انسولین پیدا نہیں کرتا ہے۔ اس قسم کی ذیابیطس اکثر طرز زندگی کے عوامل سے منسلک ہوتی ہے، جیسے موٹاپا، جسمانی سرگرمی کی کمی، اور ناقص خوراک۔
ذیابیطس کی علامات میں شامل ہوسکتا ہے:
پیاس اور پیشاب میں اضافہ ! تھکاوٹ اور کمزوری۔ ! دھندلی نظر ! زخموں یا کٹوتیوں کا آہستہ سے بھرنا ہاتھوں یا پیروں میں جھنجھناہٹ یا بے حسی ! غیر واضح وزن میں کمی ! بار بار آنے والے انفیکشن، جیسے پیشاب کی نالی کے انفیکشن یا خمیر کے انفیکشن۔ اگر علاج نہ کیا جائے تو ذیابیطس سنگین پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے جیسے دل کی بیماری، اعصابی نقصان، گردے کو نقصان، اور اندھے پن۔ اگر آپ ان علامات میں سے کسی کا تجربہ کرتے ہیں یا آپ کے بلڈ شوگر کی سطح کے بارے میں کوئی تشویش ہے تو صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔
قارئین:ہم نے شوگر کی علامات تو جان لی ۔اب ذرا یہ بھی تو جان لیتے ہیں کہ اگر یہ مرض لاحق ہوجائے تو مریض کیا احتیاطیں اختیار کرے ۔
ذیابیطس کے لیے کچھ احتیاطی تدابیریہ ہیں:
اپنے شوگر کو باقاعدگی سے مانیٹر کریں: اپنے بلڈ شوگر کی سطح کی باقاعدہ نگرانی آپ کو اپنے بلڈ شوگر کو صحت مند رینج میں رکھنے میں مدد دیتی ہے۔
صحت مند غذا پر عمل کریں:
ذیابیطس کے انتظام کے لیے صحت مند، متوازن غذا کھانا ضروری ہے۔ یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ آپ ایسی غذا کھائیں جس میں سیر شدہ اور ٹرانس چکنائی کم ہو، فائبر زیادہ ہو اور اس میں مختلف قسم کے پھل، سبزیاں، سارا اناج، دبلی پتلی پروٹین اور صحت مند چکنائی شامل ہو۔
جسمانی طور پر متحرک رہیں:
باقاعدگی سے جسمانی سرگرمی آپ کے خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے اور پیچیدگیوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ ہفتے کے زیادہ تر دنوں میں کم از کم 30 منٹ کی اعتدال پسندی والی ورزش کا مقصد بنائیں۔
اپنی دوائیں تجویز کردہ کے مطابق لیں:
اگر آپ کو ذیابیطس کے علاج کے لیے دوا تجویز کی گئی ہے، تو یقینی بنائیں کہ آپ اسے اپنے صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والے کی تجویز کے مطابق لیں۔
تناؤ کا انتظام کریں:
تناؤ آپ کے خون میں شکر کی سطح کو بڑھنے کا سبب بن سکتا ہے، اس لیے تناؤ پر قابو پانے کے طریقے تلاش کرنا ضروری ہے، جیسے آرام کی تکنیکوں پر عمل کرنا، کافی نیند لینا، اور خوشگوار سرگرمیوں میں مشغول ہونا۔
تمباکو نوشی چھوڑ دو:
تمباکو نوشی ذیابیطس سے منسلک پیچیدگیوں کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے، جیسے دل کی بیماری، لہذا اگر آپ تمباکو نوشی کرتے ہیں تو تمباکو نوشی چھوڑنا ضروری ہے۔
صحت مند وزن برقرار رکھیں:
اگر آپ کا وزن زیادہ ہے یا موٹاپا ہے تو وزن کم کرنے سے آپ کے بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے اور پیچیدگیوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ایک ایسا منصوبہ تیار کرنے کے لیے اپنے ہیلتھ کیئر فراہم کنندہ کے ساتھ کام کرنا ضروری ہے جو آپ کی مخصوص ضروریات اور اہداف کے مطابق ہو۔ ان احتیاطی تدابیر کو اپنانے اور اپنی صحت کی دیکھ بھال کرنے والی ٹیم کے ساتھ مل کر کام کرنے سے، آپ اپنی ذیابیطس کا مؤثر طریقے سے انتظام کر سکتے ہیں اور پیچیدگیوں کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔
قارئین:دنیا کے ظاہری اسباب ضرور اختیار کریں لیکن اس کے ساتھ ساتھ قدم قدم پر اپنے کریم رب کو اپنی بیماری و پریشانی کا بتاتے رہیں اور اس سے مرض سے شفا کی دعاکرتے رہیں ۔میرا کریم بہت رحیم ہے وہ آپ کو کبھی بھی نامراد نہیں لوٹائے گا۔بلکہ آپ کا بھرم رکھے گا آپ کی سنے گا۔اللہ پاک ہمیں تمام امراض سے محفوظ فرمائے۔