عجیب قیامت کا منظر بپا تھا ہر طرف آگ و خون کا منظر تھا ہر شے پر جیسے تباہی چھا گئی ہو ۔ قیامت صغریٰ کا منظر۔ چند منٹوں پہلے اپنے گھروں میں پر سکون تھے اب ہر طرف آگ و خون کا منظر تھا۔ ہر نفس کو اپنی پڑی تھی کہ کیسے وہ اس وحشت ناک حالت سےخود کو نکالے۔
فیس بک پر اسکرولنگ کرتے ہوئے ایک عبرت نظر سے گزری انسان کے پاس بہترین متاع ایمان اور اس کے نیک اعمال ہیں۔ اسکرول کرتے ہوئے وہی آگ و خون کا منظر۔ ترکی میں زلزلے سے متعلق پوسٹ اور ویڈیوز لوگ دھڑا دھڑ شیئر کر رہے تھے،،،،،یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے ! وہی قیامت صغریٰ کے مناظر۔ اسی ویڈیو میں ایک شخص اپنے آدھے دھڑ سے لٹکے بیٹے کو کلمہ شہادت تلقین کر رہا تھا۔ یہی تو ہے اصل متاع، فلاح اخروی کی نوید۔
کسی کے جنازے پر جائیں تو قریبی رشتہ دار یہی بات بتا رہے ہوتے ہیں کہ آخری لمحے زور زور سے کلمہ پڑھ رہے تھے بآواز بلند اپنے رب کو پکار رہے تھے خدانخواستہ کسی کی موت اس کے رشتے داروں کے قریب نہ ہو یا مرتے وقت کوئی موجود نہ ہو تو لوگ اس سے متعلق غالب گمان رکھتے ہیں کہ یقیناً کلمہ پڑھا ہوگا۔ وہ کلمہ جس کی شہادت مومن کو اپنی زندگی کے ہر لمحے دینی ہے۔ کیا مومن زندگی کے ہر لمحے یہ شہادت دیتا ہے؟ یہ ایک سوال ہے، اور اس سوال کے جواب میں معاشرے کی زندگی کا راز مدفن ہے۔ یہی تو ہے وہ خوشحالی کی نوید جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل عرب خصوصاً قریش کو دی تھی کہ تم مجھ سے ایک کلمہ لے لو عرب و عجم تمہارے زیرنگین آجائیں گے۔
کلمہ شہادت کا اقرار کرکے نبی اکرم ﷺکی شریعت کو مان کر زندگی اس کے مطابق ڈھال لیں تو معاشرے سے تمام برائیوں کا خاتمہ ہوجائے۔ زندگی کے سارے دکھ سکھ میں بدل جائیں۔ قناعت کی عادت بن جائے معاشرے سے کرپشن، لوٹ مار اور بد عنوانیوں کا خاتمہ ہو جائے۔
جس کلمے کو زندگی میں رائج کرنے اور عمل پر ابھارنے کی توفیق نہیں ملتی، اسکی توفیق ہم آخری وقت میں کیوں چاہتے ہیں۔ اسلئے کہ دل کے کسی کونے میں ہم نے یہ بات چھپا کر رکھی ہے کہ یہی تو ہے کامیابی کا راز۔ تو اس کامیابی کے راز سے دنیا کی ترقی کے دروازے کیوں نہیں کھول رہے؟ کیوں مسلم امہ در در کی ٹھوکریں کھا رہی ہے؟ کیوں غیر کے آگے سرنگوں ہیں؟ کیوں لب سلے ہیں؟ حکمران خاموش ہیں؟ مسلم اقوام پر صف ماتم بچھ جاتا ہے کہ جب قرآن پاک کی بے حرمتی کی جاتی ہے، رسول پاک ﷺ کےنام نامی ناموس رسالت کی توہین کی جسارت کی جاتی ہے۔ وہی کلمہ جسے مرتے وقت پڑھنے کی تلقین کی جاتی ہے کاش کہ جیتے جی اسکا حق ادا کر دیا جائے۔
آخر میں ترکی اور شام میں زلزلے کی آفت کے شکار تمام مرحومین کے لیے مغفرت کی دعا۔ اللہ پاک اس مشکل گھڑی میں تمام مسلمان بھائی بہنوں کا حامی و ناصر ہو۔