چین کے دارالحکومت بیجنگ میں اس وقت چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز جاری ہے جسے وبا سے متاثرہ عالمگیر معاشی صورتحال میں تازہ ہوا کا ایک جھونکا قرار دیا جا سکتا ہے۔ یہ عالمی سرگرمی جہاں دنیا بھر کے کاروباری اداروں کے لیے اعتماد کا موجب ہے وہاں چین کی گلوبل معاشی ساکھ کو بھی مزید فروغ دے رہی ہے۔
اس مرتبہ چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز کی سب سے خاص بات نمائش کنندگان کی جانب سے سبز توانائی کی ترقی اور سمارٹ مینجمنٹ کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز اور ایپلی کیشنز کی نمائش ہے۔ یہ چین کی جانب سے کاربن پیک اور کاربن نیوٹرل کے اہداف کو حاصل کرنے کی کوششوں کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر گرین ترقی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔یہ بات قابل زکر ہے کہ اس میلے کی شروعات 2012 میں کی گئی تھیں تاہم ماحولیاتی خدمات کا موضوع پہلی مرتبہ اس قدر وسیع پیمانے پر شامل کیا گیا ہے۔ ماحولیاتی خدمات کے حوالے سے مخصوص سیکشن 16,700 مربع میٹر رقبے پر محیط ہے۔ ماحولیات کے اعتبار سے کم کاربن توانائی، آب و ہوا اور کاربن کی معیشت، کاربن نیوٹرل اور سبز ٹیکنالوجی جیسے موضوعات پر شرکاء خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔
نئی ٹیکنالوجیز ویسے بھی چین کو اس کے ”دوہرے کاربن” اہداف حاصل کرنے کی کوششوں میں معاونت فراہم کر رہی ہیں، جن میں 2030 سے پہلے کاربن ڈائی آکسائیڈ پیک اور 2060 سے پہلے کاربن نیوٹرل حاصل کرنا شامل ہے۔ عام نمائش کے علاوہ، نو موضوعاتی نمائشیں بھی میلے میں شامل ہیں جن میں ایک بالکل نئی ماحولیاتی خدمات کی نمائش بھی شامل ہے۔ ماحولیاتی خدمات کے علاقے میں،متعدد نمائش کنندگان، جن میں کچھ سرفہرست 500 ملکی کاروباری ادارے شامل ہیں، اپنی نئی ٹیکنالوجیز اور ایپلیکیشنز لائے ہیں۔میلے میں شریک فوٹو وولٹک پاور انڈسٹری سے وابستہ ممتاز صنعتی اداروں کے مطابق وہ امید کرتے ہیں کہ اس پلیٹ فارم کو مزید شراکت داروں کی تلاش اور دوسرے نمائش کنندگان کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جس سے ”دوہرے کاربن”اہداف کے حصول سے تحفظ ماحول کی کوششوں کو مزید آگے بڑھانے میں نمایاں مدد ملے گی۔اسی طرح اسمارٹ انرجی مینجمنٹ سیکٹر سے وابستہ کچھ کمپنیوں نیاپنے نئے تیار کردہ انرجی کاربن مینجمنٹ پلیٹ فارم بھی دکھائے ہیں۔ ڈیجیٹل ذرائع اور انٹرنیٹ آف تھنگس سے آراستہ یہ پلیٹ فارم توانائی استعمال کرنے والے مختلف ٹرمینلز سے توانائی کی کھپت کا ڈیٹا اور کاربن ڈیٹا نکال کر زیرو کاربن ٹرانسفارمیشن کے لیے ڈیجیٹل حل پیش کر سکتا ہے۔
مجموعی طور پر دیکھا جائے تو چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز عالمی معیشت کی بحالی میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالنے کے لیے سروسز ٹریڈ کی صحت مند اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کی کوششوں کی ایک عمدہ کڑی ہے۔اس سرگرمی کے انعقاد سے چین کی کوشش ہے کہ اشتراک، اختراع، سبز اور کم کاربن ترقی کے اصولوں کی روشنی میں خدمات کی تجارت کو آگے بڑھایا جائے اور اس شعبے میں تبادلے اور تعاون کو مزید فروغ دیا جائے۔دنیا کی اس عالمی میلے میں دلچسپی کا جائزہ لیا جائے تو چودہ سو سے زائد آف لائن نمائش کنندگان شریک ہیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 13.8 فیصد زیادہ ہیں۔اچھی بات یہ بھی ہے کہ ان نمائش کنندگان میں 446 فارچیون 500 کمپنیاں اور معروف صنعتی ادارے شامل ہیں۔مختلف ممالک کی شمولیت کے اعتبار سے پاکستان سمیت کل 71 ممالک اور بین الاقوامی تنظیمیں شریک ہیں جبکہ اہم ممالک میں برطانیہ، جرمنی، سوئٹزرلینڈ، اٹلی، آسٹریلیا اور متحدہ عرب امارات وغیرہ شامل ہیں۔ میلے کے دوران چین کی جانب سے یہ عزم ظاہر کیا گیا ہے کہ وہ خدمات کی صنعت کے لیے ایک اعلیٰ معیاری کھلے پن کا حامل نظام تشکیل دے گا اور خدمات کی تجارت میں جدت کے لیے ایک قومی نمائشی زون بھی قائم کرے گا۔یہ اہم سرگرمی اس بات کا بھی مظہر ہے کہ چین حقیقی کثیرالجہتی پر عمل پیرا رہنے اور مشترکہ مفاد اور سودمند تعاون کے لیے پرعزم ہے اور اقتصادی بحالی کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔