بانی پاکستان قائد اعظم محمدعلی جناحؒ نے فرمایا تھاکہ ’’بلوچستان بہادر اور حریت پسند لوگوں کی سرزمین ہے‘‘ اس حقیقت سے انکار بھی نہیں بلوچ قیادت قائد اعظم ؒ کا بہت احترام کرتی تھی یہ بلوچستان ہی تھا جہاں قائد اعظمؒکو چاندی میں تولا گیا تھا ۔بھارتی فوج نے مشرقی پاکستان پہ قبضہ کرکے بنگلہ دیش کے قیام کا اعلان کیا تو تب اندراگاندھی نے قوم سے خطاب میں یہ دعویٰ کیا کہ آج ہم نے پاکستان کے دوقومی نظریے کو خلیج بنگال میں ڈبو دیا ہے اس طرح بھارت نے پاکستان کو توڑنے کے اپنے گھنائونے منصوبے میں پہلے مرحلے میں کامیابی حاصل کی ۔مشرقی پاکستان کو ہم سے جدا کرنے کے بعد بھارت کا اگلا ہدف ’’بلوچستان‘‘ کو ہم سے جدا کرنا تھا اور ہے جس کا زندہ اور واضح ثبوت بھارتی جاسوس کل بھوشن یادیوکی گرفتاری ہے جس نے خود بلوچستان میں دہشت گردی کا اعتراف کیا کہ اس نے کس طرح بلوچ نوجوانوں کو پاکستان کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے لیے انہیں اسلحہ سمیت رقوم بھی فراہم کی جاتی رہی ہیں۔
اس بات میں کوئی شک وشبہ کی گنجائش نہیں کہ بھارت ایک طویل عرصہ سے بلوچستان میں حالات خراب کررہا ہے کل بھوشن یادیوکی گرفتاری کے بعد بھارت حواس بافتہ ہوچکا ہے دہشت گردی کی یکے بعد دیگروارداتوں سے یہ واضح ہوجاتا ہے ۔بلوچستان آبادی کے اعتبار سے سب سے چھوٹا اور وسائل کے اعتبار سے پاکستان کا امیر ترین صوبہ ہے اس وجہ سے دشمن ممالک بالخصوص بھارت اسے پاکستان سے الگ کرکے اس پر قبضہ کرچاہتا ہے جس کی وجہ سے صوبہ بلوچستان ملک دشمن ایجنسیوں بالخصوص بھارتی راء اور موساد اور کا ٹارگٹ بنا ہوا ہے صوبے میں سکیورٹی فورسز پر مسلسل حملے بھی اس مذموم سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔بلوچستان میں علیحدگی کی آگ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت گذشتہ 75برسوں سے سلگائی جارہی ہے افسوس اس بات کا ہے کہ ’’آزاد بلوچستان‘‘کی چنگاری کو بھڑکائے رکھنے میں نہ صرف بیرونی بلکہ اپنے لوگوں کا بھی ہاتھ ہے ، ۔23جون 2018کو نئی دہلی میں ’’فری بلوچستان‘‘کے دفتر کا افتتاح کیا گیا تھا افتتاحی تقریب میں50ہندئوستانیوں نے شرکت کی اور یہ تقریب بھارتی خفیہ ایجنسی راء کے زیر سرپرستی ہوئی دفتر کا افتتاح بی جے پی کے سابق ایم ایل اے مسٹر وجے جولی کی لندن میں ’’فری بلوچستان موومنٹ(FBM)کے ایک وفد کے ساتھ ملاقات کے بعد عمل میں آیا۔
اس میں کوئی دورائے نہیں کہ پاکستان کی فوج اور ایجنسیوں نے بلوچستان کی محب وطن عوام کی حمایت سے پاکستان کے دشمنوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنادیا ہے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ بلوچ علیحدگی پسندوں کو ملک دشمن عناصر کا آشیر باد حاصل ہے ۔بلوچستان لبریشن آرمی یا بلوچ لبریشن آرمی (BLA)بھی ایک علیحدگی پسنددہشت گرد تنظیم ہے (BLA)کا نام پہلی بار 2000کے موسم گرما میں منظر عام پر آیا جب اس تنظیم نے بازاروں اور ریلوے لائنوں پر ہونے والے سلسلہ وار بم حملوں کا کریڈٹ لینے کا دعویٰ کیا (BLA)نے بلوچستان میں پنجابیوں ،پشتونوں اور سندھیوں کی منظم نسل کشی کے ساتھ ساتھ گیس پائپ لائنوں کو اڑانے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی ۔(BLA)اے مکمل طور بھارتی خفیہ ایجنسی راء کی فنڈنگ سے چلنے والی ملک دشمن تنظیم ہے جس کا بنیادی مقصد ملک میں بدامنی اور دہشت گردی کو فروغ دیکر دشمنوں کی راہیں ہموار کرنا ہے تین سے چار ہفتے قبل (BLA)کے دہشت گردوں نے لیفٹیننٹ کرنل لائق بیگ مرزا اور ان کے کزن عمر جاویدکو زیارت کے علاقے وارچوم سے اس وقت اغواء کیا جب وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ کوئٹہ واپس جارہے تھے۔
آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں بتایا کہ ڈی ایچ اے کوئٹہ میں تعینات لیفٹیننٹ کرنل لائق بیگ مرزا زیارت میں قائد اعظم ریذیڈنسی کادورہ کرنے گئے تھے وہاں سے واپسی پر 10سے 12مسلح دہشت گردوں نے انکی گاڑی کو روکا اور لیفٹیننٹ کرنل لائق بیگ اور انکے کزن عمر جاوید کواغواء کر لیا گیا ۔اطلاع ملنے کے بعد فوج نے کوئیک ری ایکشن فورس فوری طورپر روانہ کی جس نے سراغ لگایا کہ عسکریت پسند منگی ڈیم کی طرف اپنے خفیہ ٹھکانوں کی طرف بڑھ رہے ہیں اس کے بعد فوج کے ایلیٹ ایس ایس جی کمانڈوزنے اغواء شدگان کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشن شروع کیا 13اور14جولائی کی درمیانی رات 6سے 8دہشت گردوں کے ایک گروپ کو قریبی پہاڑوں میں ایک نالے میں جاتے ہوئے دیکھا گیا آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق دہشت گردوں نے فوزسز کو قریب آتے دیکھ کر لیفٹیننٹ کرنل لائق بیگ کے سر پر گولی مار انکو شہید کردیا اور فرار ہونے کی کوشش کی فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشت گرد مارے گئے جبکہ باقی دہشت گرد مغوی عمر جاوید کو ساتھ لیکر جانے میں کامیاب ہوگئے۔ان کے قبضے میں آئی ای ڈیز دھماکا خیز مواد اور گولہ بارود کا ذخیرہ بھی برآمد کیا گیا بعدازاں لیفٹیننٹ کرنل لائق بیگ مرزا کے چچا زاد بھائی عمر جاوید کو بھی جاں بحق کردیا گیا۔
اس دہشت گردی کی کاروائی کی ذمہ داری کالعدم بلوچ عسکریت پسند تنظیم (BLA)نے قبول کی ۔یہ ایک انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔بلوچستان سمیت ملک بھر میں ہونے والے دہشت گردی کے تمام واقعات میں براہ راست بھارتی خفیہ ایجنسی راء ملوث ہے جس کے مذموم عزائم سب پر آشکار ہیں ۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس وقت ہماری سیکورٹی فورسز بیک وقت اندرونی وبیرونی خطرات اور دہشت گردوں سے نبرد آزما ہے ۔لیفٹیننٹ کرنل لائق بیگ مرزا کی شہادت ایک بہت بڑا بلکہ قو می سانحہ ہے ۔یہ حقیقت ہے کہ اگر بلوچستان میں پا ک آرمی نہ ہوتی تو بلوچستان کب کا پاکستان کے ہاتھوں سے نکل چکا ہوتا کیونکہ ملک دشمن منصوبہ بازوں کی یہ گریٹ گیم صوبہ بلوچستان میں کافی عرصے سے جاری ہے ۔دنیا کے نقشے شائع کیے گئے جس میں پاکستان کے تما م ٹکڑے ٹکڑے ہوتے ہوئے اور ایران کے سیستان ،بلوچستان کے علاقے میں ملا کر ایک گریٹر بلوچستان بنایا گیا تھا ۔سلام ہے پاک فوج کے جوانوں کو جو وطن عزیز میں امن وامان کے قیام کے لیے روز روز اپنی جانوں کے نذرانے دے رہے ہیں ۔افسوس کہ کل تک وفا،محبت ،اخوت ،بھائی چارے کی علامت سمجھی جانے والی سرزمین بلوچستان آج دہشت گردوں اور ملک دشمن ایجنسیوں کی آماجگاہ بن ہوئی ہے۔