حمد اسی رحمٰن کی، جو معلم قرآن بھی ہے
حسن بیاں کا یہی معلم، خالق انسان بھی ہے
سر بسجود نجم و شجر، حمد اسی کی کرتے ہیں
معترف ازل سے ہی شمس و قمر کا نظم بھی ہے
طلب و تقاضا دنیائے عالم، کرتے اک میزان کا ہیں
عدل، انصاف، میزان، ترازو، خواہش انسان بھی ہے
مشرق ومغرب کا بھی رب ہے، دریاؤں کا خالق بھی
خالق فانی دنیا کا ہے، سو ابدی و لازوال بھی ہے
حاجت روا سب عالم کا، اور قادر بھی ہر شے پہ ہے
بچتا نہیں کوئی سرکش، بے شک وہ سلطان بھی ہے
ڈرنے، بچنے، جھکنے والے، انعام بھی دوہرا پاتے ہیں
حکیم بھی، خبیر بھی، ذوالجلالِ والاکرام بھی ہے