خود شناسی ایک صفت ہے، وہ صفت جو ہر فرد میں ہونی چاہیئے، خود شناس انسان کو ناگوار ماحول میں جینا پڑ جائے تو اس کی شخصیت بکھرنے سے بچ جاتی ہے۔ اس کی تحقیر کی جائے تو وہ اسے نظر انداز کر دیتا ہے اسے نیچا دکھانے کے جتن کرنے والا عموما مایوس ہی ہوتا ہے کیونکہ خود شناس انسان فطری طور پر بدلے میں نیچا دکھانے کی کوشش نہیں کرتا کیونکہ اسے معلوم ہوتا ہے کہ چاند کا تھوکا منہ پر پی آتا ہے۔
کئی بار آپ اپنے کو تنہا محسوس کرتے ہیں، آپ کی ڈھارس بندھانے والا کوئی نہیں ہوتا، اپ کے احساسات پر مرہم رکھنے والا کوئی نہیں ہوتا، آپ کے جذبات کو سمجھنے والا کوئی نہیں ہوتا۔ ایسے میں خود کی پہچان ہی ہے جو آپ کو مایوس ہونے سے بچا لیتی ہے۔ لہٰذا اپنے آپ کو پہچانئے، غلط رویوں پر کڑھنا چھوڑئیے۔
جب آپ اپنے آپ کو پہچان لیتے ہیں نا !
اپنی صلاحیتوں کو، اپنی مہارتوں کو، اپنے سلیقے، اپنے سگھڑاپے کو ۔ تو یقین مانیے، آپ کسی بھی اب ج کی باتوں پر کڑھنا چھوڑ دیتے ہیں، بار بار ٹوٹنے سے بچ جاتے ہیں۔
لہذا دیر مت کیجئے۔ خود شناسی کا سفر طے کیجئے، اپنی کوئی صلاحیت یا مہارت کھوجیے، جو خیر کے فروغ میں معاون ہو ، جو معاشرے میں مثبت تبدیلی کے لئے کارآمد ہو۔
معاشرہ دن بدن اخلاقی تنزلی کا شکار ہے، اس سے قبل یہ اخلاقی زوال ، خیر کا خاتمہ ہی کر دے۔ متحرک ہو جائیے۔ اپنی خیر خواہانہ سوچ کو عام کر کے۔ تو کبھی لکھنے کی صلاحیت کو بروئے کار لائیے۔ اچھا بول سکتے ہیں تو اس صلاحیت کو اصلاح معاشرہ کے لئے وقف کر دیں۔ سوشل میڈیا میں آپ کی دلچسپی ہے تو سوشل میڈیا کے مجاہد ثابت ہوں۔ پروفیشنل ہیں تو اپنے شعبے میں اپنے مثبت عمل سے انقلاب کی چلتی پھرتی دعوت بن جائیں۔ محدود تعلقات رکھتے ہیں مگر خود شناس بھی ہیں تو گردو پیش والوں کو بھی خود شناسی کے فن سے بہرہ ور کر دیں کہ یہ بھی ضدقہ جاریہ ہی ہے۔ خیر و بھلائی کو پنپنا دیکھنا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنی ذات سے باہر نکلنا ہو گا، انفرادی بھلائی پر مطمئن ہونا اجتماعی تبدیلی لانے میی رکاوٹ ہے، لہٰذا کوئی بھی بھلائی جس پر آپ انفرادی لحاظ سے عمل پیرا ہیں اسے ڈھونڈیں اور پھیلانے کی کوشش کریں۔
خود شناسی ایک فن ہے جس پر عبور حاصل کر لیا جائے تو افراد اپنی تقدیر آپ بناتے ہیں، اگر قومیں اس فن سے شناسائی پیدا کر لیں تو احساس کمتری سے نکل کر اقوام عالم میں اپنا مقام آپ طے کر سکتی ہیں، خود شناسی ہی ہے جو آپ کو اپنے اہداف کے حصول میں کسی سے خوفزدہ نہیں ہونے دیتی اور آپ آتش نمرود کو بھی ٹھنڈا کر سکتے ہیں۔۔۔ قیصروکسری کے ایوانوں پر بھی لرزا طاری کر سکتے ہیں۔ آئیے اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کو کھوجیں، نکھاریں اور تبدیلی کے امام بنیں۔