وضاحت کر نہیں سکتا مگر آواز دیتا ہوں
کہ اس کرب و بلا میں سخت جانوں کی ضرورت ہے
کہاں ہے سید الکونین ﷺ کی امت کے دیوانے ؟
کہ ناموس نبی ﷺ کے پاسبانوں کی ضرورت ہے
بھارت میں حکمران جماعت بی جےپی کی ترجمان ملعونہ نوپور شرما نے آقائے دوجہاں حضرت محمد ﷺ کی شان مبارکہ میں گستاخی کرکے ہر مسلمان اور انسانیت کادرد رکھنے والے کا دل چھلنی چھلنی کردیا ہے اس وقت پورا عالم اسلام میں ایک کرب اضطراب غم و غضہ کی لہر ہے عالم اسلام سراپا احتجاج ہے ستم ظریفی اور ظلم ستم کی حد تو یہ ہے بھارت میں ایک طرف تو نبی کریم ﷺ کی شان مبارکہ میں گستاخی کی گی تو دوسری طرف بھارت میں آقائے دو جہاں حضرت محمد ﷺ سے محبت کا اظہار کرنےوالے شمع رسالت ﷺ کے پروانوں پر تشدد ظلم ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں مسجدوں پر حملے کیے جارہے ہیں بی جے پی کی حکومت مسلمانوں کو تحفظ دینے میں مکمل طور ناکام ہوچکی ہے دنیا نے ایک بار پھر نام نہاد سیکولر بھارت کا مکروہ چہرہ دیکھ لیا ہے ایمان سے سرشار مسلمان کٹ مر تو سکتا ہے مگر آقائے دوجہاں حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی کسی صورت میں برداشت نہیں کرسکتا ہے۔
حضرت محمد ﷺ سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے تحفظ حرمت رسول ﷺ پر ہماری جانیں نچھاور ہے حضرت محمد ﷺ پوری عالم انسانیت کےلیے رحمت العالمین تھے سمجھ میں نہیں آتا کہ کبھی یورپ میں کبھی مغرب میں اظہار رائے کے نام پر کبھی ایسےہی اب بھارت میں آقائے دوجہاں حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی کی گی آخر دنیا کیادیکھناچاہتی ہےیہ حقیقت کسی دوست دشمن پر مخفی ہے نہ رہنی چاہیے کہ تحفظ ناموس رسالت ﷺ کا باب کسی قلم کی سیاہی سے نہیں لکھا جاتا اسکی داستان کو رقم کرنےکا اعزاز ڈیڑھ ہزار برس سے غازیوں اور شہیدوں کے مقدس لہو کی سرخی کو ہی حاصل ہےیقیناً جب تک اس دھرتی پر ایک بھی غیرت مند کلمہ گو باقی ہےوہ پوری ہمت و شجاعت کےساتھ اپنے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کے ناموس کی حفاظت کرتا رہےگا۔
آپ ﷺ کا جلوہ مقصود کائنات ہے جس سے زندگی کے خواب کو تعبیر ملی آپ ﷺ کے رخ انوار کی تابانی سے کائنات کا گوشہ منور ہوا ترک ہو یا تاجک یاعرب سب تیرے غلاموں میں شمار ہونےلگے آپ ﷺ نے اس دنیا میں زندگی کی شمع روشن کی پوری کائنات کو آپ ﷺ نے جینے کےلیے نظام حیات دیا آپ ﷺ کے دم قدم سے کائنات کا درجہ بلند ہوا بھارت میں ملعونہ نوپور شرما کی توہین رسالت واقعے سے ساری دنیا کے مسلمانوں کو ایک ذہنی و قلبی کفیت سے دوچار کردیا ہے ہر کلمہ گو مسلمان یہ محسوس کرتاہے کہ آری صرف اسکے دل پر چلی ہے شاید ہی کوئی کم نصیب ایسا ہوگا کہ جو سرور دو عالمﷺ کی گستاخی پر رنج و غم کی کفیت میں مبتلا نہ ہو عشق محمد ﷺ ایمانی جذبے سے سرشار مسلمانوں نے ہمیشہ اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر حرمت رسول ﷺکا تحفظ کیا ہے اور تاقیامت کرتے رہے گے مسلمان اپنے آقائے دو جہاں ﷺ کی ناموس پر کٹ تو سکتا ہے مگر نبی کریم ﷺ کی شان مبارکہ میں آپ ﷺ کی توہین برداشت نہیں کرسکتا ہے شمع رسالت کے پروانے حضرت محمد ﷺ سے جو محبت رکھتے ہیں وہ لفظوں میں بیان نہیں کی جاسکتی آپ ﷺسے محبت ہمارے ایمان کا جز ہے میں تاریخ میں آپ ﷺ سے محبت کے ایک واقعے کا ذکر کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔
سلطان ناصرالدین محمود بڑا متقی پرہیزگار بادشاہ تھا محبت رسول ﷺکے جذبے سے سرشار تھا رسول اللہ ﷺکا نام مبارک بھی انتہائی ادب و احترام سے زبان پر لاتا تھا سلطان ایک دوست تاج الدین محمد تھا سلطان اسکو ہمیشہ محمد کےنام سے پکارتا تھا ایک دن سلطان نے خلاف عادت اپنےخاص دوست کو تاج الدین کہہ کر پکارا تاج الدین محمد کو بڑا خوف ہوا کہ جس ملاطفت سے بادشاہ اسکو محمد پکارتا تھا وہ اب ملاطفت نہیں رہی شاید بادشاہ اس سے کچھ رنجیدہ خاطر ہے اس ڈر سے وہ تین دن تک بادشاہ کی خدمت میں حاضر نہیں ہوا تیسرے دن سلطان محمود نے اسکو گھر سے بلوایا اور پوچھا کہ تم تین دن سے کیوں غیرحاضر ہو تاج الدین محمد نے عرض کیاکہ بادشاہ سلامت آپ مجھے انتہائی پیار سے محمد کہہ کر پکارتے تھے لیکن اس روز آپ نے مجھے تاج الدین کے نام سے پکارا مجھے ڈر ہوا کہ شاید آپ کو مجھ سے کوئی بدگمانی پیدا ہوگی ہےاسی لیے میں نےاپنی صورت نہیں دکھائی یہ تین دن میں نے بڑی تشویش میں گذارے اور بہت کرب و بےچینی میں مبتلا رہا بادشاہ یہ سن کر مسکرایا اور اسکو اطمینان دلاتے ہوئے کہا میں تم سے بالکل بھی بدگمان نہیں ہوں تم کو میں نے اس دن تاج الدین صرف اس لیے پکارا تھا کہ اس وقت میں باوضو نہیں تھا مجھے شرم آئی کہ اس پاک محمد کا نام لوں۔ (تاریخ فرشتہ جلد اول ص74سے ماخوذ )
یہ آقا محمد ﷺسے عشق و محبت کی چھوٹا سا واقعہ ہے تحفظ ناموس رسالت ﷺ کی اصل روح نبی کریم ﷺ کا یہ فرمان اقدس ہےکہ “تم میں سے کوئی اس وقت تک کامل مومن نہیں ہوسکتا جب تک میں اسکے مال ،جائیداد ،اولاد ، ماں باپ ،حتیٰ کہ اسکی اپنی زندگی سے عزیز تر نہ ہوجاؤں تحفظ ناموس رسالت ﷺ ہر صاحب ایمان کےدل کی آواز اور اسکی عقیدت کا اعزاز ہے شمع رسالت ﷺکے پروانے آقائے دوجہاں حضرت محمد ﷺ کی عزت و توقیر پر فدا ہونا ایمان کی بنیاد سمجھتے ہیں اللہ تعالیٰ ہم سب کونبی کریم سےحقیقی محبت اس عشق رسول ﷺ عطافرمائے۔آمین کسی نے کیا خوب کہا ہے۔
مٹادے اپنی ہستی آج ناموس محمد ﷺ پر
یہ نکتہ ہے مسلمان کی حیات جاودانی کا