کسی بھی ملک میں متوسط طبقے کو کھپت کا کلیدی عنصر سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ وہ گروہ ہوتا ہے جو معاشی نقطہ نظر سے طلب اور رسد کے بہاو کو متوازن رکھنے میں انتہائی معاون ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہر ملک کی کوشش رہتی ہے کہ متوسط طبقے کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے معاشی پہییئے کو رواں رکھا جائے۔دنیا میں آبادی کے اعتبار سے سب سے بڑے ملک چین کی مثال لی جائے تو یہاں حالیہ برسوں میں متوسط طبقے کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور یہ تعداد 40کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے۔اس کا ایک بڑا فائدہ قوت خرید میں اضافے اور کھپت کے رجحان میں ترقی کی صورت میں سامنے آیا ہے۔
چین کے مصنوعات ساز اداروں نے ملک میں ٹیکنالوجی کی ترقی سے بھی بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے صارفین کی طلب کی روشنی میں مختلف نئی جہتوں پر کام کیا ہے اور اس کی تازہ مثال حالیہ وسط سالہ آن لائن شاپنگ فیسٹیول ہے جو اٹھارہ جون کو منعقد ہوا۔یہ سرگرمی چین میں کھپت بحالی کی ایک اور عمدہ عکاسی ہے، بالخصوص ایک ایسے وقت میں جب چین نے کامیابی سے اومیکرون لہر کو روکا ہے جس نے پچھلے دو مہینوں میں کچھ بڑے شہروں کو پریشانی میں مبتلا کیا ہوا تھا۔ اس سالانہ شاپنگ بونانزا میں، چین کے متعدد ای کامرس پلیٹ فارمز شریک ہوتے ہیں جبکہ یہ آئیڈیا چین کے معروف ای کامرس پلیٹ فارم جے ڈی نے 2004 میں اپنے قیام کے موقع پر پہلی مرتبہ متعارف کروایا تھا۔
حیرت انگیز طور پر جے ڈی نے رواں سال” 618” کے دوران لین دین کا مجموعی حجم 379.3 بلین یوآن (56.47 بلین ڈالر) رپورٹ کیا، جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 10.3 فیصد اضافہ ہوا۔ اس شاندار پروموشن کا آغاز یکم جون سے ہوا اور یہ سلسلہ 20 جون تک جاری رہا۔اس دوران صارفی کھپت کے لحاظ سے چین کے دو بڑے شہروں بیجنگ اور شنگھائی نے باقی تمام علاقوں کو مات دی اور یہاں صارفین نے دل کھول کر ریداری کی، لیکن یہ بات قابل زکر ہے کہ شاپنگ میلے کے دوران، ان دونوں شہروں سمیت چائنیز مین لینڈ کے تمام 31 مقامات بشمول صوبوں، بلدیات، اور خود اختیار علاقوں کے شہریوں نے آن لائن مصنوعات پر دی جانے والی بچت آفرز کا خوب استعمال کیا ۔
کھپت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اعلیٰ درجے کی خریداری جیسے کہ اسمارٹ ہوم اپلائنسز اور صحت کی دیکھ بھال سے وابستہ مصنوعات کی خریداری میں تیزی کا رجحان نظر آیا۔ گیمنگ ٹی وی اور بلند صلاحیت کے حامل ڈبل ڈور ریفریجریٹر کی فروخت میں بالترتیب 87 فیصد اور 65 فیصد اضافہ ہوا۔ مختلف تجارتی پلیٹ فارمز پر فروخت میں نمایاں اضافہ کے ساتھ، صارفین کی جانب سے صحت کی مصنوعات کو زیادہ پسند کیا گیا ہے۔ یہ بات بھی اچھی ہے کہ چین نے اپنی کھپت کی صلاحیت کو مزید بروئے کار لانے اور قلیل مدتی رکاوٹوں سے نمٹنے کے لیے تفصیلی اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے، جس میں کار جیسی مصنوعات کی خریداری پر پابندیوں میں نرمی اور شاپنگ واؤچرز میں اربوں یوآن کی منتقلی بھی شامل ہے۔ بیجنگ کی بات کی جائے تو شہر نے حال ہی میں ای کامرس کے کاروبار کو بڑھانے کے لیے لائیو سٹریمنگ پروموشن مہم بھی شروع کی ہے۔
چین کی کوشش ہے کہ آن لائن اور آف لائن خریداری کی مربوط ترقی کو تیز کیا جائے اور حسب ضرورت اور تجرباتی خریداری جیسے نئے کھپت کے رجحانات کو فروغ دیا جائے۔ 618 کے علاوہ، چین میں ہر سال دیگر میگا آن لائن شاپنگ پروموشنز کا بھی ایک بھرپور سلسلہ تشکیل پا چکا ہے جس میں 5.20، 3.08 ،11.11 اور 12.12 نمایاں ہیں۔ لیکن بلاشبہ سب سے بڑا آن لائن شاپنگ فیسٹیول 11 نومبر کو منعقد ہونے والا ڈبل 11 شاپنگ فیسٹیول ہے، جو چین میں 2009 میں شروع ہوا تھا اور گزرتے وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوتا جا رہا ہے۔ مشرقی ایشیائی ممالک جیسے تھائی لینڈ، فلپائن، انڈونیشیا، ملائیشیا اور سنگاپور کے ای کامرس پلیٹ فارمز نے بھی اس شاپنگ فیسٹیول میں شرکت کی ہے، جو اب نہ صرف آن لائن خریداری کا ایک زبردست پلیٹ فارم بن چکا ہے، بلکہ ایک ثقافتی رجحان بھی ہے۔