یہ کونسی دنیا ہے بھئی کون لوگ ہیں یہ ایک نہیں دو نہیں پوری دو سو سے زائد خواتین شاید اپنے حقوق مانگنے ا ئی ہیں۔ لیکن یہ تو بڑے ادب سے سر پر دوپٹہ لئے بیٹھی ہیں لیکن ہوسکتا ہے کوئی سیل لگی ہو پر یہاں تو ایسا بھی کچھ نظر نہیں آرہا پھر کیا مقصد ہے؟ ان کا ! یہاں جمع ہونے کا، لگتی تو سب پڑھی لکھی ہیں پتہ نہیں دیکھتی ہوں کچھ دیر۔ یہاں تو اسٹیج بھی ہے اور ایک لڑکی مائیک پکڑے سلام کرہی ہے تو پورا ہال جواب سے گونجتا ہے تلاوت قرآن پاک سے ان کی بات کا آغا ہوا، چلو جی اب شاید شور و گل ہوگا کیوں کہ یہ تو پڑھی لکھی خواتین ہیں اور اس اسلامی ملک میں جہاں عورت قید میں ہے وہاں یہ خواتين اتنی آزادی سے بیٹھی ہیں نظر چاروں طرف دوڑائی توسامنے بڑا سا پینافلیکس لگا تھا جس پر لکھا تھا۔ منزل کی تمنا ہے تو کر جہد مسلسل۔ خواتین کو جہد مسلسل کرنے کو کہ رہے ہیں منزل کی تمنا کے لیۓ یہ پاکستان ہی ہے نہ ارے اس کےبلکل نیچے لکھا تھا۔ دو روزہ میڈیا ورک شاپ۔ میری تو سجھ سے باہر ہے یہ اتنی آزادی سے ٹیکنیکل دور میں عورت کو ٹیکنیکل تربیت فراہم کر رہے ہیں لگتا ہے یا تو ٹیم غیر مسلم ہے یا پھر سیکھنے اور سکھانے والی سب خواتین ہیں کیوں کہ مسلمان عورت کو کہا اتنی آزادی۔
اس دو روزہ ورک شاپ کا پورا شیڈول لکھا تھا کھانے اور نماز کے وقفے کے بعد تو ساری ورک شاپ مرد حضرات نے ہی کرانی تھی۔ تو اب خواتین کیا کریں گی ؟؎ چلو پروگرام کا آغاز تو ہو چکا تھا۔ اب ثمرین احمد گفتگو فرما رہی تھیں۔ سجدہ عشق ہوتو عبادت میں مزا آتا ہے۔ اسی طرح دوسرے معزز اسپیکر آتے رہے اور ٹرینگ کا سلسلہ چلتا رہا ظہر کی نماز ہوئی تو سب وضو کرنے چلے گۓ میرا وضو تھا تو میں نے پہلے نماز ادا کرلی کھانا کھا کر میں نے سوچا ہاتھ منہ پھر سے دھولیں تھوڑا اچھا محسوس ہوگا اور پروگرام میں بھی مزہ آئے گا۔ میں نے فارغ ہو کر پھر سے ہال کا رخ کیا داخلی دروازہ کھولا تو منظر بدل چکا تھا پورا ہال باحجاب خواتین سے بھرا تھا۔
پل بھر کے لیۓ ایسا لگا جیسے میں کہیں اور آگئی ہوں ابھی تھوڑی دیر پہلے تو یہاں خواتین دوپٹے سے بیٹھی تھی۔ تب ہی ایک خاتون نے کہا اندر آجائیں پردہ کر کے کیوں کہ اب مرد حضرات کلاس لے رہےہیں سوشل میڈیا کے حوالے سے۔ یا اللہ بڑی جلدی پورے ہال نے منظر بدل لیا۔ چلوں میں بھی اپنی نشست پر بیٹھ گئی۔ ارے یہاں کی عورتیں تو پردہ کرتی ہی ہیں لیکن مرد بھی نظر جھکائے اپنا فرض انجام دے رہے ہیں یہ سب دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوئی۔ مانا بے حیائی بڑھ گئی ہے پر حیا والے اب بھی موجود ہیں۔ ہوتی ہوں گی عورت پر سختیاں رکھتے ہوں گے قید میں پر اس سے زیادہ اور کیا آزادی ہوگی کئی گھنٹوں کا پروگرام اتنا زبردست انتظام کھانا پینا اور اتنی عزت واحترام بہت خوب یہ پاکستان ہی ہے اور یہ مسلم خواتین ہی ہیں یہ وہ خواتین ہیں جنھوں نے اللہ کی رسّی کو مضبوطی سے تھامنے کا عہد کیا ہے یہ نسلوں کی معمار ہیں یہ علم کی پہلی درس گاہ ہیں یہ چاند کے گرد ستارے ہیں چاند ان کی جماعت ہے اور یہ چمکتے ستارے ہیں۔
دل بہت خوش ہوا علم کی ان شاخوں کو دیکھ کر جن کے دلوں میں اسلام کے پودے لگے ہیں جنھیں جماعت تروتازہ رکھنے کے لیۓ ایسی دینی ورکشاپ رکھتی ہے۔ اور خواتین کو نہ صرف دین بلکہ ٹیکنیکل دور کا بھی مطالعہ کروا رہی ہے یہ یاد دلاتی ہے کہ مسلم بہن بیٹی حجاب میں رہ کربھی بہت کچھ کر سکتی ہے اسلام کے اصولوں کے مطابق دنیا بدل سکتی ہے اور اگر کوئی اس کے حجاب کی طرف ہاتھ بڑھائے تو وہ نعرہ تکبیر بلند کر کے اس ہاتھ کو روک تو کیا توڑ بھی سکتی ہے۔ اسی لیۓ یہ چاند کے گرد ستارے ہیں۔