سات سمندر پار سے اسکرین پر نمودار اس کے میسج نے حیران کردیا۔ سوچا خیریت ہے اتنی رات کو جاگ رہی ہے۔ میسج کھولا تو لکھا تھا کیا کر رہی ہو؟ بتایا کہ ناشتے سے فراغت ہوئی ۔ میں نے یک دم پوچھ ڈالا مگر تم کیوں جاگ رہی ہو؟ وہاں تو کافی رات ہوگی۔
جواب آیا میرا اسٹیٹس دیکھا؟ میں نے کہا نہیں کیوں،کیا ہوا؟ اس نے کہا پہلے اسٹیٹس دیکھو پھر بتاؤں گی۔ اسٹیٹس پر کچھ لائیٹس تھیں مگر واضح نہیں تھا۔ سوچا شاہد کچھ خرید کر لائی تو دکھارہی ہے، جواب دیا ہاں اچھا ہے، پھر اس نے الجھتے ہوئے کہا میں نے ڈیکوریٹ کیا ہے اچھا ہے نا ، میں اسی لئے جاگ رہی ہوں کہ 12 بجے کا انتظار ہے۔
میں نے پھر حیرت کا اظہار کیا ! مگر یکدم سمجھ گئی اوہ اچھا، کہا کہ تمہیں یہ سب کرنے کی کیا ضرورت ہے تمہارا تو آفیشل رشتہ ہے۔ اس نے کہا تو کیا میاں بیوی کو اظہار محبت کی ضرورت نہیں، میں نے کہا کیوں نہیں روز کرو آج ہی کیوں؟ اس نے کہا کہ آج خاص دن ہے؟ آج میں نے وش کیا اور انہوں نے بھی مجھے سرخ گلاب دیئے تمہیں دکھاتی ہوں، گلاب تو واقعی حسین تھے لیکن آج ہی کیوں۔ گلاب تو کسی دن بھی دیئے جاسکتے ہیں یا روز ہی اگر دل چاہے، اظہار محبت کے طریقے اور دن تو مخصوص نہیں پھر ہم کیوں اتنے پیارے رشتے کو ایک دن کے اظہار کے لئے مخصوص کرلیں؟ ہماری گفتگو جاری تھی، پھر کہا تم نہیں سمجھوگی آج تو محبت کا دن ہے، بھلا محبت کا بھی دن ہوتا ہے؟ میرے ذہن میں پھر خیال ابھرا۔
کہنے لگی کوئی ضروری تھوڑی کہ آج کے دن میاں بیوی سیلیبریٹ کریں آج تو کوئی بھی کسی سے اظہار محبت کرسکتا پے، چاہو تو اپنی امی کو وش کردو۔ مطلب کسی بھی پاکیزہ رشتے کو ایک دن کے اظہار کی کیا ضرورت، دن تو مخصوص کیا گیا ہے ناجائز رشتے کا جو ایک میٹھے زہر کی طرح پاکیزہ رشتوں میں سرایت کر رہا ہے، جائز محبت حدود کی پابند ہے، شرم و حیا کی پیکر ہے، بیڈ روم کی باتیں نکل کر اسٹیٹس پر سجادی جاتیں ہیں، نکاح ایک مقدس معاہدہ ہے یہ محض ایک دن کی خوشبو اور پھول دینے کا نام نہیں بلکہ رفاقت نبھانے کا نام ہے۔ خوشبو ،پھول ،چاکلیٹس ضرور دیں لیکن اپنی خوشی سے دیں اندھی تقلید میں نہیں کہ اس کی ابتدأ کرنے والے نے ایک ناجائز رشتے کو فروغ دیا اور جس کی یاد میں یہ کیا گیا۔ ہمارا تو ہر دن اظہار کا ہونا چاہئے۔ آپ بہترین بیوی بنیئے اور شوہر بہترین شوہر بن کر دکھائے جیسا کہ اللہ نے بتایا ہے۔ پھر یہ پھول، خوشبو، چاکلیٹس جنت میں آپ کی منتظر ہونگی! ان شأاللہ ۔