اکثر ہم لوگوں کو یہ کہتے سنتے ہیں کہ” میں بہت مصروف ہوں” میرے پاس اپنے لئے بھی وقت نہیں ہے حتٰی کہ ایک کال یا میسج کرنے کا بھی وقت نہیں ملتا تو ایسے میں پریشان نہ ہوں کہ پتہ نہیں وہ لوگ ایسا کیا کام کر رہے ہیں جو ان کو بالکل بھی فرصت نہیں ملتی ـسب سے اہم بات جو سمجھنے کی ہے وہ یہ کہ سب کی اپنی اپنی مصروفیات ہوتی ہیں لیکن اس سے بڑھ کر ان کی ترجیحات ہوتی ہیں ـ
کچھ لوگ واقعی مصروف ہوتے ہیں اور ان کا کام نظر بھی آ رہا ہوتا ہے کیونکہ وہ صحیح سمت میں کام کر رہے ہوتے ہیں ـ ہم میں سےبیشتر لوگ صرف مصروفیت کی خود پر مہر لگالیتےہیں ـدراصل صرف مصروف رہنا ضروری نہیں ہوتا بلکہ اہم یہ ہے کہ اس مصروفیت میں آپ اپنے کام کیسے سرانجام دے رہے ہیں اور ان سے کیا حاصل ہو رہا ہے ـ
دراصل ہم سب کی زندگی میں بہت سارے روزمرہ کے ایسے کام ہوتے ہیں جو ہم نے ہر حال میں سرانجام دینے ہی ہوتے ہیں کیونکہ اس کے علاوہ دوسرا کوئی چارہ نہیں ہوتا لیکن کچھ کام ہم خود پر مسلط کر لیتے ہیں وہ ایسے کہ ہمارے اردگرد کچھ لوگ ایسے موجود ہوتے ہیں جو ہمیں کام کہہ دیتے ہیں اور ہم ان کوانکار نہیں کر پاتے جس کی وجہ سے ہمارے اپنے کام کا دباؤ بڑھ جاتا ہے ـجوآہستہ آہستہ ذہنی ارتعاش کا باعث بنتا چلا جاتا ہے ـ
اللہ تعالٰی نے ہمیں اشرف المخلوقات بنایا ہے اور خاص صلاحیتوں سے نوازا ہے ـ ہم بہت سارے کام ایک ساتھ سرانجام دے سکتے ہیں لیکن اس ایک مخصوص سطح سے زیادہ کام کرنا ہمارے لئے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے ـجو وقت گزرنے کے ساتھ ہمارے جسمانی اور دماغی حالت پر اپنا اثر چھوڑتا چلا جاتا ہے ـاس کا حل یہ ہے کہ اپنے اس دباؤ کو کم کرنے کے لئے معذرت کرنے کی عادت اپنا کر ہم خود پر احسان کر سکتے ہیں ـ
دیکھنے میں یہ بھی آتا ہے کہ اتنے کام ہوتے ہیں کہ سمجھ نہیں آتا کہ کون سا کام پہلے کیا جائے اور کون سا کام بعد میں کیا جائے اور ہوتا یہ ہے کہ ہم بہت سارے کام ایک ساتھ شروع کر لیتے ہیں اور اسی باگ دوڑ میں کوئی ایک کام بھی ڈھنگ سے نہیں کر پاتے اور نتیجہ وہی نکلتا ہے کہ دماغی و جسمانی تھکاوٹ کے علاوہ غصہ اور مایوسی گھیر لیتی ہے اور یہ سوچ ہمیں ستانے لگتی ہے کہ ہم کچھ کر ہی نہیں سکتے ، ہم جیسا بےکار کوئی ہو ہی نہیں سکتاـ اس کابہترین حل یہ ہےکہ ہم اپنےتمام کاموں کی ایک فہرست بنا لیں، لکھ لینے میں کوئی حرج نہیں ہوتا ـ پھراس میں دیکھیں کہ کون ساکام سب سےاہم ہےاورکس کام کےبغیرگزاراہوسکتاہےیا کس کام کی حتمی تاریخ قریب ہے اور کس کام کو کچھ دن بعد کیا جاسکتا ہے ـبس سب سےاہم کام کوسب سےپہلےکریں تاکہ پریشانی سے بچا جا سکے ـ ہرکام کواسکی اہمیت کےحساب سے لکھ لیں اور آرام سے کرتے جائیں لیکن اپنے آرام کا وقت ضرور رکھیں جس میں آپ کوئی جسمانی یا دماغی کام نہ کریں کیونکہ سارا دن ایک ٹانگ پر کھڑے ہو کر کام نہیں کیا جاسکتا ہماری صحت کے لئے آرام ضروری ہوتا ہے ـ
اگر ہم ڈھیر سارے کام ایک ساتھ شروع کر لیتے ہیں تو ایک بھی اپنے وقت پر مکمل نہیں ہو پاتا اور آپ کی توجہ چونکہ بٹ جاتی ہے لہذا وہ نتائج حاصل نہیں ہوتے جو آپ چاہتے ہیں یا وقت کی ضرورت ہوتے ہیں نہ ہی جلد بازی میں اس کام میں جدت پیدا کر پاتے ہیں اس کی مثال اس طرح دی جاسکتی ہےکہاگرآپ کوئی ہنرسیکھناچاہتےہیں توایک وقت میں ایک ہی ہنر پر کام کریں جب تک آپ اس میں مہارت حاصل نہ کر لیں ـاسکےبرعکس صرف آپ کےوقت کاضیاع ہی ہوگااورحاصل مقصد کچھ بھی نہیں۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ کی زندگی کا کوئی نہ کوئی خاص مقصد ہونا چاہئیے جسے آپ حاصل کرنا چاہتے ہوں پھر اس کے بارے میں تمام درکار معلومات ہونی چاہئیے تاکہ آپ اپنی سمت کا تعین کر سکیں اس کے بعد مکمل منصوبہ بندی اور لائحہ عمل کے ساتھ کام کرنا شروع کریں کبھی بھی ناکامی کے ڈر کو خود پر حاوی نہ ہونے دیں ، روزانہ کی بنیاد پر اپنے تمام کاموں کی لسٹ بنائیں اور اگلے دن کے اختتام پر دیکھیں کہ کیا کام رہ گئے ہیں پھر اس لسٹ کو نئے سرے سے ترتیب دے لیں۔
ہم اپنے بچپن سے سنتے آ رہے ہیں کہ جب بھی کوئی کام شروع کریں اس کو درمیان میں نہ چھوڑیں اور ہر کام میں تسلسل کو برقرار رکھیں مثال کے طور پر اگر گرافک ڈیزائینگ سیکھ رہے ہیں اور مشکلات کا سامنا ہے تو اس کو سیکھنا ترک کرنے کی بجائے اس کو سیکھ کر ہی دم لیں اور ہر کام کو خود کے لئے ایک چیلنج سمجھ کر کریں اور اپنا موازنہ دوسروں سے نہیں بلکہ اپنی ہی کارکردگی سے کریں ،ٹیکنالوجی کا دور ہے ہر قسم کی مدد یوٹیوب ، گوگل اور دیگر ذرائع سے صرف ایک کلک پر حاصل ہوجاتی ہے ـاس سےفائدہ حاصل کریں، خود کو منظم کر کے چلیں تاکہ صرف مصروف نہ رہیں بلکہ اپنی پیداواری صلاحیت کو بھی بڑھا سکیں ـ
اپنی زندگی کی کتاب کے خود مصنف بنیں اور کسی دوسرے کو کسی بھی صورت میں اس کی باگ دوڑ سنبھالنے نہ دیں ـاپنےلئےوقت نکالیں اپنےذہنی سکون کےلئےکم از کم ہفتہ میں ایک دن ایسا ضرور مقرر کریں جس میں آپ اپنے دل کی سن سکیں اور وہ کر سکیں جو آپ کرنا چاہتے ہیں یا جو کام آپ کو سکون اور خوشی عطا کرتا ہے ـکیونکہ اچھی زندگی گزارنےکےلئےہمارااندرسےخوش ومطمئن رہنابہت ضروری ہےـ
زندگی ایک مسلسل جدوجہد کا دوسرا نام ہے ـ اپنےمقاصدکےحصول کےلئےانتھک محنت اورکوشش کریں اور اپنی ذمہ داریوں کو خوش اسلوبی سے نبھائیں، آپ مصروف ضرور رہیں لیکن دوسروں کو اپنی مصروفیت کا پرچار نہ کریں ـ سبھی لوگ اپنی اپنی زندگی کی دوڑ میں مصروف عمل ہیں لہذا ہمیں اپنے کام سے کام رکھتے ہوئے خود کا کسی سے موازنہ نہیں کرنا چاہئیےـ مثبت طریقےسےجیواورجینےدوکی پالیسی پرعمل پیرا ہو کر ہم کامیابی کو خوش آمدید کہہ سکتے ہیں ـ