یا رب کیسے شکر ادا کروں۔ تو تو سمیع و علیم ہے اور تو نےدھرنے والوں کی نیت، ہمت، استقامت، ولولہ، جوش اور حق پر ڈٹے رہنے کو قبول فرمایا کیسے گزرے یہ 29 دن یہ تو دھرنے میں بیٹھنے والے لوگ زیادہ جانتے ہیں مگر ہم جب دھرنے میں جاتے تھے تو خواتین کی حفاظت اور احترام کا جو انتظام ہوتا تھا وہ دیکھنے کے قابل تھا۔
دھرنے کے سپہ سالار حافظ نعیم الرحمن بھائی کے ساتھ ان کے تمام ساتھیوں کے علاوہ میں سلام پیش کرتی ہوں ان ورکرزکو جنہوں نے دن رات تمام کام کیے صفائی کا بہت اچھا انتظام تھا میں نے دیکھا کہ پانچ افراد تمام چاندنی اور دریوں کو لپیٹ کر کندھوں پر ڈالے شامیانے کے درمیان سے باہر لے جا رہے ہیں اور آگے آگے ایک بزرگ صاحب راستہ بناتے جاتے تھے یہ سب دین کے راہِ حق کے ساتھی تھے۔
بارش آئی سردی بڑھی ٹھنڈی ہوائیں چلیں مگر پائےاستقلال میں لرزش نہ آئی، ڈٹے رہے کھڑے رہے وہ راتوں کی عبادت اور عبادتوں میں جو دعائیں اور گھروں میں بیٹھی ہوئی خواتین کی دعائیں ماں بہنوں اور بیٹیوں کی صورتوں۔ میں آنسوؤں میں ڈوبی ہوئی دعائیں ۔خلوص میں ڈوبی التجائیں کہ اللہ ہمارے بھائیوں کی حفاظت فرما کہ جماعت جو ڈٹی ہے کھڑی ہے اپنی ذاتی شہرت کے لیے نہیں اپنی جماعت کی شہرت کے لئے نہیں بلکہ کراچی کے عوام کے غضب ہو ئے حقوق لینے کے لیے کھڑی تھی ہمارے بچوں اور آئندہ آنے والی نسلوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے تھے نظم ضبط اور امن اپنا۔شعار رکھا کون ہے جو اپنی ذات سے ہٹ کر سوچتا ہے مگر مولانا مودودی رحمۃ اللہ علیہ کے لٹریچر نے فولادی بنا دیا تھا پتہ چل گیا کہ جب حق کے لیے جدوجہد کریں گے تو عوام بھی ساتھ دے گی اور مختلف شعبہ ہائے زندگی کے افراد بھی بڑے بڑے تاجروصنعتکار بھی غرض سچ اور حق کو سمجھنے والے اس دھرنے میں شریک ہوتے رہے۔
غرض اس دہرنے کی شان بڑھتی رہی تعداد بڑھتی رہی عوام کو حقیقت کا احساس ہوتا گیا اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ انتیس دن کی سخت آزمائش ، امتحان ، صبر اور ہمت کا اللہ نے یہ صلہ دیا کہ سندھ حکومت کی ترجمانی کرتے ہوئےصوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے آ کر سارا معاہدہ پڑھا ایک ایک شق کو کھول کر بیان کیا اور یوں حق آگیا باطل مٹ گیا اللہ کا وعدہ پورا ہو کر رہا آج آنسو ہیں ہر شخص کی آنکھوں میں یہ خوشیوں کے آنسو ہیں سجدہ شکر ہے کہ جبین شکر کے لبریز جذبے میں ڈوبی ہے سجدہ لمبا ہوگیا رب کی قربت جو ملیں تو شکر آنسوؤں میں ڈھل گیا بندے کی کیا مجال مگر حق اور سچ کا ساتھ دینے والوں کا اللہ ساتھی ہے بس اب دعا ہے کہ صوبائی اسمبلی اور حکومت اس سب کو جلد سے جلد عملی جامہ پہنائے۔ آمین۔