کراچی دھرنے کو 25 دن سے زیادہ ہوگئے ہیں جہاں اس دھرنے کے مقاصد کو کراچی کی عوام کے علاوہ جہاں پورے ملک کے عوام میں بہت پذیرائی حاصل ہوئی وہیں عوام میں اپنے شہری حقوق کے شعور کی لہر بھی دوڑ گئی ہے۔
ہمارے معاشرے میں ہمیشہ دو طرح کے رویہ کام کرتے ہیں ایک مثبت دوسرا منفی اور اسی لیے کچھ نا عاقبت اندیش اور شر پسند عناصر اس دھرنے کو تعصب اور لسانیت سے جوڑ رہے ہیں ہر انسان کی ایک سوچ اور فکر ہوتی ہے۔ اور وہ اسی کے تناظر میں چیزوں کو دیکھتا اور سمجھتا ہے بد قسمتی سے ہمارے ملک کی عوام نے قیام پاکستان سے لے کر حال حاضر تک حکومتوں سے دھوکے ہی کھائیں ہیں اور پارٹیوں کے نعرہ پر ہی اپنے ووٹ کو ہمیشہ ضائع کیا ہے اس لیے وہ اس دھرنے کو بھی اسی تناظر میں دیکھ رہے ہیں لیکن اب فضاء میں تبدیلی کی ہوا چلنا شروع ہوگئی ہے اور جتنا طویل یہ دھرنا ہوتا جائے گا اتنی ہی بے اعتباری کی دھن کم ہوتی جائے گی، ان شاءاللہ۔
جماعت اسلامی کی قیادت ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ واضح کرتی ہے کہ،یہ دھرنا کسی مخصوص پارٹی کے خلاف نہیں ہے بلکہ جس منشور پر سندھ حکومت عمل پیرا ہے اس کے خلاف ہے،یہ دھرنا حکومت کے خلاف نہیں پر اسکے سسٹم کے خلاف ہے وہ چہرے نہیں نظام بدلنے کی بات کر رہا ہے،یہ دھرنا اہل کو اسکا حق دینے کے لیے ہے،یہ دھرنا مظلوم کو انصاف دلانے کے لیے ہے چاہے وہ کسی بھی قوم یا برادری سے تعلق رکھتا ہو کراچی میں رہنے والا ہر فرد اسکا حق دار ہے،یہ دھرنا وی آ ئی پی کلچر ، وڈیرہ شاہی اور جاگیردانہ نظام کے خاتمہ کے لیے ہے جس نے عوام کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑ رکھا ہے،یہ دھرنا کراچی کی ترقی کے لیے ہے اسکی تزئین و آرائش کے لیے ہے،یہ دھرنا بندوں کو بندوں کی غلامی سے نکال کر اللّٰہ کی بندگی میں لانے کے لیے ہے،یہ دھرنا شہر کراچی میں درست قیادت کے انتخاب کے لیے ہے ایسا لیڈر جو بے باک بھی ہو ،نڈر بھی ہو ،معاملہ فہم بھی ہو، ہر دل عزیز، گفتار وکردار کا غازی بھی ہو،یہ دھرنا احتجاج کرنے کے ڈھنگ بھی سکھاتا ہے جہاں کوئی غیر اخلاقی یا تخریبی کاروائیوں کے بغیر تعمیری سرگرمیوں کے ساتھ اپنی اواز دنیا کو پہنچا رہا ہے ۔
اس دھرنے سے یہ میسج گیا ہے کے جماعت اسلامی ہی وہ جماعت ہے جہاں خواتین کو اپنے حق کے لئے آواز بلند کرنے کی پوری آزادی حاصل ہے۔ خواتین باوقار طریقے سے دھرنے میں کراچی شہر کی خواتین کی نمائندگی کر رہی ہیں۔اور کسی بھی غیر اخلاقی حرکت کا ریکارڈ پر نہ آ نا بھی ایک ریکارڈ ہے۔ اس سے ان کی پارٹی کی اخلاقی تربیت کا پتا چلتا ہے ۔یہ دھرنا خواتین کو بھی پورا حق دینے کی بات کرتا ہے اور اپنی صفوں میں ان کو پورا احترام دیتاہے۔
یہ دھرنا بچوں کو انکی بہتر زندگی،تعلیم اور شاندار مستقبل دینے کی بات کرتا ہے،یہ دھرنا علامت ہے ،استعارہ ہے ،اُمید ہے،صبح نو کی نوید ہے ، اسلامی نظام کی قرار داد ہے،اللّٰہ کریم فرماتے ہیں اگر تم نہ اٹھوگے تو میں کسی اور کے ذریعے سے اپنا کام کروالوں گا تو رب ہمارا محتاج نہیں ہے ہم رب کے محتاج ہیں اس دھرنے کی آواز بن کر حق کے پلڑے میں اپنی گواہی لکھوانا ہماری ضرورت اور ذمہ داری ہے۔ ہماری کوشش ہی رب کو مطلوب ہے۔ نتیجہ تو اللّٰہ کے ہاتھ ہے۔ مجھے اور آ پ کو اس پر سوچ کروقت ضائع کرنے کی ضرورت نہیں ہے بس چلتا جا اور اپنا حصہ ڈالتا جا کے اصول پر کام کرنا ہی حقیقی کامیابی ہے۔
کیا مثبت کیا منفی۔۔۔۔ اِدھر اُدھر کی بات نہ کر ۔۔۔بس یہ دیکھ کے تو رحمان کا بندہ ہے یا شیطان کا ۔