معاشرے کی ذہن سازی میں ڈراموں اور پروگراموں کا اہم کردار ہے حالیہ دور میں مسلسل خود کشی جیسے حرام فعل کو دکھایا جا رہا ہے مشکلات و پریشانی ہر انسان کی زندگی کا لازمی جز ہے اس سے فرار اختیار کرنا کمزور لوگوں طریقہ زندگی ہے اسلام میں خودکشی کو حرام فعل قرار دیا ہے خودکشی کرنے والا اس تکلیف میں قیامت تک مبتلا رہے گا۔
۔پاکستان بے روزگاری ۔مہنگائی۔بنیادی ضرورت کی عدم فراہمی جیسے مسائل کا شکار ہے اس پر ایسے ڈراموں اور پروگرام کو دکھانا لوگوں کے اندر مذید مایوسی پھیلانے کے مترادف ہے معاشرے میں پھیلی ڈپریشن فضا کو کم کرنے اور مسائل کے حل کے لئے مثبت پروگرامز دکھانے چاہیے
مایوسی انسان کو کفر کے قریب لے جاتی ہے قرآن میں بھی اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا ہے….کہ، اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو،اسی مایوسی کی بنا پر پاکستان میں آئے روز اس خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے لاہور میں خاتون میں شوہر کی بے وفائی کی وجہ سے خودکشی کرلی ُ۔۔۔ایک طالب علم نے ٹیچر کی محبت میں خودکشی کرلی ۔۔ایسے بہت سے واقعات بکھرے پڑے ہیں
اپنی نسلوں کے اندر مایوسی ۔کفر ۔خودکشی جیسے رحجانات کو نکالنا ہوگا اچھے پروگرام اور ڈراموں کو فروغ دینا ہو گا میڈیا کو بھی اپنا کردار نبھانا ہو گا تعمیر افکار ہمیشہ پر امید لوگ ہی کرتے ہیں۔۔۔۔طیبہ سلیم