انسان حیوان ناطق ہے ۔یہ بولنے پر قدرت رکھتاہے ۔اپنی بات ،اپنا مدعا ،اپنا موقف بول کر بتاتا،سمجھاتاہے ۔لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس کے باڈی ایکسر یشن اس کے پیش کردہ موقف یا بات کی تائید بھی کرتے ہیں بلکہ بہترین وضاحت کا ذریعہ بھی بنتے ہیں ۔
قارئین: ہم میں سے بہت سے لوگ اکثر اپنی روزمرہ کی زندگی میں کچھ حرکات اور اشاروں کا استعمال کرتے ہیں،لیکن اس پر مطلع نہیں ہوتے غیر ارادی طورپر یہ اشارے ہورہے ہوتے ہیں ۔بنیادی طور پر آپ یہ سمجھ لیں کہ یہ حرکات ،اشارے ایک فرد دوسرے شخص کو مخاطب کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے تاکہ معلومات اس تک بہتر اور تفصیلی طریقے سے پہنچیں، اور وہ ہاتھ، چہرے، پاؤں، کندھوں، یا حتیٰ کہ آواز کے لہجے سے بھی ہوتی ہے۔
باڈی لینگویج کے استعمال میں اس زبان کو یا تو غیر ارادی طور پر یا رضاکارانہ طور پر اور جان بوجھ کر استعمال کیا جاتا ہے، مثال کے طور پر، استاد اکثر اسے اپنے طلباء تک معلومات پہنچانے کے مقصد سے استعمال کرتا ہے، اور یہ مریضوں اور ڈاکٹروں کے درمیان بھی استعمال ہوتا ہے، اور انجینئر جب وہ کارکنوں کو اپنی ہدایات کی وضاحت کرنا چاہتا ہے۔
مشاہدہ میں یہ بات آتی ہے کہ عام طور پر، یہ زبان خواتین اور تمام عمر کے گروپوں میں سب سے زیادہ رائج سمجھی جاتی ہے۔ مطالعات نے ثابت کیا ہے کہ خواتین میں فطری طور پر غیر زبانی اشاروں کو اٹھانے اور سمجھنے اور ان کے کوڈ اور علامتوں کو سمجھنے کی بڑی صلاحیت ہوتی ہے، چاہے وہ کتنے ہی درست اور تفصیلی کیوں نہ ہوں۔باڈی لینگویج سیکھنا یہ زبان کئی ذرائع سے استعمال اور سیکھی جا سکتی ہے۔آئیے ان طریقوں پر غور کرلیتے ہیں ۔
آنکھ:
اسے انسانی شخصیت کی اہم حصہ سمجھا جاتا ہے، جس کے ذریعے انسان دوسرے شخص کی سوچ اور دماغ میں کیا گزرتا ہے اس تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔ دوسروں کی آنکھوں میں دیکھنے سے بھاگنا ہمیشہ شرم کی علامت نہیں ہے، بہت سے معاملات میں یہ ایک علامت ہے.
بھنویں:
ایک بھنویں اٹھانا اس بات کا اشارہ ہے کہ اس شخص کے نقطہ نظر سے یقین کرنا مشکل یا ناممکن ہے، جبکہ دونوں بھنویں اٹھانا حیرت کے احساس کی نشاندہی کرتا ہے۔
کان:
کان کو رگڑنا یا ان پر ہاتھ پھیرنا اور انہیں باہر نکالنا بولنے والے کے الفاظ کی سچائی کے بارے میں الجھن یا شک، یا عمل کرنے اور مناسب فیصلہ لینے کی صلاحیت سے محروم ہونے کی علامت ہے۔
پیشانی:
پیشانی کو جھکانا اور ایک ہی وقت میں ہلکی سی اداسی اور اداسی کے ساتھ دیکھنا، الجھن اور الجھن کی دلیل ہے، اور جو کچھ اس نے سنا اس پر عدم اطمینان ہے۔
کندھوں کا استعمال:
کندھوں کو حرکت دینا حدیث کے فہم میں کمی کی دلیل ہے۔
انگلیاں:
میز یا میز پر ان کے ساتھ کلک کرنا ،یا انگلیوں کو باہم چٹخاناگھبراہٹ کے احساس کی نشاندہی کرتا ہے۔
قارئین:
منہ:
یہ سب سے عام طریقہ ہے جو بچے استعمال کرتے ہیں جب وہ جھوٹ بولنے اور اپنے والدین سے کچھ چھپانے کا سہارا لیتے ہیں۔ وہ اپنے منہ پر ہاتھ رکھتے ہیں ۔
باڈی لینگویج کو پڑھنے کے طریقے زبانی کمیونیکیشن سے آپس میں 60% معنی کی سمجھ ہوتی ہے، اور لوگوں کے پیغام کے سگنلزکو دیکھنا اور ان سگنلز کو مؤثر طریقے سے پڑھنے کے قابل ہونا ایک بہت مفید ہنر ہے۔
قارئین :
ہم گلابل ورلڈ میں جی رہے ہیں ۔یہ کمیونیکیشن کی دنیاہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہم اس دوڑ میں مناسب اور معقول انداز میں بہتر اور بہترین کی جانب گامزن سفر ہوسکیں تو باڈی لینگویج بھی سیکھنی چاہیے ۔اس علم کی بدولت ہم موثر ابلاغ کی دنیا کا کارگر حصہ بن سکیں گے ۔
اللہ کریم ہمیں درست کہنے ،درست سمجھنے اور درست پر عمل کرنے کی توفیق عطافرمائے ۔