ہم روزمرہ زندگی میں ایک اصطلاح بہت سنتے ہیں کہ فلاں کی قوت مدافعت کمزور ہے ۔اس لیے بیماریاں حملہ آور ہوچکی ہیں۔
آئیے ذرا اس اصطلاح کے بارے میں درست معلومات تو جان لیتے ہیں تاکہ ہم اپنی زندگی میں اس کے کم یا زیادہ ہونے کے فوائدہ تو نقصانات سے آگاہ تو ہوسکیں۔
آپ اس بات کو عام لفظوں میں یہ سمجھ لیں کہ ہمارے جسم میں ایک فورس اور طاقت ہے جو ہماری بقاٗ اور صحت و تندرست زندگی کے لیے راہ ہمورارکھتی ہے یا پھریوں کہہ لیں کہ خارجی اور فاضل مضر طاقتوں سے مقابل ہوتی ہے ۔آئیے ذرا یہ بھی جان لیتے ہیں آخر وہ کیا علامات ہیں جب ہمیں اداراک ہو کہ ہمارا مدافعتی نظام کمزور ہوتا چلاجاہے۔
شدت سے ٹھنڈ کا احساس:
مشاہد ہ ہے کہ کئی افراد کو اکثر نزلہ و زکام ہوجاتاہے ۔تحقیق کے مطابق یہ اس بات کی پیش رفت ہے کہ مدافعتی نظام کمزور ہوچکاہے۔
گروتھ سسٹم کی سست رفتاری:
کمزور مدافعتی نظام بچوں میں تاخیر سے نشوونما کا باعث بنتا ہے۔آپ اس بات پر توجہ ضرور دیں کہ کیا آپ کے بچے کی عمر اعتبار سے اس کی گروتھ ہورہی ہے یا قد رک گیا ہے ۔بڑھوتری کا نظام رُک تو نہیں گیا۔اگر ایسا ہے تو سمجھ لیں کہ آپ کے بچے کا مدافعتی نظام کمزور ہوچکاہے ۔ماہر معالج کو پہلی فرصت میں چیک کروائیں۔
خون میں ہونے والی تبدیلیاں:
خون کی عام بیماریوں میں سے کچھ جو کمزور مدافعتی نظام کی نشاندہی کرتے ہیں ان میں ہیموفیلیا، خون کی کمی، خون کے جمنے اور لیمفوما، لیوکیمیا، اور مائیلوما شامل ہیں۔
جلد کے امراض :
جلد میں پیداہونے والے امراض کے لیے قوت مدافت ڈھال کی حیثیت رکھتی ہے ۔خشکی ،جلد پر انفیکشن اور ایسے ہی جلد سے جڑے امراض پیداہونے کا محرک قوت مدافعت کی یکسر کمزوری بنتی ہے۔
سوزش بھی ایک محرک!!
اعضاء کی سوزش جسم کے قوت مدافعت کے نظام کو بھی سست کر تی ہے۔ متاثرہ خلیے، زہریلے بیکٹیریا، حرارت یا دیگر وجوہات کی وجہ سے ایسا ہوتا ہے۔ جسم میں کسی قسم کی چوٹ سوجن کا باعث بن سکتی ہے اور یہ کمزور مدافعتی نظام کی علامت ہے۔
زخم تاخیر سے مندمل ہونا:
قارئین :آپ نے مشاہدہ کیاہوگا کہ بعض مرتبہ زخم ،چوٹ ٹھیک ہونے میں معمول سے زیادہ وقت لیتی ہیں ۔کبھی غور کیا آخر کیوں ؟تو ہم آپ کو بتاتے ہیں ۔دراصلآپ کا مدافعتی نظام کمزور ہوچکاہے۔
آرام کے باوجود تھکاوٹ نہ اترنا:
آپ مصروف تھے ۔تھکان ہوئی آرام کیا ۔لیکن محسوس کیا کہ تھکا ن تو اتری ہی نہیں تو سمجھ لیں کہ اس کی ایک وجہ آپ کے مدافعتی نظام کی کمزوری بھی ہے ۔توجہ دیجئے اور مدافعتی سسٹم کو بہتر اور فنگشنل بنانے کے لیے معالج سے ضرور رابطہ کیجئے۔