“ماہ ربیع اول کا پیغام “
یہ ماہ ربیع الاول مبارک مہینہ ہے اس مہینے میں ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد ہوئ۔ اور اسی مہینے اسی دنیا سے رحلت فرما گئے۔ اس مہینے ہم کثرت سے درود شریف پڑھتے ہیں اور سب میلاد شریف کراتے ہوئے نظر آتے ہیں۔11,12 ربیع الاول میں پوری گلیوں سڑکوں کی سجاوٹ و چراگاں کیا جاتا ہے اور جلوس نکالے جاتے ہیں دروس کا اہتمام ہوتا ہے۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور آخری رسول ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک مرتبہ ہے ایک مقام ہے وہ یہ ہے۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے منبر پر کھڑے ہو کر فرمایا! میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے (کہ لوگوں) میری تعریف میں حد سے نہ بڑھوجیسا کہ نصاری نے حضرت عیسی بن مریم علیہ السلام کی مدح میں مبالغہ کیا۔ میں تو صرف اللہ کا بندہ ہوں۔ پس کہو حضرت صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کا بندہ اور رسول ہے۔(بخاری کتاب الانبیاء باب قول اللہ ذکر فی الکتاب مریم)
اللہ پاک نے جتنے بھی نبی اور رسول اس دنیا میں بھیجے وہ کسی نہ کسی خصوصیت، خوبیوں کے مالک تھے اور وہ بچپن سے ہی نیک اور صالحین میں شمار ہوتے تھے۔
اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم بھی شروع سے ہی صادق اور امین کے نام سے مشہور تھے۔ آپ نے پوری زندگی اللہ تعالی کی بندگی کی ۔اور اللہ پاک نے انھیں تمام انسانوں کی رہنمائ کے لۓ سیدھا راستے دکھانے کے لئے چنا۔
اللہ تعالی نے قران پاک نازل کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم امی تھے اور ان پر اللہ کے فرشتے حضرت جبریل کے ذریعے وحی آتی اور وہ آیات جو نازل ہوتیں وہ لوگوں تک پہنچاتے۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں جس کا مفہوم یہ ہے میں نہ تو خدا ہوں نہ خدا کا شریک ہوں مجھ پر وحی آتی ہے میں غیب نہیں جانتا نہ میں فرشتہ ہوں میں انسان ہوں اور اللہ جانب سے رسول بن کر آیا ہوں۔میرے بارے میں حد سے نہ بڑھو نہ تعریف میں آگے بڑھو۔
کہنے کا مقصد ہے اس مہینے کچھ افراد اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں ایسے کام کر جاتے ہیں جو شرک اور بدعت میں شمار ہوتا ہے جیسا کہ میلاد شریف اور قبروں میں چادریں چڑھانا، جلوس نکالنا۔
یہ سب احاریث سے ثابت نہیں۔ہمیں اللہ کے رسول کی سنت پر اور مستند احادیث کو لے کر چلنا ہے۔
اس مہینے میلاد شریف ، قبروں پر چادریں نہیں جلوس نہیں نہ ہی اس دن ان کی سالگرہ منائیں کہ کیک کاٹیں جائیں۔ بلکہ سنتوں کا اہتمام کریں اس کے لے سیرت کی کتابیں پڑھیں دروس کا اہتمام کریں درود شریف کی کثرت کریں۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا! جو مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجے گا اللہ تعالی اس پر دس مرتبہ رحمت فرماۓ گا اور اس کے دس گناہ معاف کرے گا اور اس کے دس درجات بلند ہونگے۔ (سنن نسائ کتاب افتتاح حدیث 1300 راوی حضرت انس رضی اللہ عنہ).
غریبوں مسکینوں کو اخلاص کے ساتھ صرف اللہ تعالی کی خوشنودی کے لۓ دیں،اور اس کے لۓ خاص دن یا مہینہ مخصوص نہ کریں بلکہ اپنے عمل میں اپنی زندگی میں ہمیشہ شامل رکھیں اور ہر قسم کے شرک سے بچیں۔
اللہ پاک ہمیں صراة مستقيم پر چلائیں اور ہر بدعت سے بچائے آمین۔