حضرت محمدﷺہمارےآئیڈیل

آرام آسائش سکون کو ترک کر کے مشقت تکلیف اور دکھ کا راستہ اختیار کرنا بہت مشکل امر ہے ایسے بہت کم لوگ ہے جنہوں نے عیش کوش کوخیر باد کرکے اپنے لیے مشقت کا راستہ چنا۔ ان میں سب سے پہلے جس ہستی کا نام آتا ہے وہ ہمارے نبی آخر الزمان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہے جن کی زندگی تکالیف اور مشقتوں سے بھری پڑی ہے اور جب آسائش دنیا ان کے پاس آنے لگی تو اس کو دوسرے مسلمانوں میں بانٹ دینا آپ صلی اللہ وسلم کا شیوہ تھا مال غنیمت بھر کر آتے تھے لیکن اس وقت تک مسجد نبوی سے نہیں جاتے تھے جب تک سارا مال غنیمت تقسیم نہ کر دیں۔

ایک دفعہ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہ دربار نبوی میں حاضر ہو کر اپنی ہتھیلیوں کے گٹے دکھاتی ہے اور مال غنیمت سے ایک لونڈی مانگتی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم جواب دیتے ہیں کہ تم دنیا کے آسائش چاہتی ہو یا آخرت کی آسائش کو؟ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا آخرت کے آسائش کو ترجیح دیتی ہوں۔

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت ان کو تسبیح فاطمہ ہدیہ کرتے ہیں جو ان کی تھکن کے لیے کافی ہوتی ہے یہ تسبیح ان تمام خواتین کے لئے ہے جو گھریلو امور کی انجام دہی کے دوران تھکن محسوس کرتی ہیں۔

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اتنی آسانیاں بانٹنے والے تھے کہ مشقت اپنے اوپر سہہ لیتے اور لوگوں کو آسانیاں فراہم کرتے دنیا کا کوئی ایسا لیڈر ہوگا جو اپنے غلام کو گھوڑے پر بٹھاتے ہیں اور خود باپیادہ چلتے جاتے ہیں کبھی اپنی ذات کو ترجیح نہیں دی ایک دفعہ سفر کے دوران اپنے غلام کو صحیح والی مسواک دے دی اور خود ٹیڑھی مسواک رکھ لی غلام نے کہا کہ آپ یہ مسواک لے لیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ جو تم اپنے پسند کرو وہی دوسروں کے لئے۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم جو فرماتے اس پر سب سے پہلے خود عمل کرتے تھے پھر اس کی تلقین لوگوں کو کرتے تھے غزہ خندق کے موقع پر آپ خود صحابہ کے ساتھ کھدائی میں شریک ہوئے دنیا کا کونسا ایسا لیڈر ہے جو اپنی رعایا کے ساتھ خود بھی کام کرے اس کی عملی مثال ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دی صحابہ نے آ کر اپنا حال بیان کیا یا رسول اللہ بھوک کی وجہ سے پیٹ پر پتھر باندھا ہوا ہے رسول اپنا کپڑا ہٹا کر دکھاتے ہیں کہ آپ کے دو دو پتھر بندھے ہوئے تھے۔

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر راہ میں سب سے بڑھ کر خود صحابہ کرام کو عملی نمونہ بن کر دکھایا یہ ایک مکمل لیڈر کی عملی تصویر ہے دنیا آج بھی ایسے اوصاف کے لیڈر کی تلاش میں ہے ایسے اوصاف انہی لوگوں میں پائے جاتے ہیں جو آپ صلی اللہ کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنائیں رسول اللہ کی صحبت سے ہی ایسے ہیرے نکلے جنہوں نے کتنی صدیوں تک دنیا میں اسلامی نظام کا جھنڈا لہرایا آج بھی ہمیں اسی محبت رسول سے اپنی زندگی کو مزین کرنا کی ضرورت ہے۔