” شکر ہے خدا نے مجھے بیٹی نہیں دی”

مجھے نزول وحی کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کپکپاتی کیفیت میں غمخواری کرتی ہوئی حضرت خدیجہ( رضی اللہ )یاد آتی رہیں۔  وہ فاطمہ بنت محمد صلى الله عليه  وسلم  یاد آ تی رہیں جو اپنے بابا کی کمر سے اوجھڑی ہٹاتی جاتی تھیں اور روتی جاتی تھیں۔ مجھے تو اسماء بنت ابو بکر صدیق یاد آتی رہیں جو انتہائی خطرناک حالات میں  دونوں یاران غار کو کھانا پہنچاتی تھیں اور اس وقت بھی یاد آئیں جب شہید بیٹے کی لٹکی ہوئی میت کو دیکھ کر فرمایا

 “کیا ابھی شاہ سوار گھوڑے سے نہیں اترا “

مجھے تو ام عمارہ یاد آتی رہی ہیں جو خیمے کی چوپ سے یہودی کو جہنم واصل کر دیتی ہیں۔مجھے تو ننھی فاطمہ بنت عبداللہ کی یاد آتی رہی جو جنگ طرابلس میں غازیان دین کی سقائ کرتی ہوئی شہید ہوئیں۔

مجھے تو سفید غرارے میں ملبوس سفید دوپٹے سے ڈھانپے ہوئے گرے بالوں والی مادر ملت یاد آتی رہیں کہ اگر وہ بابائے قوم کا ساتھ نہ دیتیں تو پاکستان کا معجزہ وقوع پذیر نہ ہوتا،مجھے تو ہجرت کرکے آنے والی لاکھوں بہنیں بیٹیاں اور مائیں یاد آتی رہیں جو اگر اپنی عزتوں کی قربانی نہ دیتیں تو  آپ آج آزادی کی فضا میں سانس نہ لے رہے ہوتے۔

مجھے تو ارفع کریم رندھاوا یاد آتی رہی جو وطن عزیز کے ماتھے کا جھومر ہے۔ مجھے تو فائٹر پائلٹ مریم ممتاز یاد آتی رہی کہ ہماری تو بیٹیاں بھی وطن پر جان نچھاور کرکے شہید ہو جایا کرتی ہیں۔

اپنے اسکول کی اسمبلی میں جب  ہم  اپنی بیٹیوں سے پوچھتے ہیں  کہ جب وطن عزیز پر مشکل وقت آیا تو آپ میں سے کون ہے جو وطن پر اپنی جان نچھاور کر سکتا ہے ۔کوئی ہاتھ نیچے نہیں رہتا۔

جب ان سے پوچھتے ہیں کون ہے جو مشکل وقت میں زخمی سپاہیوں کی مرہم پٹی کرے گا۔کوئی ہاتھ نیچے نہیں رہتا۔

جب پوچھتے ہیں کون ہے جو پڑھ لکھ کر اپنے وطن کا نام روشن کرے گا ۔ کوئی ہاتھ نیچے نہیں رہتا۔

اقرار الحسن صاحب ۔۔ “انکار”  بیٹیوں کی سرشت میں نہیں لکھا ہے۔ وہ سراپا خدمت باعث عزت اور گھر بار کی رونق ہیں۔ انہیں جب بھی پکارو ان کا ہاتھ بلند رہتا ہے۔

غرض فرعون کی مومنہ بیوی آسیہ سے لے کر پاکستان میں ٹیکسی چلا کر بچوں کا پیٹ پالنے والی خا تون تک۔ ایک لمبی داستان ہے جو اگر بیان کی جائے تو طوالت کا باعث بنے گی۔

جانے انجانے میں آپ کے منہ سے جو کچھ نکل گیا ہے اس پر قوم کی بیٹیوں سے معافی مانگیں اور اپنے الفاظ واپس لینے کا اعلان کریں۔ کل کو ہوسکتا ہے کہ آپ کو بھی اللہ ایک بیٹی سے نواز دے۔

ہم مائیں ،ہم بہنیں، ہم بیٹیاں

قوموں کی عزت ہم سے ہے۔