عالم ارواح میں موجود آج پاکستان بنانے والوں کی روحیں بھی تماشا دیکھ رہی ہوں گی کہ انہوں نے جس مقصد کے لیے یہ ملک بنایا، کیا اس ملک کی جڑوں میں ان کے مقاصد باقی رہے ہیں یا پھر معاملہ کہیں اور پہنچ چکا ہے۔
پاکستان بنانے والوں کی روحیں بھی آج سوچ رہی ہوں گی کہ ان کی اولادوں کو آج کس طرح گولیوں سے بھونا جارہا ہے انہوں نے جس مقصد کے لیے یہ ملک بنایا تھا کیا یہاں پر نبی ﷺ کی ناموس کی حفاظت کرنا بھی جرم ٹہر گیا ہے ۔
پاکستان بنانے والوں کی اولادیں آج اپنے رب سے سوال کررہی ہوں گی کہ ہماری اولادوں پر نبیﷺ کی ناموس پر آواز اٹھانے پر گولیوں کی بوچھاڑ کیوں کی جارہی ہیں۔
پاکستان بنانے والوں کی اولادیں عالم ارواح سے یہ منظر اپنی آنکھوں سے دیکھ رہی ہوں گی کہ پورے سال تبلیغ کرنے والے علماء اس معاملے پر آواز اٹھانے کے بجائے اپنی دکانیں اور کاروبار کرنے میں مصروف نظر آرہے ہیں ظالم حکمرانوں کے خلاف آواز اٹھانے کی بجائے ان کی تعریف و توصیف کرتے نظر آرہے ہیں ۔
پاکستان بنانے والوں کی روحیں آج سوچ رہی ہوں گی کہ انہوں نے تو اپنا سب کچھ اس ملک کو بنانے کی خاطر لٹایا اس کی وجہ یہ تھی کہ یہاں پر نبیﷺ کی ناموس کی حفاظت کی جائے گی مگر وہ یہ منظر دیکھ کر سوچ رہی ہوں گی کہ کہیں ہم سے کوئی غلطی تو نہیں ہوگئی ۔
پاکستان بنانے والوں کی روحیں آج محبوب خداﷺ سے سوال کررہی ہوں گی کہ یار سول اللہ ﷺ آج آپﷺ کی امت اور آپ کے عاشقوں پر گولیاں برسائی جارہی ہیں ۔ وہ روحیں نبی مہربانﷺ سے مخاطب ہو کر کہہ رہی ہوں گی کہ یارسول اللہ ﷺ یہ جو حکمران آپ ﷺ کے نام لیوا عاشقوں پر مسلط ہوگئے ہیں آپﷺ بروز محشر ان کی سفارش نہیں کریئے گا۔
پاکستان بنانے والوں کی روحیں بھی آج تڑپ رہی ہوں گی اور اس ملک کے حال کو دیکھتے ہوئے بے بسی سے آنسو بہارہی ہوں گی۔