آج یوم پاکستان ہے اور ہمارے ٹی وی چینلز پر میزائل، لڑاکا طیارے، گولا بارود اور آگ دکھائی جارہی ہے اور دشمن کو اس سے ڈرایا جا رہا ہےاور ہندوستان کیا کر رہا ہے؟
دشمن کے بہت سارے اداروں میں سے ایک ادارہ ہے جس کا نام ہے سیرم انسٹیٹیوٹ آف انڈیا۔یہ سیرم انسٹیٹیوٹ آف انڈیا اس وقت برطانوی ویکسین ایسٹرازینیکا بنا بنا کر پوری دنیا کو بھیج رہا ہے، پاکستان کے اطراف میں سارے ممالک کو یہ ویکسین دے چکا ہے اور ڈبلیو ایچ، گاوی اور برطانوی حکومت اور دیگر اداروں کے ترلے منتوں کے باوجود پاکستان کو ویکسین دینے کو تیار نہیں ہے۔
دوسرے ادارے کا نام ہے بھارت بائیوٹیک، یہ ادارہ اپنی کوروناویکسین بنا چکا ہے اور ہندوستان کی زیادہ تر آبادی کو یہی ویکسین لگائی جا رہی ہے۔
پاکستان اپنی ویکسین کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کبھی چین کی طرف دیکھتا ہے اور کبھی روس کی جانب، ہندوستان سے کتے کے کاٹنے کی ویکسین نہ ملے تو جو ہمارا حشر ہوگا وہ آپ سب جانتے ہیں۔
بائیو ٹیکنالوجی اور ادویہ سازی کے محاذ پر پاکستان انڈیا کا غلام بن چکا ہے، پاکستان میں استعمال ہونے والی 60 سے 70 فیصد ادویات کا خام مال ہندوستان سے ہی آتا ہے-
زیادہ پرانی بات نہیں لیکن دل میں سوراخ والے بچے اور لیور ٹرانسپلانٹ کے لیے پاکستانی مریض ہندوستان ہی جایا کرتے تھے اور اب انھوں نے ان کو ویزہ دینا بند کر دیا ہے۔
کل ایک آئی ٹی کا ماہر بتا رہا تھا کہ کہ ہندوستانی حیدرآباد میں آئی ٹی کے محاذ پر ایسے لوگ تیار ہو رہے ہیں جو کہ ہمیں تگنی کا ناچ نچا سکتے ہیں۔
یوم پاکستان ضرور منائیے لیکن بم و بارود سے نہیں علم و فنون پر مہارت حاصل کرنے کے بعد۔