اکثر لوگوں کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ ” اللہ ہماری نہیں سنتا ” کبھی غور نہیں کیا کہ ایک مومن مسلمان کی زبان سے یہ لفظ کیسے ادا ہو سکتا ہے؟؟
یا تو اللہ پر یقین نہیں رکھتا یا پھر وہ اللہ کی ذات وصفات ناواقف ہے ورنہ وہ کبھی ایسی بات زبان سے نکالنا تو دور کی بات اپنے ذہن کے کسی گوشے میں بھی تصور نہ کرتا- کیونکہ وہ اللہ جس نے اسے پیدا کیا پھر ہر وہ نعمت عطا کی جس کا شمار بھی نہیں کیا جاسکتا تو وہ ہماری کیوں نہیں سنے گا!!
درحقیقت ہم نادان اور ناسمجھ ہوتے ہیں جو خود ہی اندازے لگا کر اپنی عقل کے دروازے بند کرلیتے ہیں اور خودساختہ سوچوں میں گھر کر اپنے رب کے ناشکرے بن کر مایوسی کے اندھیروں میں بھٹکتے رہتے ہیں ورنہ جب ایک عورت ماں بنتی ہے تو اس کی زندگی کی ایک ایک سانس صرف اسی فکر میں گزرتی ہے کہ اپنی اولاد کو دنیا کی ہر نعمت اور خوشی کیسے اس کے قدموں پر نچھاور کر دے اور جب اس کی اولاد اس سے کسی چیز کی فرمائش کرتی ہے تو وہ آپ ی استطاعت سے بڑھ کر کوشش کرتی ہے کہ وہ اپنی اولاد کی وہ خوشی پوری کردے لیکن جب اس کا بچہ ناسمجھی میں آگ کو روشنی سمجھ کر اس کی طرف لپکتا ہے تو وہ اکثر دھکا دے کر اسے اس آگ سے دور کرتی ہے تو اس کا مقصد یہ ہرگز نہیں ہوتا کہ اپنے بچے کو تکلیف پہنچانا چاہتی ہے بلکہ وہ اس تکلیف سے بچاتی ہے جو آگ میں جل جانے کی وجہ سے اسے پہنچتی-
تو انسان یہ کیسے سوچ سکتا ہے کہ وہ اللہ جو ہمیں ہماری ماں سے 70 گنا زیادہ چاہتا ہے وہ کیسے اپنے بندوں کو نظر انداز کر سکتا ہے یا اس کی دعا کو رد کرسکتا ہے یقینا وہ بہتر جانتا ہے کہ اس کے لئے کیا بہتر ہے اور کیا نقصان دہ – ہوسکتا ہے ہمیں مانگنے کا وہ سلیقہ نہ آتا ہو جو اس کو پسند ہو یا پھر ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ اسے آپ کے مانگنے کا انداز اتنا پسند آ تا ہو کہ وہ اپنی مخلوق (فرشتوں) کو دکھانا چاہتا ہو کہ دیکھو یہ ہے وہ میری تخلیق جس پر تم نے اعتراض کیا تھا کہ وہ زمین پر خون ریزی اور فساد پھیلائے گی دیکھو یہ ہیں جو جانتے ہیں کہ میں ہی ان کو دینے کی طاقت رکھتا ہوں اور میں ہی دے سکتا ہوں دیکھو جب تک میں اسے عطا نہ کروں یہ میرے در کے سوا کہیں نہیں جائیں گے۔
اور کتنے خوش نصیب ہوتے ہیں وہ بندے جن پر اللہ فخر کرتا ہے پھر نہ ملنے یا کسی چیز کے ملنے کا انتظار طویل ہو جائے یا نہ ملے تو مایوس نہ ہوں بلکہ اللہ کا شکر ادا کریں کہ میرا اللہ مجھ سے اتنی محبت کرنے والا اور خیال رکھنے والا ہے کہ جو چیز میرے لئے فائدہ مند نہیں تھی اس نے مجھے بچا لیا کیونکہ مایوسی صرف شیطان کا شیوہ ہے جو اللہ سے دور کرنے کے بہانے ڈھونڈتا ہے اور وہ انسان کی کمزوریوں کو نشانہ بنا کر اپنا وار کرتا ہے اور ہم کو اللہ سے اپنی محبت کا ثبوت صبر واستقامت کے مظاہرہ کرتے ہوئے شیطان کے ہر حربے کو ناکام بنا دینا چاہئے۔